مردانہ وجاہت،، گہری نیلی آنکھوں اور خوب صورت قدوقامت کے حامل
پاکستان فلم انڈسٹری کے سنہرے دور کے ، لیجنڈ اداکار درپن کو مداحوں سے بچھڑے اکتالیس سال بیت گئے
رومانوی کرداروں میں اپنی اداکاری سے حقیقت کا رنگ بھرنے والے
لیجنڈری اداکار عشرت عباس المعروف درپن انیس سو اٹھائیس کو پیدا ہوئے
ان کا تعلق پاکستان کی معروف سنتوش فیملی سے تھا
درپن نے فنی کیریئر کا آغاز انیس سو پچاس میں فلم امانت سے کیا
اور پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا،، فلم ساتھی
رات کے راہی، سہیلی، گلفام، قیدی، آنچل، اک تیرا سہارا اور نائلہ میں انکی
اداکاری کو خوب سراہا گیا
درپن نے مجموعی طور پر سڑسٹھ فلموں میں کام کیا،، جن میں دو پشتو فلمیں بھی شامل ہیں
باکمال ہیرو نے اپنے وقت کی حسین اور مقبول ہیروئین نیر سلطانہ کو اپنا جیون ساتھی بنایا
پردہ سکرین پر سحر بکھیرنے والے درپن ،،، آٹھ نومبر انیس سو اسی کو بیماری کے
باعث اپنے مداحوں کو اداس چھوڑ گئے
آج بھی انکی شاندار اداکاری اور جاندار مکالمے چاہنے والوں کو مسحور کرتے ہیں۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،