بہاولنگر
(صاحبزادہ وحیدکھرل تونسوی)
شہر کے نجی میرج ہال میں ضلعی پولیس کی بدنیتی اور ملزمان سے ساز باز ہو کر نامزد ملزم سابقہ تحصیلدار کو بے گناہ کروانے کے
خلاف متاثرہ کلو خان کی پریس کانفرنس
تفصیلات کے مطابق حاجی کلو خان نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تین ماہ قبل ملزم تحصیلدار ظفر مغل نے نامعلوم موٹر سائیکل
سوار نقاب پوش 2 ملزمان سے میرے گھر کے سامنے مجھ پر اندھا دھند فائرنگ کروائی جس کے نتیجے میں میری ایک ٹانگ ضائع ہو گئی
اور میں معزور ہوگیا ڈی ایس پی صدر سرکل مہر ندیم افضال نے ملزم سابقہ تحصیلدار ظفر مغل کو مقدمہ نمبر 76/22 بجرم ت ۔پ324/34 سے بے گناہ کرنے کے لئے
مبینہ طور پر بھاری رشوت وصول کر کے بے گناہ کرنے کے لئے تفتیشی افسران سے مند پسند تفتیش کروانے کے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا
اور آئی او سب انسپکٹر چوہدری مقبول کو بار بار مقدمہ عدم پتہ پر خارج کرنے اور ملزم تحصیلدار کو بے گناہ کرنے کے لئے مجبور کیا
جس کے ثبوت بھی ریکارڈنگ کے طور پر میڈیا کو پیش کئے ڈی ایس پی مہر ندیم نے گزشتہ روز عدالت میں عبوری ضمانت کی پیشی کے
بعد مدعی پارٹی اور ملزم پارٹی کو تفتیش کے لیے اپنے آفس بلایا ڈی ایس پی نے ملزم کو تین گھنٹے تک اپنے آفس اے سی والے کمرے میں بٹھائے رکھا اور مدعی پارٹی اور ان کے ساتھ آنے والے معززین شہر سخت گرمی میں روزے کی حالت
میں دھوپ میں کھڑے انتظار کرتے رہے بعد ازاں ڈی ایس پی نے ملزم کے سامنے مدعی اور آئی او مقبول سب انسپکٹر پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ تم نے ظفر مغل کو ضمنی میں گناہگار کیوں لکھا اور او ایس آئی کو بلایا اور روانگی کا حکم جاری کرتے ہوئے آئی او سے کہا کہ
میں نے تمھارہ تبادلہ کیا تھا تم ابھی تک تھانہ بی ڈویژن میں کیا کر رہے ہو اور ضمنی کی مکمل فائل جبری طور پر آئی او سے لے کر اپنے لاک اپ میں رکھوا دی اور کہا میں دیکھتا ہوں تم نوکری کیسے کرتے ہو
اور مدعی اور معززین شہر سے بدتمیزی سے گفتگو کی اور مدعی پارٹی کو کمرے سے نکال دیا کلو خان نے میڈیا کو بتایا کہ اس وقوع میں ڈپٹی کمشنر
کیپٹن محمد وسیم سابقہ ایس ایچ او تھانہ بی ڈویژن سجاد سندھو اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن عدنان آصف بھٹہ بھی ملزم سابقہ تحصیلدار ظفر مغل کے ساتھی ہیں
اور برابر کے ذمے دار اور ملزم کے سہولت کار ہیں متاثرہ حاجی کلو خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں حمزہ شہباز شریف اور آئی جی پنجاب اور آر پی او پنجاب سے مطالبہ کیا ہے
کہ ڈی پی او بہاولنگر اور ایس پی فاروق کمیانہ ایس ایچ او مہر عبدالجبار ملزمان کے ساتھ ساز باز ہیں
ان سے مجھے انصاف کی توقع نہیں ہے لہذا میرے مقدمے کی تفتیش کسی ایماندار آفیسر سے کروائی جائے
اور اگر تین دن میں میرے مقدمے کی میرٹ پر تفتیش نہ کی گئی تو میں اپنے بیوی بچوں کو لے کر وزیر اعلیٰ پنجاب کے آفس کے باہر احتجاجی دھرنا دوں گا
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