پنجاب پولیس نے مجرموں سے حقائق اگلوانے کیلئے ٹیکنالوجی کا سہار لینے کا فیصلہ کر لیا
ملزمان سے انوسٹی گیشن کیلئے جھوٹ پکڑنے والا جاسوس یعنی پولی گرافک ٹیسٹ کروانے پر غور شروع کر دیا گیا
تبدیلی کی جانب اہم قدم،، اب پنجاب میں پرتشدد اور روایتی طریقہ تفتیش کے بجائے جدید طریقہ تفتیش کا استعمال ہو گا
پولی گراف ٹیسٹ عام کرنے کیلئے تجاویز پر کام کا آغاز کر دیا گیا ہے
پولیس حکام کے مطابق پولی گراف ٹیسٹ کیلئے قانون سازی ضروری ہے،، اس سے متعلق اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں
ٹیسٹ کے ذریعے اہم اور پیچیدہ کیسز کی گتھیاں سلجھانے میں بھی آسانی ہو گی
شارق کمال،
ڈی آئی جی انوسٹی گیشن لاہور، ابھی پولی گرافی ٹیسٹ کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے، پولی گراف ٹیسٹ کے عدالت میں قابل قبل ثبوت طور ہر استعمال کیلئے قانون سازی کی جائے گی
سیکیورٹی ماہرین کے مطابق پولی گراف ٹیسٹ سے تفتیش میں جدت آئے گی ،، لیکن دیکھنا پڑے گا کہ عدالت میں اسکے نتائج کس حد تک قابل قبول ہیں
کیا عدالت اس ٹیسٹ کا حکم دے گی ،، یا فریقین کی مرضی سے یہ ٹیسٹ ہو سکے گا
سیکیورٹی ماہر ،، سید طاہر ،،، (پولی گراف ٹیسٹ تفتیش مراحل کو جدید کرے گی ،، عدالت میں اسکے قابل قبول ہونے کے حوالے سے دیکھنا پڑے گا)
پولی گراف ٹیسٹ میں ملزم یا مشتبہ شخص سے تفتیش کی جاتی ہے ،،، لیکن اس دوران اسکی جسمانی تبدیلیوں
جیسے خون کا دباؤ، نبض، عمل تنفس اور جلد پر پسینے کی مقدار سمیت دیگر عوامل کو جانچا جاتا ہے
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،