پاکستان کی پہچان بننے والے کئی نام،، دوہزار بیس نگل گیا۔
مذہب، سیاست اور ڈرامہ و فلم انڈسٹری،، بڑے بڑے ناموں سے محروم ہوئے۔
دو ہزار بیس میں کن کن اہم شخصیات کا سفر تمام ہوا؟؟ اس رپورٹ میں نظر ڈالتے ہیں۔
پاکستان میں اسٹیج ڈرامہ کے بادشاہ امان اللہ نے چھ مارچ کو دنیا کے اسٹیج سے رخصت لی۔
تیرہ جون کو صبیحہ خانم نے ہمیشہ کےلیے آنکھیں موند لیں۔
معروف ٹی وی میزبان طارق عزیز سترہ جون کو انتقال کرگئے۔
بیس جون کو جامعہ بنوریہ کراچی کے مہتمم،، مفتی محمد نعیم کی زندگی کا سفر بھی تمام ہوا۔
معروف عالمی دین علامہ طالب جوہری بائیس جون کو جہانِ فانی سے کوچ کرگئے۔
چھبیس جون سابق امیر جماعت اسلامی منور حسن کی زندگی کا آخری دن تھا۔
نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر میر حاصل بزنجو کا انتقال بیس اگست کو ہوا۔
تیرہ ستمبر کو معروف عالم دین ضمیر اختر نقوی کو اجل نے آلیا۔
پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ بارہ نومبر کو دنیا سے رخصت ہوگئے۔
تحریکِ لبیک کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی نے بیس نومبر کو جہان فانی سے کوچ کیا۔
https://dailyswail.com/2020/12/30/51379/
پاکستان کے پندرہویں وزیراعظم میر ظفراللہ خان جمالی تین دسمبر کو انتقال کرگئے۔
چار دسمبر کو احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کورونا کا شکار ہوئے۔
پنجابی لوک کردار ہیر کو امر کرنے والی معروف اداکارہ فردوس کی زندگی کا سفر سولہ دسمبر کو تمام ہوا۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