نومبر 5, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

3مارچ 2020:آج ڈیرہ اسماعیل خان میں کیا ہوا؟

سرائیکی وسیب کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک سے نامہ نگاروں اورنمائندگان کے مراسلے

وائس چانسلر اور دلنواز سمیت دیگر مافیا کی برطرفی سمیت دیگر مطالبات تسلیم کرنے کے لئے دس روز کی مہلت دے دی گئی

ڈیرہ اسماعیل خان:یونیورسٹی بچاﺅ تحریک ڈیرہ کی جانب سے اہم پریس کانفرنس ، جنسی ومالی بدعنوانی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بنانے ،

چانسلر کی سفارشات پر فوری عمل درآمد ،نئے وائس چانسلر کی تقرری ، برطرف اساتذہ ، کلاس تھری وفور ملازمین اور طلباءکی بحالی ، غیر قانونی بھرتیوں تحقیقات سمیت دیگر مطالبات تسلیم کرنے کے لئے دس روز کی مہلت دے دی گئی ،

یونیورسٹی بچاﺅ تحریک ڈیرہ کی جانب سے ہائی کورٹ بار ڈیرہ کے آڈیٹوریم میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیاگیا جس میں آل پارٹیز کے سربراہان ،وکلاء،سماجی تنظیموںکے عمائدین اور صحافی برادری کثیر تعداد میں شریک ہوئے ،

اس موقع پر یونیورسٹی بچاﺅ تحریک ڈیرہ کے کنویئر زائد محب اللہ ایڈوکیٹ ،ڈیرہ بچاﺅ تحریک کے کنویئرسہیل احمد اعظمی کے علاوہ ، راجہ اختر علی ،عمر خان میانخیل ،خضر حیات ڈیال ،ملک فرحان دھپ ،اللہ ڈتہ ساجد خاکسار ،داوڑ خان کنڈی ،جمیل علیزئی ،قادر بیٹنی ، ایزد نواز سدوزئی ،عقیل ڈمرہ ،شاہ فہد انصاری ، ایڈوکیٹ ،

روشن ضمیر لغاری ایڈوکیٹ ، ملک اسد ایڈوکیٹ ،زین العابدین ایڈوکیٹ ،عبدالقیوم قریشی ایڈوکیٹ ،جمال عبدالناصر ایڈوکیٹ ،سعید اختر ایڈوکیٹ ،دیگر وکلاء اور سول سائٹی کے عمائدین موجود تھے ۔

اس موقع پر یونیورسٹی بچاﺅ تحریک کے کنویئر زاہد محب اللہ ایڈوکیٹ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ گومل یونیورسٹی میں جو کچھ اب تک ہوتا رہاہے اس کے بارے میں بات کرنے سے دل گھبراتا ہے اور زبان ساتھ نہیں دیتی،ہم سب کے سر شرم سے جھک چکے ہیں ،

چانسلر خیبر پختونخوا کودس مختلف شکایات جس میں جنسی ہراسگی ،مالی بدعنوانی کے کیسز ،تقرریوں ،تبادلوں ،اپ گریڈیشن ،شعبہ امتحانات سمیت مختلف حوالوں سے شکایات کی گئیں جس پر گومل یونیورسٹی کے چانسلر کی جانب سے اہم اعلی عہدوں پر تعینات پانچ رکنی ممبران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی مقرر کی گئی

جس میں انہوںنے تحقیقات مکمل کرکے مختلف نکات پیش کیے گئے ،کمیٹی کی جانب سے مارچ 2019 میںچوبیس صفحات پر مشتمل رپورٹ مرتب کی جس کو پڑھنے کے بعد یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ یہاں یہ سب کیسے ہوتارہا ، اس یونیورسٹی میں جو کچھ ہو اہے اسے ہم بیان کرنے میں شرم محسوس کررہے ہیں ،

جس قسم کی کرپشن کے واقعات سامنے آئے ہیں اور اساتذہ ،ایڈمنسٹریشن کے لوگ کھٹیا طریقے سے یونیورسٹی کے معاملات کو چلا رہے ہیں انتہائی قابل مذمت ہے ، انہوںنے کہا کہ یونیورسٹی کے اندر لوگوں کو بلیک میل کیا جاتاہے

وہ طلباءہوں یا طالبات ان کی وڈیو بنائیں گئی ،ان کے اسکینڈل بنائے گئے اور پھر ایک دوسرے کو بلیک میل کرنے کے لئے انہیں استعمال کیاگیا ،ان کا کہناتھا کہ تحقیقاتی رپورٹ کے آخری صفحہ پر وائس چانسلر اور دلنواز سمیت دیگر ایڈمنسٹریشن کے آٹھ سے نو اہم افراد

جوکہ انتہائی اہم عہدوںکنٹرولر ،رجسٹرار ،ڈپٹی رجسٹرار ،ڈائریکٹر فنانس سمیت دیگر پوسٹوں پر تعینات ہیں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا لیکن بدقسمتی سے اس عظیم درسگاہ پر ا س مخصوص مافیا نے قابض ہوکر اپنی مسلسل ہٹ دھرمی ،نالائقی اور مالی وغیر اخلاقی ہوس کی وجہ سے اس عظیم مادر علمی کے بنیادوں تک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

یونیورسٹی کومالی لحاظ سے کنگا ل جبکہ یہاں مسلط مخصوص مافیا کی جائدادیں اور اثاثے کروڑوں اربو ں تک جاپہنچے ہیں ،

ان کا کہناتھا یونیورسٹی جنسی اسکینڈل کے اہم کردار پروفیسر صلاح الدین کے واقعہ نے تو ہم سب کے سر شرم سے جھکا دیئے ہیں ،اب بدعنوانی ،جنسی اسیکنڈل اور بدانتظامی اس یونیورسٹی کی پہچان بن چکے ہیں

جس کا ذمہ دار صرف اور صرف یہ مافیا ہی ہے جس کی سرپرستی ایک ہی شخص دلنواز کررہا جو ٹرانسپورٹ کی جعلی سند پر پر بھرتی ہوا اور پھر سیاہ اور سفید کا مالک بن بیٹھا بلکہ ہر سیاہ کار کا سرغنہ ہے ،

اس مافیا کا کردار یہ ہے کہ ہر آنے والے وائس چانسلر کو اپنے مخصوص ہتھکنڈوں سے اس کی کمزوری کے ذریعے اسے بلیک میل کرتے ہوئے اپنے ساتھ شامل کرلیتا ہے او رپھر وہی کچھ ہوتا ہے جو یہ مافیا چاہتا ہے۔

انہوںنے کہا کہ یونیورسٹی مافیا کے خلاف مارچ سال 2019 میں آنے والی 24 صفحات کی رپورٹ میں سب کچھ واضح ہوچکا ہے یہ صرف ایک رپورٹ ہی نہیں بلکہ یونیورسٹی میں آٹھ سے دس اہم پوسٹوں پر تعینات مافیا کے خلاف مکمل فرد جرم ہے

اس میں جنسی ہراسگی ،مالی بدعنوانی سمیت دیگر جرائم کو بے نقاب کیاگیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ دس روز کے اندر اس رپورٹ سمیت ہمارے دیگر تمام مطالبات پر من وعن عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے بصورت دیگر وہ اپنے احتجاج کا دائرہ صوبے اور ملکی سطح پر وسیع کرنے پر مجبور ہوں گے ۔
٭٭٭
دوست کے سفاک قاتل کو بڑی سزا کا فیصلہ سنا دیاگیا

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)دوستی کے مقدس رشتے کو پامال کرکے لڑکی کی رقابت میں دوست کو قتل اور پولیس کو دھوکہ دینے کے لئے خود کو زخمی کرنے والا سفاک قاتل فرحان طارق اپنے انجام کو پہنچ گیا ،

خونی قاتل کے خلاف جرم ثابت ہونے پر اسے مجموعی طورساڑھے 35 سال قید بامشقت اور11 لاکھ دس ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنادی گئی ،

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈیرہ محمد یونس خان کی نگرانی میں قائم کرمنل ماڈل ٹرائل کورٹ کے جج محمد عثمان ولی خان نے ڈیرہ کے مشہور زمانہ قتل کے مقدمہ کااہم اور بڑا فیصلہ جاری کرتے ہوئے تھانہ کینٹ کی حدود دریائے سندھ بندروڈ پر

بائیس سالہ عالمزیب کو فائرنگ کرکے بے دردی سے قتل اورپولیس کو دھوکہ دینے کے لئے خود کو زخمی کر کے کمال ہوشیاری سے واقعہ کو غلط رنگ دینے کے مقدمہ میں گرفتار مجرم چوبیس سالہ فرحان طارق کو مجموعی طور ساڑھے 35 سال قید بامشقت اور گیارہ لاکھ دس ہزار روپے جرمانہ کی سزا کے احکامات جاری کردیئے ،

پولیس ذرائع کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان دریائے سندھ روڈ میلہ گراﺅنڈ کے قریب21 اگست سال 2017 کو ملزمان کی فائرنگ سے ایک نوجوان بائیس سالہ عالمزیب جاں بحق جبکہ اس کا دوست اور کلاس فیلو فرحان زخمی ہوگیا ۔

زخمی نے پولیس کو ابتدائی بیان میں بتایا کہ نامعلوم ملزمان نے ان پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں اس کا دوست جاں بحق جبکہ وہ خود شدید زخمی ہوگیا ۔دوران تفتیش پولیس نے زخمی کے بیان اور موقع کے حالات وواقعات کا جائزہ لینے پر زخمی کو بھی شامل تفتیش کرلیاہے۔

پولیس زرائع کے مطابق زخمی نے اپنے دوست کو فائرنگ سے قتل کرکے خود کو زخمی کیا ہے تاہم دوسری جانب زخمی نے میڈیا سے گفتگو کے دوران پولیس کے الزام کویکسر مسترد کردیا ۔زخمی کا کہنا تھاکہ اس کے مقتول دوست کو کچھ عرصہ سے دھمکی آمیز خطوط موصول ہورہے تھے۔

وہ دونوںگومل یونیورٹی میں بی بی اے کرنے کے بعد اسلام آباد میں انٹرن شپ کررہے تھے ۔وہ دونوں چند روز قبل ہی ڈیرہ آئے تھے ۔

نامعلوم افراد کی طرف دھمکیوں کی وجہ سے انہوںنے اپنی حفاظت کے لئے پسٹل تیس بور خریدا ۔وقوع کے روزپسٹل میرے پاس تھا ۔

جائے وقوع پر ملزمان نے ہمیں روک کر میرے سے پسٹل چھینا اور ہم پر فائرنگ کی جس سے دوست عالمزیب جاں بحق اور میں زخمی ہوا

جبکہ ملزمان پسٹل وہیں پھینک کر موٹرسائیکل پر فرار ہوگئے ۔ زخمی کا کہناتھا کہ ملزمان نے ہاتھوںمیں سرجیکل دستانے پہن رکھے تھے۔پولیس نے موقع سے آلہ قتل پسٹل تیس بوربرآمد کرلیا ہے

۔دوران تفتیش قتل کا اہم چشم دید گواہ سامنے آنے پرواقعہ کا رخ ہی تبدیل ہوگیا اور دوست ہی دوست کا قاتل نکلا ،وجہ عداوت لڑکی کی رقابت بیان کی گئی ،پولیس نے مقدمہ کا چالان مکمل کرکے عدالت میں پیش کیا ،

استغاثہ کی جانب سے چشم دید گواہ سمیت16 گواہان اور شہادتیں عدالت میں پیش کی گئیں ،عدالت نے مقدمہ کی سماعت مکمل کرکے مجرم پچیس سالہ فرحان طارق کے خلاف دوست کو قتل کرنے ،

پولیس کو دھوکہ دینے کے لئے غلط بیان کرکے شہادتیں چھپانے اور آلہ قتل پسٹل برآمد ہونے کی مختلف دفعات کے تحت مجموعی طورپر اسے ساڑھے 35 سال قید بامشقت اور گیارہ لاکھ دس ہزار روپے جرمانہ کی سزا کے احکامات جاری کردیئے،
٭٭٭
شادی شدہ حاملہ خاتون کا ڈاکٹرز نے ہاتھ کاٹ دیا،سسرالیوں کے خلاف رپورٹ درج

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)بیس ماہ قبل آگ سے جھلس کر زخمی شادی شدہ حاملہ خاتون کا ڈاکٹرز نے ہاتھ کاٹ دیا ،خیبر گیری نہ کرنے پر خاتون نے سسرالیوں کے خلاف مقدمہ درج کرادیا ،ذرائع کے مطابق ڈیرہ کے نواحی علاقہ بندکورائی میں بیس ماہ قبل پچیس سالہ شادی شدہ حاملہ خاتون کا ہاتھ کچن میں آگ لگنے سے جھلس کر زخمی ہوگیا ،خاتون کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیاگیا لیکن ہاتھ زیادہ جلنے کے باعث اسے ملتان ریفر کردیاگیا ،ملتان میں ڈاکٹر ز نے ہاتھ کاٹنے کا مشورہ دیا لیکن خاتون نے ہاتھ کاٹنے سے انکار کردیا جس کے بعد خاتون کو دوبارہ ڈسٹرکٹ ہسپتال ڈیرہ لایاگیا ،یہاں پر بھی ڈاکٹرزنے ہاتھ کے زیادہ جلنے کے باعث خاتون کے ہاتھ کوکاٹنالازمی قراردے دیا اوربعدازاں اس کا ہاتھ کاٹ دیاگیا ، اس دوران خاتون کے سسرالیوں میں سے کسی نے بھی اس کی خبر گیری نہیں کی جس پر اس نے اپنے ہی سسرالیوں کے خلاف اسے آگ سے زخمی کرنے کی رپورٹ درج کرادی ہے ،پولیس نے رپورٹ درج کرکے واقعہ کی مزید چھان بین شروع کردی ہے۔
٭٭٭
ڈاکٹر سرور چوہدری کی زیر صدارت تمام شعبہ جات کے سربراہا ن کے اجلاس کا انعقاد

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر سرور چوہدری کی زیر صدارت تمام شعبہ جات کے سربراہا ن کے اجلاس کا انعقاد ہوا۔ اس موقع پر رجسٹرار طارق محمود سمیت تمام شعبہ جات کے ڈین ، ڈائریکٹرز، سربراہان، پرنسپلز اور انتظامی افسران موجود تھے۔

وائس چانسلر گومل یونیورسٹی نے کہا کہ وہ لوگ جو یونیورسٹی سے نکالے گئے یا جنہوں نے سنڈیکیٹ یا چانسلر کو اپیلیں کی ہیں ادارے کو بدنام کرنے میںملوث پائے گئے ان کے خلاف گومل یونیورسٹی انتظامیہ قانونی کارروائی کریگی جس پر تمام ممبران نے وائس چانسلر کی تائید کی۔ ا

جلاس میں موجودہ تمام سربراہان نے متفقہ طور پر چانسلر سے اپیل کی کہ یونیورسٹی میں جنسی ہراسگی کے کیسز میںملوث تمام افراد کے خلاف کارروائی کوجلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔ جس پروائس چانسلر نے کہا کہ جنسی ہراسگی کے کیسز کےخلاف تمام تر کارروائی مکمل ہو چکی ہے اور جلد ان کو منطقی انجام تک پہنچانے والا ہوں،

انہوںنے کہا کہ تمام سربراہان سختی سے اساتذہ کی کلاسوں میں حاضری کو یقینی بنائیں اورروزانہ کی بنیاد پر اساتذہ کی کارکردگی کا خود جائزہ لیں اور حاضری کویقینی بنائیں، کلاس کو چھوڑنا کسی بھی صورت برداشت نہیں کیاجائے گا۔ا

ور ڈین کو چاہئے کہ وہ شعبہ جات کے سربراہان کی کارکردگی اوراساتذہ کی کلاسوں میں موجودگی کا ضروری بنانے کےلئے سپروائز وزٹ کریں اور غیر حاضر ہونے والے اساتذہ کو فوری طور پر کارروائی کریں اور نوکری سے نکالیں کیونکہ طلباءکو بہترین اور پر امن تعلیمی ماحول کی فراہمی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوںنے مزید کہا کہ تمام کلاسوں اور دفاتر میں کیمروں لگائے جائیں گے ۔کسی بھی استاد کو علیحدہ کمرہ نہیں دیاجائے گا اور ہر کمرے میں دو سے تین اساتذہ بیٹھیں گے۔ وائس چانسلر نے مزید کہاکہ کرونا وائرس سے بچاﺅ کےلئے کچھ عرصہ کےلئے بائیو میٹرکس سسٹم کو بند کر رہے ہیں ۔

مگر تمام شعبہ جات کے سربراہان سختی سے اپنی اساتذہ اور ملازمین کی حاضری کو حاضری رجسٹر سمیت دفاتر میں یقینی بنائیں اور رجسٹرار گومل یونیورسٹی کسی بھی وقت خصوصی دورہ کرکے ان کو چیک کریں کسی بھی قسم کی کوتاہی کی صورت میں شعبہ کے سربراہ کےخلاف کارروائی ہو گی۔
٭٭٭
ڈیرہ پولیس کی ماہ فروری کے دوران کاروائیوں کی رپورٹ جاری

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)ڈیرہ پولیس نے ماہ فروری میں نیشنل ایکشن پلان کے مطابق ضلع بھر میں39 سرچ اینڈ سٹرائیک اپریشن کی کاروائیوں میں70مطلوب اشتہاریوں سمیت198مشکوک افراد کو گرفتار کرلیا،

پولیس ذرائع کے مطابق ڈیرہ پولیس نے ڈیرہ کے پانچوں سرکلز سٹی ، صدر، پروآ، پہاڑپور اور کلاچی کے علاقوں میں 39سرچ اپریشنز اچانک چھاپوں اور کریک ڈاﺅن کرکے قتل و اقدام قتل اور سنگین مقدمات میں مطلوب 70اشتہاریوں سمیت 198مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے ۔

ڈیرہ پولیس نے ماہ فروری کے دوران ضلع بھر میں کریک ڈاﺅن کے نتیجہ میں زیر حراست افراد کے قبضہ سے مجموعی طور پر 04کلاشنکوف ، 01کالاکوف،05رائفلز،24بندوق ،56پستول ، 09ہنڈ گرینیڈ،01راکٹ لانچراور 1134مختلف بور کے کارتوس برآمد کیے گئے ۔

اپریشنز کے دوران ضلع بھر میں کرایہ کے 5017مکانات اور1796مرتبہ ہوٹلز کو چیک کیا گیا جن میں مقیم 59غیر رجسٹرڈ افراد اور 16ہوٹلوں کے خلاف کرایہ داری ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے ۔

ضلع کے 3576حساس مقامات، 996مرتبہ اڈہ جات اور 2446سکولوں کو چیک کرکے 22اہم مقامات اور04سکول کی سیکیورٹی ایکٹ کے تحت سیکیورٹی نہ ہونے پر مقدمات درج کیے گئے ۔

منشیات کی سپلائی لائن کو بند کرنے کے سلسلے میں جاری کریک ڈاﺅن کے دوران پولیس نے ماہ فروری میں 21.255کلو گرام چرس،افیون 110گرام،1.845گرام ہیروئن ،بھنگ3.770کلوگرام،1.065گرام آئس برآمد کی گئی ۔

گزشتہ ماہ میں سود کے خلاف 02مقدمات درج ہوکر 03افراد کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی ہے۔لاﺅڈ سپیکر کے غلط استعمال پر 22مقدمات ،بھتہ خوری کے خلاف 01مقدمہ درج کیے گئے جبکہ قماربازی کے 06مقدمات درج رجسٹر ہوکر42افراد کو گرفتار کیا گیا

جبکہ14فارن ایکٹ کے تحت 01افغان باشندہ گرفتار ہوکر اس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ گزشتہ ماہ میں موٹر سائیکل چور گروپ گرفتار کرکے ان کے قبضہ سے 12عدد موٹر سائیکل برآمد کیے۔
٭٭٭
غیر قانونی اڈوں کے خلاف کریک ڈاﺅن،اڈے سیل کردیئے گئے

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) سیکرٹری آر ٹی اے، موٹر وہیکل ایگزامینر اور ٹی ایم اے حکام کا شہر میں غیر قانونی اڈوں کے خلاف کریک ڈاﺅن، 6غیر قانونی اڈے سیل کردیئے گئے ،6 بس اڈوں کو وارننگ، ہزاروں روپے کے جرمانے عائد

ڈپٹی کمشنر ڈیرہ محمد عمیر کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ محسن صلاح الدین کی قیادت میں سیکرٹری آر ٹی اے صداقت اللہ، موٹر وہیکل ایگزامینر عطاءاللہ خان، تحصیل میونسپل آفیسر ریونیو شہروز خان اور ٹی او آر ٹی اے سمیت دیگر حکام نے دین پور روڈ، ٹانک اڈا اور شوبرا چوک سمیت دیگر مقامات پر کاروائی کرتے ہوئے 6غیر قانونی بس اڈوں کو سیل کرد یا

جبکہ دیگر چھ غیر قانونی بس اڈوں کے مالکان کو وارننگ جاری کی گئی کہ وہ اپنی گاڑیاں فی الفور منظور شدہ سرکاری اڈوں میں منتقل کریں،

اس دوران کرائے پر چلائی جانیوالی نجی گاڑیوں کی مینٹیننس اور پرمٹ نہ ہونے پر موٹر وہیکل ایگزامینر کی رپورٹ کی روشنی میں قبضے میں لے لی گئیں۔

اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ کی نگرانی میں کئے گئے آپریشن کے دوران درجنوں ٹرانسپورٹرز اور نجی گاڑیوں کے مالکان کو ہزاروں روپے کے جرمانے بھی کئے گئے۔
٭٭٭
سڑک عبور کرتے ہوئے خاتون کا بچہ ہاتھ سے چھوٹ کر ٹرالر کے نیچے آکر جاں بحق

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) سڑک عبور کرنے کے دوران خاتون کے ہاتھ سے چھ ماہ کا بچہ گرنے پر ٹرالر بچے کے اوپر سے گزرگیا ،بچہ موقع پر جاں بحق ، بچے کو بچاتے ہوئے ماں بھی شدید زخمی ہوگئی، پہاڑ پور پولیس ٹرالر ڈرائیور کو گرفتار کرکے واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق چشمہ روڈ خانو خیل کے قریب گورنمنٹ گرلز سکول کے سامنے ٹانک کی رہائشی خاتون 6ماہ کے شیر خوار بچے کے ہمراہ روڈ کراس کر رہی تھی

کہ اچانک تیز رفتار ٹرالر کو سامنے سے آتا دیکھ کر گبھراہٹ میں بچہ اس کے ہاتھوں سے چھوٹ کرسڑک پرجاگراور ٹرالر کے نیچے آگیا جس سے اس کی فوری موت واقع ہوگئی ،

بچے کو بچانے کے دوران ماں بھی شدید زخمی ہوگئی ،حادثے کی اطلاع پر پہاڑ پور پولیس نے ٹرالر ڈرائیور کو گرفتار کرکے رپورٹ درج کرلی ہے۔
٭٭٭
راضی نامہ میں دیاگیا چیک کیش نہ ہونے پر خاتون کے خلاف مقدمہ درج

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) پہار پولیس نے قتل کے مقدمہ میں راضی نامہ کے دوران 11لاکھ روپے مالیت کا چیک کیش نہ ہونے پر خاتون کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ،

پولیس ذرائع کے مطابق محمد اسماعیل کنڈی ولد اسداللہ کنڈی سکنہ درکی نے تھانہ پہاڑپور میں رپورٹ درج کرائی کہ قتل کے مقدمہ میں راضی نامہ کے ثالثی فیصلے کے دوران خاتون (ش بی بی ) بی بی زوجہ گل زادہ سکنہ تیر گڑھ نے

