اپریل 30, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

عورت انسان ہے کھلونا نہیں۔۔۔ اشفاق نمیر

آج سے کچھ سال پہلے جب میں اپنے دفتر سے نکلتا تھا تو ایک لڑکی روز سڑک کنارے پر کھڑی ہوتی تھی راہ چلتے مردوں کو آواز لگاتی تھی بابو چلو گے صرف 100 روپیہ لوں گی

اشفاق نمیر

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہر عورت کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ اس کی شادی ہو جائے کیونکہ یہ دنیا اکیلی عورت کو جینے نہیں دیتی ہے جتنی بھی لڑکیاں ہیں جن کی ابھی شادی نہیں ہوئی ان میں سے اکثریت کی زبان پر بس ایک ہی بات ہوتی ہے کہ یا اللہ! میری شادی کرا دے یا مجھے جلدی اٹھا لے… جس طرح کا ہمارا معاشرہ ہے اور جن تکالیف کا لڑکیوں کو سامنا کرنا پڑتا ہے اگر دیکھا جائے تو وہ بالکل ٹھیک دعا مانگتی ہیں ہمارے ہاں عورت بس ایک استعمال کی چیز ہے
بے سہارا ہے تو پھر تو کچھ مردوں کی اکثریت کا دل ہوتا ہے کہ جلدی اس کے بستر پر لیٹ جائے اور اگر طلاق یافتہ ہے یا بیوہ ہے تو پھر اکثر مرد یہی سوچتے ہیں کہ اس کیلئے تو بستر پر لیٹنا اب کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے اگر کوئی مرد کسی عورت کی مدد بھی کرتا ہے تو یہی سوچ کر کرتا ہے کہ شاید اس کے بدلے اسے جسم سے کھیلنے کا ایک بار موقع مل جائے
میں کوئی اتنا نیک نہیں ہوں اچھے برے خیالات مجھے بھی آتے ہیں لیکن کسی مجبور عورت کا فائدہ اٹھانا میرے نزدیک سب سے بدتر گناہ ہے لڑکیاں اپنی خوشی سے کسی کے ساتھ سو جائیں یہ بھی برا ہے لیکن ان میں اکثریت مجبور ہیں پچھلے دنوں کراچی میں ایک عورت کو پولیس نے ایک دھندے والی جگہ سے پکڑا تو اس نے روتے ہوئے بتایا کہ صرف 500 روپے میں اپنے بچے کی بھوک کی وجہ سے وہ ایسا کر رہی ہے،
آج سے کچھ سال پہلے جب میں اپنے دفتر سے نکلتا تھا تو ایک لڑکی روز سڑک کنارے پر کھڑی ہوتی تھی راہ چلتے مردوں کو آواز لگاتی تھی بابو چلو گے صرف 100 روپیہ لوں گی اور ایک دن اس کی حالت اتنی بری تھی کہ آواز لگا رہی تھی بابو 10 روپے ہی دے دو جو کہو گے کروں گی اس وقت میں گھبرا کر وہاں سے جلدی جلدی بھاگ جاتا تھا لیکن اس کی آواز کانوں میں گونجتی رہتی تھی وہ عورت تو شاید کب کی مرچکی ہو گی لیکن میں آج بھی سوچتا ہوں کہ اس جیسی کتنی ہی روز سڑکوں پر کھڑی ہوتی ہیں سب کی اپنی اپنی مجبوریاں ہیں کوئی بلیک میل ہو رہی ہے کسی کی ماں بیمار ہے کسی کی مجبوری ہے نوکری کرنی ہے تو باس کو بھی خوش رکھنا ہے
یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ ایک مجبور لڑکی کے جسم کو کچھ لوگ ہاتھ کیسے لگا لیتے ہیں ہاتھ لگاتے وقت اس کے درد کو محسوس ہی نہیں کرتے کتنی لڑکیاں ہیں جو محبت کے نام پر عزت گنوا بیٹھتی ہیں ان کی ویڈیو بنتی ہے اور بعد میں محبوب کے دوست بھی مزے کرتے ہیں عجیب مزہ ہے جو کسی کی آہوں ، سسکیوں، آنسوؤں کی پروا ہی نہیں کرتا، عورت کوئی کھلونا تو نہیں ہے جب دل بھر گیا نیا لے لیا عورت گلاب کا پھول تو نہیں کہ جب مرجھا گیا نیا توڑ لیا بس اتنا کہوں گا کہ آپ کسی لڑکی کی مدد کر سکتے ہیں تو لازمی کریں لیکن اس کے بدلے میں اس کے جسم کی طلب مت رکھیں اسے عزت سے جینے دیں

یہ بھی پڑھیں:

چچا سام اور سامراج۔۔۔ اشفاق نمیر

جمہوریت کو آزاد کرو۔۔۔ اشفاق نمیر

طعنہ عورت کو کیوں دیا جاتا ہے۔۔۔ اشفاق نمیر

مائیں دواؤں سے کہاں ٹھیک ہوتی ہیں۔۔۔ اشفاق نمیر

بچوں کے جنسی استحصال میں خاموشی جرم۔۔۔ اشفاق نمیر

 

%d bloggers like this: