نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

راجن پور کی خبریں

راجن پورسے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

حاجی پورشریف

(ملک خلیل الرحمن واسنی)

حاجی پورشریف پولیس کی کم نفری ،سہولیات کی کمی پولیس کی گرفت ڈھیلی پڑ گئی موثرگشت نہ ہونے کی وجہ سے حاجی پورشریف،

بکھرپور،سونواہ،نور پور،نواں شہر،میراں پور،ملکانی،ٹوآر و دیگر نواحی علاقے غیر محفوظ چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں روز بروز اضافہ پولیس کیلئے چیلنج بن گیا،
داخلی وخارجی راستوں پر پولیس ناکے،دیگر ملحلقہ قصبوں اور دیہاتوں میں پولیس چوکیوں کا قیام بے حد ضروری،

ہوٹل منی سینما گھروں میں تبدیل،جرائم پیشہ افراد کی آماجگاہ،جہاں رات گئے تفریح کےنام پر جرائم پیشہ افراد اور انکے سہولت کار پلاننگ کرتے ہیں

اور پھر کاروائیاں کی جاتی ہیں.متعلقہ حکام وافسران سے فوری کاروائی اور اصلاح واحوال کا مطالبہ

تفصیل کیمطابق گزشتہ دنوں نامعلوم چوروں نے رات کو حاجی پورشریف شہر میں موجود مہار ذیشان کلاسرہ کی کریانہ کی دوکان کو نقب لگا کر لاکھوں کا قیمتی

سامان اور نقدی چوری کرلی جس پر محکمہ پولیس کے فنگر پرنٹ سکارڈ نے مبینہ چوروں کے فنگر پرنٹ لیکر لیبارٹری روانہ کردیئے ہیں ،

بڑھتی ہوئی چوری کی ان وارداتوں پر شہریوں سمیت تاجروں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے پولیس گشت موثر بنانے کا مطالبہ کیا ہے

قبل ازیں تاجر برادری حاجی خیر محمد بٹھل،جام عبدالرشید برڑہ،صاحبزادہ میاں یوسف فرید ،

مہار عبدالمجید کلاسرہ،مہار تنویر احمد کلاسرہ،چوہدری شاہد اقبال،جام کریم نواز مہیسر،حسن اقبال من،ثناء اللہ بٹ،عبدالحمید مہیسر،و دیگر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ

حاجی پورشریف اور نواحی علاقوں میں چوری ڈکیتی کی وارداتیں تیزی سے ہورہی ہیں مبینہ طور پرپولیس اور جرائم پیشہ افراد نےگٹھ جوڑ کررکھا ہے

اور مبینہ طور پر تھانے کے اندر جرائم پیشہ افراد کو وی آئی پی پروٹوکول دیا جاتا ہے جرائم پیشہ افراد کو سخت سزائیں نہ ملنے کے باعث گزشتہ کئی ماہ سے

حدود تھانہ حاجی پور شریف میں اندھیر نگری اور چوپٹ راج نافذ ہے کوئی ایک رات خالی نہیں جب واردات نہ ہوئی ہو انہوں نےآئی جی پنجاب پولیس، ایڈیشنل آئی جی سائوتھ پنجاب پولیس ،

آر پی او ڈیرہ غازی خان ڈی پی او راجن پور سے اپیل کی ہے کہ تھانہ حاجی پور شریف میں آئے روز ہونے والی وارداتوں پر کنٹرول کیا جائے تاکہ شہری امن کی نیند سو سکیں ،داخلی وخارجی راستوں پر پولیس ناکے،دیگر ملحلقہ قصبوں اور دیہاتوں میں پولیس چوکیوں کا قیام بے حد ضروری ہے

شہر بھر کے ہوٹل منی سینما گھروں میں تبدیل ہیں جو کہ جرائم پیشہ افراد کی آماجگاہ ہیں جہاں رات گئے تفریح کےنام پرغیر اخلاقی اور انڈین فلموں کی سرعام نمائش کیجاتی ہے ،

جرائم پیشہ افراد اور انکے سہولت کار پلاننگ کرتے ہیں اور پھر کاروائیاں کی جاتی ہیں.

اس حوالے سے ہائوس اسٹیشن انچارج پولیس حاجی پورشریف کو اس پر فوری ایکشن لینا چاہیئے،

تاکہ حقیقی معنوں میں معاشرتی و اخلاقی برائیوں پر قابو پایا جاسکے اور ایک پر امن معاشرہ تشکیل پاسکے.

About The Author