لاہور۔
چئیرمین پی سی بی رمیز راجا کی دورہ آسٹریلیا پر گفتگو
انگلینڈ اور نیوزی لیںڈ کی ٹیمیں پاکستان چھوڑ کرگئی جو کہ بھیانک لمحہ تھا۔ رمیز راجا
ہوٹل سے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ کو سپورٹ کرنے نکلا تو پتا لگا وہ جارہے ہیں۔
ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ اب نیوزی لینڈ ہمیں آئی سی سی فورم پر ملے گی۔
آئی سی سی کو بھی نیوزی لینڈ کے خلاف خط لکھا تھا۔
لوگوں نے مجھے کہا تھا کہ کوئی بھی ٹیم بلا لیں تاکہ دکھائیں پاکستان محفوظ ملک ہے۔
لوگ کہتے تھے کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ چلے گئے تو آسٹریلیا نہیں آئے گی۔
میڈیا اور آئی سی سی کے ذریعے پاکستان کا امیچ مثبت گیا۔
ہم نے فینز کو اپنے ساتھ جوڑنا تھا ،سکیورٹی بہترین تھی۔
آسٹریلیا کا دورہ پاکستان ممکن بنانا دن رات کی محنت کا نتیجہ ہے۔
قومی ٹیم کو سراہتا ہوں جنہوں نے عوام کو دوبارہ اپنے ساتھ جوڑا۔
آسٹریلیا کی اچھی ٹیم پاکستان آئی جس کی وجہ سے پاکستان کرکٹ بہت بہتر ہوئی۔
پاکستان ٹیم نے گزشتہ پانچ سے چھ ماہ میں بہترین کھیل پیش کیا۔
پچز پر تنقید شروع ہوگئی کہ رزلٹ نہیں آرہا ،پاکستان میں ٹیسٹ میچز کافی دیر سے نہیں ہوئے۔
میں نے پہلے کہا تھا کہ آسٹریلیا آرہی ہے دیکھتے ہیں ہم کتنے پانی میں ہیں۔ رمیز راجا
آسٹریلیا کے صحافی پاکستان آئے انہوں نے پوری دنیا کو بتایا کہ پاکستان محفوظ ملک ہے۔
ٹیسٹ سیریز بہترین رہی بہت مزہ آیا ایسے مزے کے میچز دیکھنا۔
آسٹریلیا کو بھی پتا لگا ہوگا کہ پاکستان کے ساتھ مقابلہ کرنا کتنا سخت ہے۔
پوری دنیا کی نظریں پاکستان پر تھیں،اب کرکٹ کے دروازے کھل گئے ہیں۔
پاکستان نہ آنے کا کوئی جواز نہیں ہے،اب کوئی کرکٹ بورڈ بحانہ نہیں بنا سکتا۔
چھوٹے چھوٹے قدم لینے کے بعد پاکستان اب اس جگہ پہنچ چکا جہاں اب صرف کرکٹ ہی کرکٹ ہے۔
آسٹریلیا کے کھلاڑیوں اور کرکٹ بورڈز کا بہت شکریہ ادا کرتا ہوں۔
عوام کو ٹیموں کے آنے سے پریشانی نہ ہو اس کے لئے تمام پلان بنایا ہے۔
نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر میں 70 کمرے بنائیں گے،ملتان اور باقی جگہوں پر بھی بنا رہے ہیں۔
نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر میں ہی ٹیمز رکیں جس سے عوام پریشان نہ ہو۔
ویسٹ انڈیز سیریز میں کوشش کررہے ہیں کوویڈ فری سیریز کروائیں۔
کوویڈ خدشات موجود ہیں کیونکہ اگر کسی ایک کو ہوگیا تو پھیل جاتا ہے۔
پی سی بی میڈیکل بورڈ نے مشورہ دیا کہ ویسٹ انڈیز سیریز کوویڈ فری کروائی جاسکتی ہے۔
کوویڈ اب اس طرح خطرناک نہیں رہا جس طرح پہلے تھا۔
فور نیشن سیریز پر بات چیت اچھی چیز ہے۔
ہم دو طرفہ سیریز بہت کھیلتے ہیں لیکن تین ممالک کی سیریز کم کھیلتے ہیں۔
پاکستان آسٹریلیا بھارت اور انگلینڈ کی ٹیموں کو لوگ دیکھنا چاہتے ہیں۔
آئی سی سی کو اس میں بہادری دکھانے کی ضرورت ہے۔
فینز بھی دیکھتے ہیں اور پیسہ بھی بن جاتا ہے۔
آئی سی سی کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے
ملکوں کے آپس میں مقابلوں سے پیسہ بھی کافی بنتا ہے۔
آئی سی سی کو چئیرمین کے طور پر نہیں بلکہ کرکٹرز کے طور پر مشورہ دونگا۔
کواڈلیٹرل سیریز کے حوالے سے آئی سی سی کے سامنے کیس پیش کرونگا۔
چیف ایگزیکٹو ایف ٹی پی کا فیصلہ کرنے گئے ہوئے ہیں انکو دو طرفہ سیریز کھیلنے سے منع کیا ہے۔
انکو کہا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ٹرائنگولر سیریز پر توجہ دیں۔
ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچز پر فوکس کرنے کا کہا ہے۔
انڈر 19 پی ایس ایل اور خواتین پی ایس ایل لانچ کرنا چاہتے ہیں۔
قومی ٹیم نے دوبارہ عوام کی امیدیں جگائیں ہیں۔
پی ایس ایل میں شائقین کرکٹ کا ہلہ گلہ سب کے سامنے ہے۔
پی ایس ایل 8 میں مختلف شہروں میں میچز کروائے ہیں وہاں بھی عوام خوش ہوگی۔
ٹیم کی کچھ غلطیاں ہیں وہ ہر سیریز کے بعد انکو بتاتا ہوں۔
باونسی پچز مستقبل میں پاکستان میں موجود ہونگی۔
فٹنس پر بہت کام ہونے والا ہے۔
آسٹریلیا نے ہمیں ٹف ٹائم فیلڈنگ میں دیا ہے ہماری فیلڈنگ پر کام ہونے والا ہے۔
اے وی پڑھو
بھارت کو فائنل میں عبرتناک شکست، پاکستان نے ایشیا ایمرجنگ کپ جیت لیا
لاہور میں پاکستان کا سب سے اونچا پرچم نصب کیا جائے گا
برلن میں جاری اسپیشل اولمپیکس میں قومی سائیکلسٹ کی نمایاں کارکردگی