چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مامون رشید شیخ نے اللہ رکھا کی درخواست پر چار صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈی سی لاہور آئین اور قانون میں دئیے گئے حقوق کی روشنی میں درخواست پر فیصلہ کریں اور عورت مارچ کی اجازت کیلئے درخواست پر آئینی تقاضوں کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عورت مارچ کے لیے گزشتہ سال ڈی سی لاہور سے اجازت حاصل کی گی تھی
تاہم اس سال عورت مارچ کے منتظمین نے مارچ کے لیے تاحال ضلعی انتظامیہ سے اجازت نہیں لی ہے
گزشتہ سال عورت مارچ کے دوران شرکاء نے غیر اسلامی اور بے بیہودہ تقاریر کیں عورت مارچ کی وجہ سے معاشرے میں عورت کا برا تاثر ابھرا۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ڈی سی لاہور عورت مارچ روکنے کےلئے دی گئی درخواست پر فیصلہ نہیں کر رہے اس لیئےعدالت عورت مارچ روکنے کےلئے احکامات جاری کرے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،