ڈاکٹر مبشر حسن پاکستان میں جراتمندانہ، ایماندارانہ اور نظریاتی سیاست کا روشن باب اور معتبر نام تھے۔۔۔۔۔۔۔ ایسے لوگ جو شان سے جیتے ہیں وہ مر کر بھی نہیں مرتے۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر مبشر حسن سوشلسٹ نظریات کے حامل اور پرچارک انسان تھے۔ ایوب آمریت میں جب ذوالفقار علی بھٹو زیرِ عتاب تھے تو بھٹو کو پنجاب میں اور بالخصوص لاہور میں سیاسی سرگرمیوں کیلئے کوئی بلانے اور ساتھ بٹھانے پہ تیار نہ تھا تو ڈاکٹر مبشر حسن نے کمال جرات و بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے گلبرگ میں واقع اپنی کوٹھی کے دروازے ذوالفقار علی بھٹو ، ان کے ساتھیوں اور سیاسی سرگرمیوں کیلئے کھول دئیے۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر مبشر حسن کے گلبرگ والے گھر میں ہی پاکستان کے محنت کش طبقے کو عزت اور احترام دینے، سوشلسٹ پروگرام پر سیاست کرنے کیلئے پاکستان پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھی گئی۔ پارٹی کی بنیادی دستاویز میں یہ پہلا فقرہ کہ ” پیپلز پارٹی کے قیام کا واحد مقصد طبقاتی نظام سے پاک معاشرے کا قیام ھے۔ جو صرف اور صرف سوشلزم کے ذریعہ ھی ممکن ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔” ڈاکٹر مبشر حسن اور اس کے ساتھیوں کی کاوشوں کا نتیجہ ھے۔ پاکستان کے 1973ء کے آئین کی واحد معتبری بھی یہی ھے کہ اس میں ڈاکٹر مبشر حسن اور بابائے سوشلزم شیخ رشید نے اپنی کوششوں سے ایسی شقیں شامل کرائیں کہ جنکی رو سے ریاست پاکستان کے ہر شہری کو تمام بنیادی ضروریات مفت دینے کی پابند ھے۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر مبشر حسن نے پاکستان کی تاریخ کا اور شاید دنیا کی تاریخ کا پہلا بجٹ بنایا کہ جب قومی بجٹ میں تعلیم اور علاج کیلئے ملکی وسائل اور آمدن کا 43 فیصد مختص کیا گیا۔۔ ڈاکٹر مبشر حسن اور ان کی ٹیم کی ہی کاوشیں تھیں کہ جب سکول سے یونیورسٹی تک طلباء کو نہ صرف مفت سفری سہولتیں فراہم کی گئیں بلکہ میٹرک تک مفت تعلیم کے علاوہ یونیورسٹی کی تعلیم اور اعلیٰ تعلیم کیلئے تعلیمی وظائف مقرر کئے گئے۔ اور یہ بھی پاکستان کی شعوری اور بد دیانتی سے فراموش کردہ تاریخ کا حصہ ھے کہ پاکستان میں نیشنل ڈویلپمنٹ والنٹئر پروگرام کا شعبہ بنایا گیا جس کے ذریعہ فارغ التحصیل طلباء (بالخصوص ) ایم اے پاش نوجوانوں کو ماہانہ سات سو روپے بے روزگاری الاؤنس ملتا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔( آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ تب روپے کی قدر و قیمت کیا تھی اور ایک اچھی ملازمت کرنے والے کو کتنا تنخواہ ملتی تھی )۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے پارٹی کے بنیادی سوشلسٹ پروگرام سے روگردانی کی۔ مگر ڈاکٹر مبشر حسن اپنے سوشلسٹ نظریات اور آدرشوں پر اپنی آخری سانسوں تک قائم رھے۔کامریڈ ڈاکٹر مبشر حسن کو سرخ سلام🌹🌹
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر