نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

اسلام آباد: اپوزیشن نے جناح ایونیو کے مقام تک آنے کی اجازت مانگ لی

اس سے قبل اپوزیشن نے ڈی چوک پر آزادی مارچ کا اعلان کیا تھا۔ حکومت کی درخواست پر اپوزیشن اپنے فیصلے سے دستبردار ہوئی

اسلام آباد: آزادی مارچ ڈی چوک نہیں تو جناح ایوینیو، ڈی چوک کے بعد اپوزیشن نے جناح ایونیو پر آزادی مارچ کا جلسہ کرنے کی اجازت مانگ لی ہے۔

ذرائع کا کہناہے کہ اپوزیشن نے حکومت سے کہا ہے کہ اگر انہیں ڈی چوک  پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی تو  جناح ایونیو پر آزادی مارچ کرنے کی اجازت دی جائے۔

اس سے قبل اپوزیشن نے ڈی چوک پر آزادی مارچ کا اعلان کیا تھا۔ حکومت کی درخواست پر اپوزیشن اپنے فیصلے سے دستبردار ہوئی

ذرائع کا کہناہے کہ اپوزیشن نے جناح ایونیو کے مقام تک آنے کی اجازت مانگ لی ہے۔

واضح رہے کہ حزب اختلاف کی رہبر کمیٹی اور حکومتی ٹیم کے درمیان مذاکرات  میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا ہے ۔

دوسرے دور کےمذاکرات شروع ہوئےتو اپوزیشن نے ڈی چوک پر جلسے کا پلان بتایا،حکومتی ٹیم نے ڈی چوک پر جلسے کا مطالبہ مسترد کردیا۔

حکومتی ٹیم نے ڈی چوک پر جلسے کی اجازت نہ دینے کے جواز بتائے،حکومتی ٹیم نے سیکیورٹی صورتحال اور عدالتی فیصلے سے آگاہ کیا۔

اجلاس کے دوران ہی رہبر کمیٹی کے ارکان نے دوبارہ مشاورت کی،مشاورت کے بعد اپوزیشن نے جناح ایونیو پر چائنا چوک کا متبادل مقام تجویز کیا۔

حکومتی ٹیم نے چائنا چوک کے مقام پر مشاورت کے لئے وقت مانگا،حکومتی ٹیم وزیر اعظم سے مشاورت کے بعد واپس آئی تو چائنا چوک پر جلسے کی اجازت دینے سے بھی معذرت کر لی۔

حکومتی کمیٹی پریڈ گراونڈ اور رہبر کمیٹی چائنا چوک پر مصر رہی۔فیصلے نہ ہونے پر پھر ملتے ہیں کہہ کر اجلاس ختم کردیا گیا۔

اجلاس دوبارہ کب ہوگا اس کا فیصلہ نہیں ہوا۔اجلاس میں جلسے کے مقام کے علاوہ کوئی معاملہ زیر بحث نہیں آسکا۔

حکومتی کمیٹی اور حزب اختلاف کی رہبر کمیٹی کےآج کے درمیان ذاکرات کے پہلے دور میں صرف ایک نکتہ زیر غور آیا اور اس پر بھی دونوں کے درمیان اتفاق رائے نہ ہوسکا۔ ذرائع کے مطابق اس کے بعد ہی مذاکرات میں وقفہ کردیا گیا اور حکومتی کمیٹی بات چیت سے وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کرنے کے لیے روانہ ہو گئی۔

انتہائی ذمہ دار ذرائع نے مذاکرات کی اندرونی کہانی بتاتے ہوئے کہا کہ حکومتی کمیٹی نے رہبر کمیٹی کو پیشکش کی کہ وہ پریڈ گراؤنڈ پر جلسہ کرلیں۔

ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹی نے یہ اصرار بھی کیا کہ ڈی چوک  کے بجائے کسی اور جگہ کا جلسے کے لیے انتخاب کرلیں۔ ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹی نے اس ضمن میں ہائی کورٹ کا فیصلہ بھی رہبر کمیٹی کے سامنے رکھا۔

ذرائع کا کہناہے کہ حکومتی کمیٹی نے واضح طور پر رہبر کمیٹی سے کہا کہ وہ ڈی چوک پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی ہے۔ اس ضمن میں حکومت کی جانب سے باقاعدہ معذرت بھی کی گئی۔

ذرائع کے مطابق رہبر کمیٹی نے حکومتی کمیٹی پر واضح کیا کہ وہ پریڈ گراؤنڈ میں جلسہ نہیں کریں گے۔

اس ضمن میں دلچسپ امر ہے کہ حکومتی کمیٹی کے سربراہ نے مذاکرات کے پہلے دور کے اختتام پر ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں اس امید کا اظہار کیا کہ خوشخبری ملے گی۔

رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ بات چیت کے دوران متعدد فیصلے کیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی وزیراعظم سے مشاورت کے لیے چلی گئی ہے اور شب ساڑھے دس بجے دوبارہ واپس آئے گی۔

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ بھی مذاکرات کے دوران درانی ہاؤس پہنچی تھی جہاں اس نے بھی حزب اختلاف کی جماعتوں کو پیشکش کی تھی کہ وہ پریڈ گراؤنڈ میں جلسہ کرلیں تو ہر قسم کی سہولتیں بہم پہنچائی جائیں گی۔

About The Author