اسے11لاکھ مالیت کا چیک دیا جو کہ بینک میں ناکافی رقم ہونے کے باعث کیش نہیں ہوسکا ہے۔ پہاڑ پور پولیس نے متاثرہ شخص کی رپورٹ پر خاتون کیخلاف جعلی چیک دینے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا ہے ۔
٭٭٭
غیر قانونی اسلحہ برآمد کرکے تین ملزمان کو گرفتارکرلیاگیا

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)کلاچی پولیس نے کاروائی کے دوران 2بندوق، 1رائفل اور60کارتوس برآمدکرکے تین ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق کلاچی پولیس نے ناجائزغیر قانونی اسلحہ کیخلاف کاروائی کے دوران گاﺅں کنوڑی میں ملزمان امیر حسین، رحمت اللہ اور یونس

کے قبضے سے 2بندوق، 1رائفل اور مختلف بور کے60کارتوس برآمد کرکے انہیں گرفتار کر لیا ،پولیس نے ملزمان کے ان کیخلاف الگ الگ مقدمات درج کرلئے ہیں ۔
٭٭٭
کرونا وائرس سے بچاﺅ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بہت ضروری ہے،محمد عمیر

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) ڈپٹی کمشنر ڈیرہ محمد عمیر نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے متعلق لوگوں میں شعور و آگاہی کے ساتھ ساتھ اس سے بچاﺅ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بہت ضروری ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں کرونا وائرس سے بچاﺅ اور احتیاطی تدابیر سے متعلق منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر ز، این سٹاپ آفیسر کے علاوہ محکمہ صحت، تعلیم، پولیس، ریسکیو1122،

پاپولیشن ویلفیئر، ٹی ایم اے، پاسپورٹ، نادرا، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، لوکل گورنمنٹ، لائیو سٹاک ، ای پی آئی، کام نیٹ کے افسران و نمائندوں سمیت اہل تشیع اکابرین نے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کرونا ایک زونوٹک وائرس ہے جو کہ جانداروں سے انسانوں میں منتقل ہوا ہے۔

یہ ایک نوول ڈیزیز ہے تاہم اب تک اس کی کوئی ویکسین دریافت نہیں ہوئی ہے۔ اس وائرس کا ٹرانسمیشن دورانیہ دو سے چودہ دن کا ہے۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کے 89ہزار کیسز جبکہ اب تک اس وائرس سے تین ہزار46اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ یہ وائرس دنیا کے 50ممالک میں موجود ہے۔ ا

جلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان میں اب تک اس وائرس کے چار کیس سامنے آئے ہیں ۔اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ چونکہ دنیا بھر میںاس وائرس سے بچاﺅ کی اب تک کوئی ویکسین دریافت نہیں ہو پائی ہے

لہذا اس سے بچاﺅ کا واحد طریقہ احتیاطی تدابیرہیںجن میں بار بار ہاتھوں کو دھونا،ہجوم والی جگہ پرٹھہرنے سے اجتناب کرنا

، غیر ضروری چیزوں اور مشتبہ چیزوں کو چھونے سے پرہیز کرنا، ماسک کا استعمال اور زکام ، بخار یا جسم درد جیسی شکایات کی صورت میں فوری ڈاکٹر سے رجوع کرنا شامل ہیں۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ریپڈ ریسپانس ٹیم روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کرے تاکہ روزانہ کی صورتحال کے مطابق بہتر اقدامات اٹھائے جا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ اب تک اس وائرس سے بچاﺅ کی کوئی ویکسین دریافت نہیں ہو پائی ہے تاہم لوگوں میں اس وائرس سے بچاﺅ اور احتیاطی تدابیر سے متعلق شعور بہت ضروری ہے

لہذا ہمیں چاہیے کہ نہ صرف خود حفاظتی تدابیر اختیار کریں بلکہ جہاں تک ممکن ہو اپنے آس پاس کے لوگوں اور متعلقین کو بھی اس کی تاکید کریں۔
٭٭٭

مولانا فضل الرحمان سے نقل و حرکت اورغیر ضروری سرگرمیاں محدود کرنے کی درخواست کردی گئی

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)خیبر پختونخوا پولیس نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو سیکیورٹی الرٹ جاری کرتے ہوئے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنی نقل و حرکت سمیت غیر ضروری سرگرمیاں محدود کردیں،

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ڈیرہ اسماعیل خان کی جانب سے چند روز قبل ایک خط جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ مخالف ایجنسیوں نے مولانا کو ہدف بنانے کا منصوبہ بنایا ہے.پولیس نے جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ کو اپنی تمام تقاریب، منصوبے، پروگرامز اور نقل و حرکت خفیہ رکھنے کی تجویز دی ہے

‘ڈی پی او نے اپنے خط میں کہا کہ میں آپ کو آگاہ کرنا اپنی ذمہ داری سمجھتا ہوں تاکہ دہشت گردوں سے خدشات کے پیش نظر آپ حفاظتی اقدامات کریں،مولانا فضل الرحمان اپنی زندگی میں 3 حملوں سے بچ چکے ہیں جن میں خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں خود کش حملہ بھی شامل ہے

‘2014 میں کوئٹہ میں ہونے والے خود کش حملے میں بال بال بچ گئے تھے خود کش حملہ آور نے ان کی بلٹ پروف گاڑی کو نشانہ بنایا تھا تاہم مولانا فضل الرحمان کو واقعے میں کچھ نہیں ہوا تھا

.پولیس نے جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ کو عبدالخیل میں ان کی رہائش گاہ کے نزدیک سیکیورٹی اہلکاروں کی 24 گھنٹے موجودگی یقینی بنانے کا کہا‘

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علما اسلام (ف) کے ترجمان مولانا عبدالجلیل جان نے کہا کہ اگر مولانا فضل الرحمان کو کچھ بھی ہوا تو اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی.انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی مولانا فضل الرحمان کو سیکیورٹی الرٹ جاری کرکے انہیں ڈرانا اور حکمراں جماعت کے خلاف مہم چلانے سے روکنا چاہتی ہے

