پنجاب میں قیدی زیادہ اور 43 جیلیں کم پڑ گئیں
پنجاب میں قیدیوں کی تعداد 37 فیصد مقرر کردہ تعداد سے تجاوز کرگئی
پنجاب کی 43 جیلوں میں قیدیوں کی تعداد 50 ہزار 578 ہے، دستاویزات
جیل مینوئل کے مطابق 43 جیلوں میں زیادہ سے زیادہ تعداد 36 ہزار 806 ہونی چاہیے
پنجاب کی جیلوں میں اس وقت 13 ہزار 772 قیدی ضرورت سے زائد ہین
سینٹرل جیل لاہور میں 58 فیصد قیدی مقررہ تعداد سے زائد ہیں، دستاویزات
سینڑل جیل لاہور میں 2ہزار 360 قیدیوں کی رکھنے کی اجازت ہے، دستاویزات
سینڑل جیل میں اس وقت 3 ہزار 564 قیدی مختلف کیسسز مین سزا کاٹ رہے ہیں، دستاویزات
سینٹرل جیل گجرانوالہ میں 1 ہزار 425 قیدیوں کو رکھنے کی اجازت ہے، دستاویزات
گجرانوالہ جیل میں 3ہزار 116 قیدی موجود ہیں جو کہ 119 فیصد زیادہ ہین، دستاویزات
قصور کی جیل میں 596 قیدیوں کی گنجائش ہے، دستاویزات
قصور کی جیل میں 1ہزار 312 ہے جو 120 فیصد مقررہ تعداد سے زائد ہے، دستاویزات ڈسٹرکٹ جیل ساہیوال،خانیوال، بھکر، ملتان حافظ آباد میں مقررہ تعداد کے مطابق قیدی موجود ہین، دستاویزات
راجن پور، لیہ، لودھراں، بہالپور، شجاع آباد میں بھی مقررہ تعداد سے کم قیدی موجود ہیں، دستاویزات
:2010
میں پنجاب کی 32 جیلوں کی گنجائش 21 ہزار 572 تھی، دستاویزات
2010
میں 32 جیلوں میں قیدیوں کی تعداد 52 ہزار 803 تھی، دستاویزات
2010
میں 146 فیصد مقررہ تعداد سے تجاوز تھی، دستاویزات
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،