نومبر 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ملتان:خودکشی کرنے والے طالبعلم کی موت کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا

ملتان: بہاوالدین زکریا یونیورسٹی میں تین روز قبل خودکشی کرنے والے طالبعلم کی موت کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا ہے۔

طالب عللم کے والد کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے نے معاشی مسئلے پر خود کشی نہیں کی بلکہ میرے بیٹے کے ساتھ جو بھی کیا یونیورسٹی والوں نے کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خودکشی کرنے والے طالبعلم خضر حیات نے ٹیچر کے رویہ سے دلبرداشتہ ہوکر خودکشی کی ، شعبہ اکنامکس کے کچھ اساتذہ نے مبینہ طور پر خضر حیات پر ذہنی دباؤ ڈالا ہے۔

یاد رہے کہ خضر حیات کی موت کے بعد اس کی جیب سے 18ہزار چار سوروپے نکلے تھے، شعبہ اکنامکس کے اساتذہ نے بھی معاملہ دبانے کی کوشش کی ، یونیورسٹی کے طلباء نے سوشل میڈیا پر طلبہ نے ذمہ دار افراد کو بے نقاب کرنے کی کمپئین شروع کر دی ہے۔

واضح رہے کہ بہاالدین زکریا یونیورسٹی کے شعبہ اکنامکس کے طالبعلم خضر حیات نے گھریلو حالات سے دلبرداشتہ ہو کر چند روز قبل گندم میں رکھی جانے والی زہریلی کی گولی کھا کر خود کشی کر لی تھی ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملتان خضر حیات یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب میں داخلے کا خواہشمند تھا مگر گھریلو حالات کی وجہ سے ممکن نہ ہوا، جامعہ زکریا کے شعبہ اکنامکس کا طالبعلم گھر والوں سے لڑ کر لیہ سے یونیورسٹی آیا تھا۔

نوجوان نے زہریلی گولی کھائی تواسے جامعہ زکریا کی ایمبولینس میں نشتر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسکے معدہ کی صفائی کی گئی مگر وہ جانبر نہ ہوسکا۔

خضر حیات کا تعلق لیہ سےتھا اور بی ایس اکنامکس تھرڈ سمسٹر کا طالبعلم تھا،یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب داخلہ لینا چاہتا تھا جس پر بڑے بھائی اٹھارہ ہزار بھیجوائے اور مزید پیسے دینے کا وعدہ کیا ۔

افسوسناک امر یہ ہے کہ اسکے کلاس فیلوز نے بتایا کہ خضر حیات ہونہار طالبعلم تھا جس کا کچھ دن قبل رزلٹ آیا اور اس نے 3اعشاریہ 3 جی پی حاصل کی۔

About The Author