‘انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں گے اور یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ انہیں پوری سیکیورٹی فراہم کرے۔
٭٭٭
کمیونٹی سکولز بند ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)مالی بحران کے باعث ڈیرہ اسماعیل خان سمیت 25 اضلاع میں موجود 800کمیونٹی سکولز بند ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں

کمیونٹی سکولز کے 15کروڑ 30لاکھ روپے بقایا جات ادا نہ کرنے پر 20ہزار سے زائد بچوں کا مستقبل تاریک ہونے کے خدشات ہیں،

800سے زائدکمیونٹی سکولز میں 7ہزار 164طلباءاور 15227طالبات زیر تعلیم ہیں کمیونٹی سکولوں کے 600سے زائد اساتذہ کو تنخواہوں کی ادائیگی بھی نہیں کی گئی ہے

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق بند ہونے والے کمیونٹی سکولوں میں ڈ یرہ اسماعیل خان کے 81، ٹانک کے 57، لوئر دیر کے 17، شانگلہ کے 36، چترال کے 17، طور غر کے 36، چارسدہ کے 20سکولزشامل ہیں

ذرائع نے بتایا ہے کہ بروقت ادائیگی نہ ہونے کے باعث ان سکولوں کے بندش کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں سکولوں کی بندش پر والدین نے شدیدتحفظات کا اظہار کیا ہے۔
٭٭٭
مہنگائی کی شرح میں فروری 2020ءکے دوران نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)عام آدمی کیلئے مہنگائی کی شرح میں فروری 2020ءکے دوران نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

پاکستان بیورو برائے شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق فروری کے مہینے میں عام آدمی کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ (سی پی آئی) میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔ جنوری کے مہینے میں عام آدمی کیلئے قیمتوں کا حساس اشاریہ 14.6 فیصد ریکارڈ کیا گیا تھا جو فروری میں گر کر 12.4 فیصد ہو گیا۔

مارکیٹ میں رسد میں اضافے کی وجہ سے اشیائے صرف کی قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھنے میں آیا۔ جنوری کے مہینے میں شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 19.5 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی جو فروری میں 15.2 فیصد ہو گئی۔

قیمتوں کے حساس اشاریہ میں مجموعی طور پر 1.04 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ماہ فروری میں پیاز کی قیمتوں میں 8.8 فیصد، ٹماٹر 60.3 فیصد، آلو 12.9 فیصد، سبزیاں 11.5فیصد اور آٹے کی قیمتوں میں 5.3 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

غیر غذائی اشیاءمیں ایل پی جی کی قیمتوں میں 13.5 فیصد اور بجلی کی قیمتوں میں 13.5 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ وہ غیر غذائی اشیاءجن کی قیمت میں جنوری کے مہینے میں 2 ہندسی ا ضافہ ہوا تھا فروری کے مہینے میں ان کی قیمتیں معمول پر آگئیں۔

شہری علاقوں میں غیر غذائی اشیاءکی قیمتیں جو جنوری میں 10.2 فیصد تھیں فروری میں گر کر 9.21 فیصد ہو گئیں۔ دیہی علاقوں میں غیر غذائی اشیاءکی قیمتیں فروری میں 10.5 فیصد سے گر کر 9.8 فیصد ہو گئیں۔

حکومت نے عام آدمی کو مہنگائی کے اثرات سے بچانے کیلئے کئی اقدامات کئے تھے جن کے مثبت نتائج دیکھنے میں آ رہے ہیں۔ آنے والے مہینوں میں مہنگائی کی شرح میں مزید کمی آئے گی۔

شہری علاقوں میں عام آدمی کیلئے قیمتوں کا حساس اشاریہ 13.4 فیصد سے گر کر 11.2 فیصد ہو گیا۔ اسی طرح دیہی علاقوں میں عام آدمی کیلئے قیمتوں کا حساس اشاریہ 16.3 فیصد سے گر کر 14.2 فیصد ہو گیا۔
٭٭٭
فی تولہ سونا700روپے کے اضافے سے92ہزار300روپے ہوگیا

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)مقامی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونا700روپے کے اضافے سے92ہزار300روپے ہوگیا۔

آل کراچی صراف اینڈجیولرزایسوسی ایشن کے مطابق بین الاقوامی گولڈ مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں20ڈالرکے اضافے سے بڑھ کر1605ڈالرہوگئی

جس کے زیر اثر ڈیرہ سمیت دیگر شہروں کی صرافہ مارکیٹوں میںفی تولہ سونے کی قیمت 700روپے کے اضافی92300روپے اوردس گرام سونے کی قیمت 600روپے کے اضافی79132روپے ہوگئی۔

چاندی کی فی تولہ قیمت ایک ہزار روپے اور 10گرام چاندی کی قیمت 857روپے مستحکم رہی
٭٭٭
ڈالر کی قدر میں مذید کمی ہوگئی

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں20پیسے کی کمی ہوئی جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر مستحکم رہا۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روزانٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قدر میں20پیسے کی کمی ہوئی جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید154.45روپے سے گھٹ کر154.25روپے اورقیمت فروخت154.55روپے سے گھٹ کر154.30روپے ہوگئی

جب کہ اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید154روپے اورقیمت فروخت154.30روپے مستحکم رہی۔

دیگر کرنسیوں میںیوروکی قیمت خرید168.70روپے سے بڑھ کر169.70روپے اورقیمت فروخت 170.20روپے سے بڑھ کر170.70روپے ہوگئی

جبکہ برطانوی پاﺅنڈکی قیمت خرید196.50روپے سے گھٹ کر196روپے اورقیمت فروخت198.50روپے سے گھٹ کر 198روپے ہوگئی۔

فاریکس رپورٹ کے مطابق سعودی ریال کی قیمت خرید40.70روپے برقرار رہی اورقیمت فروخت40.95روپے سے گھٹ کر40.85روپے ہوگئی جبکہ یواے ای درہم کی قیمت خرید41.75روپے سے گھٹ کر41.70روپے اورقیمت فروخت42روپے سے گھٹ کر 41.90روپے ہوگئی۔

چینی یوآن کی قیمت خرید20روپے سے بڑھ22.50روپے اور قیمت فروخت22.50روپے سے گھٹ کر22روپے ہوگئی۔
٭٭٭
گندم کی بہتر نگہداشت کیلئے حکمت عملی جاری کردی گئی

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)محکمہ زراعت نے مارچ کے پہلے پندھرواڑے میں گندم کی بہتر نگہداشت کیلئے حکمت عملی جاری کردی۔ترجمان نے کہا ہے کہ گندم کی فصل کو تیسرا پانی بجائی کی125 تا130 دن بعد بارش اور موسمی حالات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے لگائیں۔

یہ وہ وقت ہوتا ہے جب سٹّے میں دانے بننے اور بھرنے کا مرحلہ ہوتا ہے اس لئے اگر اس موقع پر گندم کی فصل کو پانی نہ دیا جائے تو دانے کا سائز چھوٹا رہ جاتا ہے اور پیداوار میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔امسال گندم کی فصل پر کنگی کا حملہ مختلف اضلاع میں مشاہدہ میں آیا ہے۔

یہ مرض پھپھوندی کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔زرد کنگی کا حملہ پتوں پر ہوتا ہے اور انتہائی حملے کی صورت میں سٹے بھی متاثر ہوتے ہیں۔پودے کے پتوں پر زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے دھبے متوازی قطاروں میںپوڈر کی صورت میں پائے جاتے ہیں۔

بھوری کنگی کا حملہ عام طور پر پودے کے نچلے پتوں سے شروع ہوتا ہے جس کی وجہ سے پتے کے اوپر بھورے رنگ کا زنگ نما پوڈر دکھائی دیتا ہے جبکہ سیاہ کنگی کے حملہ میں پتوں اور تنوں پر بیضوی دھبے نمودار ہوتے ہیں جو کہ شروع میں بھورے رنگ کے ہوتے ہیں۔

کنگی کا حملہ سب سے پہلے کھیت سے کچھ حصے ٹکڑیوں کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے اور پھر وہاں سے پورے کھیت میں بیماری پھیل جاتی ہے۔کنگی کے ظاہر ہوتے ہی صرف متاثرہ حصے پر محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورہ سے مناسب پھپھوندی ک±ش زہر لگائیںتاکہ بیماری پھیل نہ سکے۔

اس موسم میں گندم کی فصل پر سست تیلے کا حملہ بھی ہو سکتا ہے اس لئے اس کے مربوط انسداد کیلئے کاشتکار اپنی فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں۔انکا کہنا تھا کہ سست تیلے کا حملہ گندم کی فصل پر ٹکڑیوں کی شکل میں ہوتا ہے

لہذٰا جیسے ہی اس کا حملہ نظر آئے متاثرہ کھیت کے حصوں میں پودوں کو رسی سے ہلا کر تیلے کو نیچے گرا لیں۔کھالوں اور کھیتوں کے اردگرد ا±گی ہوئی جڑی بوٹیاں بھی تیلے کی افزائش میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔جڑی بوٹیوں کی تلفی آلات کا استعمال کرکے یقینی بنائیں

۔ان کی تلفی کیلئے کیمیائی زہر گلائیفوسیٹ بھی محکمہ زراعت کے مقامی عملے کی سفارش کردہ مقدار میںاستعمال کیا جا سکتا ہے۔تیلے کا حملہ ہونے کی صورت میں گندم کی فصل کو سادہ پانی سے پاور سپرئیرکے ساتھ پریشر سے وقفہ وقفہ سے سپرے کریں۔

اس ضمن میں گندم کی فصل کے مفید کیڑے مثلاً لیڈی برڈ بیٹل،کرائی سوپا،مکڑی،سرفڈ فلائی اور طفیلی کیڑے بھی مفید ثابت ہوتے ہیں جو ایسے کھیتوں میں چھوڑے جاسکتے ہیںجہاں تیلے کا حملہ ہو۔ان مفید کیڑوں کی پرورش محکمہ زراعت کی قائم کردہ بیالوجیکل لیبارٹریوں میں کی جا رہی ہے۔

ان لیبارٹریوں سے مفید کیڑے کاشتکاروں کو مفت فراہم کئے جاتے ہیں۔بیالوجیکل کنٹرول کیلئے کاشتکار محکمہ زراعت کی اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔کاشتکار سست تیلے کی پہچان،نقصانات اور تدارک کے طریقوں بارے زراعت (توسیع) کے مقامی عملے سے مشورہ کر سکتے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہاکہ کاشتکار گندم کی فصل پر زرعی زہروں کا استعمال کم سے کم اور انتہائی ناگزیر صورت میں زراعت(توسیع) کے عملے کے مشورہ سے کریں کیونکہ یہ ہماری خوراک کا حصّہ ہے اور زیادہ سپرے سے اس پر ب±رے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
٭٭٭
صوبے میں کورونا وباء کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر صحت ایمرجنسی میں توسیع کردی گئی

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)محکمہ صحت خیبرپختونخوا نے صوبے میں کورونا وباء کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر صحت ایمرجنسی میں توسیع کردی ہے۔ اس حوالے سے محکمہ نے صحت ایمرجنسی میں غیر معینہ مدت تک توسیع کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق عالمی سطح پر ہائی رسک الرٹ، ہمسایہ ممالک اور ملک کے اندر کورونا وائرس کے کنفرم کیسز سامنے آنے کی وجہ سے صحت ایمرجنسی کے نفاذ میں توسیع کی گئی ہے۔اس سے قبل صوبائی محکمہ صحت نے گزشتہ ماہ 3 فروری کو صوبے میں صحت ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔

صحت ایمرجنسی کے بعد پبلک ہیلتھ کمیٹی کے ممبر محکموں کو وباء کے تدارک کے لیے ذمہ داریاں سونپی جاتی ہیں جو کہ متعلقہ محکموں نے مشترکہ حکمت عملی کے تحت سرانجام دینی ہوتی ہیں۔محکمہ صحت نے صوبے میں صحت ایمرجنسی سے متعلق اپنے گزشتہ اعلامیے میں ترمیم کرتے ہوئے نئے نوٹیفکیشن میں اپنے ماتحت تمام اداروں، خود مختار اور نیم خودمختار انسٹیٹیوٹس کو بھی شامل کیا ہے تاکہ وہ کورونا وائرس سے بچاو¿، تدارک اور اس سے نمٹنے کے لیے وسیع پیمانے پر اقدامات کر سکیں۔

صوبے میں صحت ایمرجنسی کے نفاذ سے خیبرپختونخوا ریونیو اتھارٹی کو آگاہ کرتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ محکمہ صحت کو کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر حفاظتی سازوسامان (پی پی ایز) اور دیگر آلات کی خریداری کرنی ہے جس کے لیے اتھارٹی رولز میں نرمی کرے۔
٭٭٭
ٹک ٹاک ایپ پرپابندی عائد کرنے کی درخواست پر پی ٹی اے کو نوٹس جاری

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) عدالت عالیہ نے ٹک ٹاک ایپ پرپابندی عائد کرنے کی درخواست پر پی ٹی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے درخواست کی سماعت کی۔دوران سماعت پیمرا نے عدالت میں تحریری جواب جمع کرادیا،جواب میں کہا گیا کہ پیمرا سوشل میڈیا کو ریگولیٹ نہیں کرتا، الیکٹرانک میڈیا پر قابل اعتراض مواد چلا ہو تو درخواست گزار پیمرا سے رجوع کرے،

پی ٹی اے کے وکیل نے جواب داخل کرنے کے لیے مہلت کی استدعا کی، جس پرعدالت نے ا?ئندہ سماعت پر پی ٹی اے کو جواب جمع کرنے کی ہدایت کر دی،درخواست گزار نے کہاکہ ٹک ٹاک ایپ کے ذریعے نوجوان نسل کو تباہ کیا جا رہا ہے،

عدالت وفاقی حکومت کو پرائیویسی پروٹیکشن ایکٹ بنانے کا حکم دے،استدعا ہے کی درخواست کے حتمی فیصلے تک ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرے،عدالت نے کیس کی مزیدسماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔
٭٭٭
مہنگائی میں کمی کیلئے کابینہ کے فیصلوں کے اثرات نظر آنا شروع ہوگئے

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)مہنگائی میں کمی کیلئے کابینہ کے فیصلوں کے اثرات نظر آنے شروع ہو گئے ہیں،افراط زر میں کمی اور عوام پربوجھ کم کرنے کیلئے اقدامات جاری رکھیں گے وزیراعظم عمران خان کا ٹویٹ ،

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مہنگائی میں کمی کیلئے کابینہ کے فیصلوں کے اثرات نظر آنے شروع ہو گئے ہیں،

افراط زر میں کمی اور عوام پربوجھ کم کرنے کیلئے اقدامات جاری رکھیں گے۔

پیر کو وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جنوری کے مقابلے میں فروری میں افراط زر کی شرح 2 فیصد کم ہے۔
٭٭٭
نامزد بینکوں میں مجموعی طور پر 76031 حج درخواستیں وصول

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)سرکاری سکیم کے تحت 7 دنوں میں ملک بھر سے 13 نامزد بینکوں میں مجموعی طور پر 76031 حج درخواستیں وصول ہوئیں۔

وزارت مذہبی امور کے ترجمان کے مطابق حج درخواستوں کی وصولی 6 مارچ تک جاری رہے گی۔

درخواست گزار بینک سے دستخط اور مہر شدہ رسید لازمی طلب کریں۔ کوائف میں غلطی کی صورت میں فوراً بینک سے تصحیح کرائیں۔
٭٭٭
پھلوں کو مضر صحت کیمیکل سے تیار کرکے فروخت کرنے کا دھندہ عروج پر

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)ڈیرہ شہر اورگردونواح میں پھلوں کو مضر صحت کیمیکل سے تیار کرکے فروخت کرنے کا دھندہ عروج پر ہے جس کے استعمال سے شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں

متعلقہ محکمے کسی بھی قسم کی کاروائی سے گریزاں نظر آرہے ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ اس وقت ڈسٹرکٹ فوڈ اتھارٹی جس کا کام غیر معیاری کھانے پینے کی اشیاءفروخت کرنیوالوں کیخلاف کاروائی کرنا ہے

مذکورہ ادارہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے سے قاصر نظر آرہا ہے جس کی وجہ سے غیر معیاری اشیاء فروت کرنیوالوں کے حوصلے بلند ہورہے ہیں۔شہریوں نے فوری نوٹس لے کر کاروائی کرنے کا مطالبہ کیاہے۔
٭٭٭
ملازمین کو کورونا وائرس سے بچانے کے لیے ہدایات جاری

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)پشاور ہائیکورٹ نے ملازمین کو کورونا وائرس سے بچانے کے لیے ہدایات جاری کر دیں۔

رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملازمین روایتی طریقے سے بغلگیر ہونے اور ہاتھ ملانے سے گریز کریں۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ بخار یا کھانسی کا شکار ملازمین ماسک پہن کر آئیں اور ملازمین کی بائیو میٹرک حاضری عارضی طور پر روک دی جائے۔

ہائیکورٹ کے اعلامیے میں باتھ رومز میں کپڑوں کے تولیے کے بجائے ٹشو پیپر استعمال کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔پشاور ہائیکورٹ کے ملازمین کو روزانہ کی بنیاد پر نیا ماسک لگانے اورصابن سے ہاتھ دھونے کی ہدایات جاری کی گئی ہے

اور رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے جاری ہدایات نامہ عدالت کے مرکزی دروازے پر آویزاں کر دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ برس چین سے سامنے آنے والا کورونا وائرس اب تک پاکستان سمیت دنیا کے 60 ممالک میں پھیل چکا ہے اور اس موذی وبا سے 3 ہزار سے زائد اموات واقع ہو چکی ہیں۔

About The Author