گلوکوما (کالا موتیا) وہ بیماری ہے جس میں پردہ بصارت سے دماغ کو معلومات منتقل کرنے والے اعصاب کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔
آنکھ کا دماغ کے ساتھ رابطہ منقطع ہو جانے سے ابتداء میں نظر کمزور ہوتی ہے جس کے بعد آدمی مکمل طور پر بینائی سے محروم ہو جاتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق موتیا کی بیماری سے دنیا بھرمیں قریباً 50 لاکھ افراد اندھے ہو جاتے ہیں۔
آنکھ کے اندرونی حصوں کو خوراک فراہم کرنے کا کام خون میں موجود ایک مادہ سرانجام دیتا ہے۔ پانی جیسی شکل رکھنے والا یہ مادہ خوراک مہیا کرنے کے بعد پھر خون کا حصہ بن جاتا ہے۔
کالے موتیا کے دوران اس مواد کے خون میں واپس جانے کے راستے میں رکاوٹ پڑ جاتی ہے اور وہ مواد آنکھ میں جمع ہونے لگتا ہے۔ جس سے آنکھ کا اندرونی دباؤ 22 ملی میٹر مرکری سے 50 ,40 اور بعض اوقات 100 تک پہنچ جاتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق موتیا کی کئی اقسام میں سے دو بہت عام ہیں۔ پہلی اوپن اینگل گلوکوما جس میں سست رفتاری سے آنکھوں کی بینائی ختم ہوتی ہے۔ دوسرا اینگل کلوزر گلوکوما جس میں بینائی اچانک ختم ہوجاتی ہے۔
ذیابطیس، امراض قلب، ہائی بلڈ پریشر اور خون کی کمی جیسی بیماریاں کالا موتیا کا باعث بن سکتی ہیں۔
ورلڈ گلوکوما ایسوسی ایشن کے تعاون سے 12 مارچ کو دنیا بھر میں کالا موتیا کا دن منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد اندھے پن کا خاتمہ اور باقاعدگی سے آنکھوں کا معائنہ کروانے سے متعلق آگاہی پھیلانا ہے۔
اے وی پڑھو
صحت عامہ سے متعلقہ کمانڈ، کنٹرول، اور کمیونیکیشن کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے قومی ادارہ صحت میں ورکشاپ
راجہ گدھ کا تانیثی تناظر! چودہویں قسط||ڈاکٹر طاہرہ کاظمی
نیلے والی تیری، پیلے والی میری!||ڈاکٹر طاہرہ کاظمی