امریکہ میں وفاقی عدالت نے 17 برس میں پہلی بار سزائے موت کی اجازت دے دی
جس پر انڈیانا کی ایک جیل میں آج عمل درآمد ہوگا،
ساتویں امریکی اپیل سرکٹ کورٹ نے زیریں عدالت کے اس فیصلے کو مسترد کر دیا
جس میں اوکلاہوما کے 47 سالہ ڈینیئل لوئس لی کی سزائے موت روک دی گئی تھی۔
ڈینیئل لوئس لی کو آج انڈیانا کی وفاقی جیل میں انجکشن کے ذریعے موت کی سزا دی جائے گی۔
ڈینیئل لوئس نے 1996 میں تاجر ان کی اہلیہ اور آٹھ سالہ بچی کو قتل کیا تھا۔
مقامی عدالت نے انہیں موت کی سزا سنائی تھی تاہم متاثرین کے اہل خانہ نے اپیل کی کہ
کورونا وائرس کے سبب سزا کے موقع پر وہ حاضر نہیں ہوسکتے،
اعلی عدالت نے وفاقی جج کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ
وفاقی قوانین اور اصول و ضوابط کے تحت موت کی سزا کے وقت متاثرین کی موجودگی کا حق نہیں دیا گیا ہے
اے وی پڑھو
امریکہ پاکستان کے جوہری پروگرام کے حوالے سے مطمئن
امریکا: ویکسینیٹڈ افراد پر سے سفری پابندیاں ہٹانے کا فیصلہ
امریکہ میں سانحہ نائن الیون کو 20 برس بیت گئے