اکتوبر 7, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

عالمی وبا کے دوران غذائی تحفظ کو یقنی بنانا دنیا کو درپیش اہم ترین مسئلہ

ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مربوط لائحہ عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہ

عالمی وبا کے دوران غذائی تحفظ کو یقنی بنانا دنیا کو درپیش اہم ترین مسئلہ ہے

سرکاری اور نجی شعبے میں زرعی تحقیق اور ترقی کے لیے تعاون کار میں اضافہ کرنا چاہئے، غذائی اور

زرعی ماہرین کی گفتگو

عالمی وبا کے دوران غذائی تحفظ اہم ترین مسائل میں سے ایک ہے۔ غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر

سطح پر ایک ہم آہنگ حکمت عملی اختیار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ سرکاری اور نجی شعبے سے

تعلق رکھنے والے غذائی اور زرعی امور کے ماہرین اور متعلقہ ماہرین تدریس نے نے اس امر کااظہار

پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام منعقدہ آن لائن مکالمہ ’پاکستا کی زیر دباؤ

معیشت اورغذائی تحفظ کی صورتحال‘ کے دوران اپنی موضوع کی مختلف جہتوں پر گفتگو کرتے ہوئے

کیا۔

پاکستان زرعی تحقیق کونسل (پی اے آر سی)کے چئیرمین ڈاکٹر عظیم خان نے اس موقع پر زور دیا کہ

ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مربوط لائحہ عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے

کہا کہ غذائی تحفظ کا براہئ راست تعلق ملکی سلامتی سے ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہمیں اپنی زرعی

پیداوار کے معیار میں بہتری اور اسے ماحولیاتی اثرات سے محفوظ رکھنے پر توجہ دینی ہو گی۔ انہوں نے

کہا کہ اس ضمن میں سرکاری اور نجی شعبے کو سائنسی اور تکنیکی تحقیقی میں تعاون کار بڑھانا چاہئے۔

منصوبہ بندی کمیشن میں ممبر برائے غذائی تحفظ، ماحولیاتی تبدیلیاں، ڈاکٹر حامد جلیل نے غذائی تحفظ کے

لیے طویل مدتی منصوبہ بندی کی اہمیت کو اجا گر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وزارت زرعی تحقیق کے

مختلف شعبوں میں اصلاحات متعارف کرا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی اجناس کی ذکیرہ اندوزی کی

حوصلہ شکنی کے لیے بھی مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے عالمی وبا کے دوران غذائی تحٖفظ

انسانیت کو درپیش اہم ترین مسائل میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بحران کے دوران پاکستان میں

غذائی تحفظ کی صورت حال میں خاصی ابتری آئی ہے اور ذخیرہ اندوزی اور ماحولیاتی اثرات پر قابو

پانے میں ناکامی بھی اس کی اہم وجوہات میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم آفس میں غذائی

تحفظ کا ڈیش بورڈ قائم کیا گیا ہے جہاں زرعی اجناس کی طلب و رسد کے ضلع وار اعداد و شمار دستیاب

ہو ں گے۔

زرعی امور کے ماہر ڈاکٹر ظفر محمود نے کہا کہ ہم روزانہ بڑی مقدار میں غذا ضائع کردیتے ہیں۔ ہمیں

اس ضمن میں شعور عام کرنا چاہئے۔ صحت و غذائیت کے شعبے کی ماہر ڈاکٹر نومینہ نے کہا کہ غذائی

تحفظ کے حوالے سے ہمیں کمیونٹی کی سطح پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے ڈپٹی

ایگزیکٹو ڈائریکٹر قاسم علی شاہ نے کہا کہ غذائی اشیاء کے حصول کے لیے معاشی استطاعت ایک ایسا

مسئلہ ہے جسے ہمیشہ نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وبائی صورت حال کے دوران یہ انتہائی

توجہ طلب مسئلہ ہے۔ایس یو این سی ایس اے کی عالیہ حبیب اور ایس ڈی پی آئی کے شاہر منہاس نے بھی

موضوع کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔a

About The Author