شاعرانقلاب حبیب جالب زندگی بھر بربریت اورظلم کے خلاف کلمہ حق بلند کرتے رہے۔۔۔۔
مصیبتیں جھیلنے کے باوجود وہ ہمیشہ مظلوم کی آواز بنے،جابرحکمرانوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربات کرنے والے انقلابی شاعر کی سالگرہ آج منائی جارہی ہے۔
اردو شاعری کی قد آورشخصیت حبیب جالب نے محض پندرہ سال کی عمر میں شاعری کا آغاز کیا۔۔۔۔۔
قیام پاکستان کےبعد وہ کراچی آکرسندھ ہاری تحریک سے وابستہ ہوگئے۔۔۔۔۔
یہی وہ دور تھا جب انہوں نے معاشرتی ناانصافیوں کوانتہائی قریب سے دیکھا اوراپنی نظموں کاموضوع بنایا۔۔۔۔
حبیب جالب بنیادی طورپرکمیونزم کےحامی تھےاسی لیےایوب خان اور یحیٰی خان کے دور میں متعدد بار قید و بند کی صعوبتیں جھیلیں ۔۔۔
اپنی انقلابی سوچ کے تحت آخری دم تک سماج کے محکوم عوام کو اعلی طبقات کے استحصال سے نجات دلانےکی کوشش کرتےرہے۔۔۔
معروف شاعر وصی شاہ کہتے ہیں کہ حبیب جالب نےنئی نسل کو ظلم کے خلاف علم جہاد بلند کرنےکا حوصلہ دیا۔۔۔
حبیب جالب ہمارے لئے مشعل راہ ہیں ، ان کی شاعری ہمارے لئے سوچنے کا زریعہ ہے ،
حبیب جالب کے شعروں کی صورت وقت کے آمروں کو للکارنے والی ایک توانا آواز آج بھی تازہ ومعطر ہے۔۔۔۔
حبيب جالب دکھ ضرور سہے مگر کبھی تاريکی کو روشنی اور باطل کو حق نہیں کہا ۔۔۔
یہی وجہ ہے کہ انھوں نے درباروں سےصعوبتيں اور کچے گھروں سےہمیشہ چاہتيں سميٹیں ۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،