سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ سے ضمانت منظورہوگئی ہے۔
جسٹس مشتاق احمد نے عدالت میں ہی جمشید دستی کی ہتھکڑیاں کھلوادیں عدالت نے پولیس کی سرزنش کی اور فوری رہائی کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ جمشید دستی کو غیر قانونی حراست میں رکھا گیا ہے، جمشید دستی کو ابھی رہا کیا جائے۔
عدالت عالیہ نے کہا مظفر گڑھ علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہیں۔ عدالت نے جمشید دستی کی 20 فروری تک حفاظتی ضمانت منظور کر لی
سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کا کہنا تھا کہ ان پر جھوٹے مقدمات درج کئے گئے ہیں، مقدمات کی پیروی کروں گا۔ جمشید دستی کی عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
جمشید دستی کا دوران حراست پولیس کی جانب سے علاج نہ کروانے کا معاملہ پر ان کے بھتیجے صمد دستی ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ ناصر خان سکھانی عدالت میں پیش ہوئے،
درخواست گزار نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ جمشید دستی کو مثانے اور پتہ میں پتھری کے باعث تکلیف ہے اور پولیس علاج نہیں کروا رہی۔
لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ نے آج کیس کی سماعت کی اور جمشید دستی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کردیا
مظفرگڑھ پولیس نے جمشید دستی کو تیل چوری کے مقدمے میں گرفتار کیا تھا
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون