اقبال قاسم کو پی سی بی کرکٹ کمیٹی کا سربراہ مقررکردیا گیا
• دیگر اراکین میں وسیم اکرم، عمر گل، عروج ممتاز اور علی نقوی شامل
• وسیم خان اور ذاکر خان کمیٹی کے کو ممبر نامزد
• کمیٹی کا اجلاس سہ ماہی بنیادوں پر طلب کیا جائے گا
• کمیٹی کے رواں سال پہلے اجلاس سے متعلق تفصیلات جلد جاری کردی جائیں گی
لاہور،31 جنوری 2020ء:
سابق ٹیسٹ اسپنر اقبال قاسم کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی کرکٹ کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔کمیٹی کا اجلاس سہ ماہی بنیادوں پر طلب کیا جائے گا۔
50 ٹیسٹ اور 15 ایک روزہ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے اقبال قاسم کی سربراہی میں قائم کردہ کمیٹی کے دیگر اراکین میں وسیم اکرم (سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم اور موجودہ کمنٹیٹر)،عمر گل (سابق ٹیسٹ کرکٹر بطور نمائندہ ڈومیسٹک کرکٹرز)، عروج ممتاز (چیف سلیکٹر قومی خواتین کرکٹ بطور نمائندہ ویمنز کرکٹ)، علی نقوی (سابق ٹیسٹ کرکٹر بطور نمائندہ میچ آفیشلز) شامل ہیں۔
ان پانچ اراکین کے علاوہ پاکستان کرکٹ بورڈ کےچیف ایگزیکٹو وسیم خان اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل ذاکر خان بھی کمیٹی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ پی سی بی کے دونوں نمائندگان بطور کو ممبرکمیٹی کا حصہ ہیں۔
کمیٹی ، چیئرمین پی سی بی احسان مانی کو کرکٹ سے متعلق امور پر تجاویز پیش کرے گی، جس میں قومی کرکٹ ٹیموں کی کارکردگی، ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر، ہائی پرفارمنس سنٹرز اور پلیئنگ کنڈیشنزجیسےامور شامل ہیں ۔
کمیٹی کو اختیار ہوگا کہ وہ متعلقہ فرد کی کارکردگی کا جائزہ لینےکی غرض سے انہیں اجلاس میں طلب کرسکتی ہے۔
وسیم خان، چیف ایگزیکٹو پی سی بی:
چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان نے کہا کہ وہ تمام معزز اراکین کو کرکٹ کمیٹی میں شمولیت پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ وہ انتہائی تجربہ کاراور کرکٹ کے علم سے مالامال اراکین کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی کا کہنا ہےکہ یہ کمیٹی کھیل کےتمام اسٹیک ہولڈرزکی نمائندگی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی مکمل طور پر آزاد ہے جو پی سی بی کو کھیل کی ساکھ میں بہتری لانے کے لیے مشورے دے گی۔
اقبال قاسم:
پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ اقبال قاسم کا کہنا ہےکہ وہ یہ اہم ذمہ داری دینے پر پی سی بی کے مشکور ہیں، اب وہ اسے نبھانے کے لیے اپنے کرکٹ اور کارپوریٹ تجربے کی روشنی میں بہترین نتائج دینے کی کوشش کریں گے۔
اقبال قاسم نے کہا کہ کرکٹ کمیٹی میں شامل تمام اراکین کسی نہ کسی طرح کھیل سے جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان باصلاحیت اور ذہین ارکین کی مشاورت کے ساتھ ہم کھیل سے متعلق بہترین تجاویز تیار کریں گے۔
سربراہ کرکٹ کمیٹی نے کہا کہ پاکستانی عوام کرکٹ سے محبت کرتی ہے اور ہم سب اس کھیل میں برابر کے اسٹیک ہولڈرز ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی کو بھی یہ لگتا ہے کہ وہ پاکستان کے لیے کچھ کرسکتا ہے تو اسے ضرور آگے آنا چاہیے۔
کمیٹی اراکین کے بارے میں:
اقبال قاسم:
پاکستان کی جانب سے 50 ٹیسٹ اور 15 ایک روزہ میچوں میں بالترتیب 171 اور 12 وکٹیں حاصل کرنے والے اقبال قاسم نے246 ڈومیسٹک میچوں میں 999 وکٹیں حاصل کیں۔انہوں نے 1971 سے 1992تک ڈومیسٹک کرکٹ کھیلی۔ وہ اس سے قبل بھی پی سی بی میں مختلف ذمہ داریاں نبھاچکے ہیں جس میں قومی کرکٹ ٹیم کے منیجراورچیف سلیکٹررہنے کے ساتھ ساتھ ڈومیسٹک ٹورنامنٹ مانیٹرنگ کمیٹی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ اقبال قاسم نیشنل بنک آف پاکستان میں ایگزیکٹو ذمہ داریاں ادا کرچکے ہیں۔
وسیم اکرم:
آئی سی سی ہال آف فیم کے رکن وسیم اکرم نے پاکستان کی جانب سے 104 ٹیسٹ اور 356 ایک روزہ میچوں میں مجموعی طور پر 916 وکٹیں حاصل کیں۔ 2003 میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہونے والے وسیم اکرم نے بین الاقوامی کرکٹ میں 6615 رنز بنائے۔ وسیم اکرم کا شمار کرکٹ کی دنیا کے چند انتہائی معتبر کمنٹیٹرز میں ہوتا ہے۔
عمر گل:
عمر گل نے 2003 اور 2016تک انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ انہوں نے 47 ٹیسٹ، 130 ایک روزہ اور 60 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچوں میں بالترتیب 163، 179 اور 85وکٹیں حاصل کیں۔ عمر گل موجودہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی بطور کھلاڑی شرکت کررہے ہیں۔ حالیہ ڈومیسٹک سیزن میں عمر گل بلوچستان کی نمائندگی کررہےہیں۔
عروج ممتاز:
عروج ممتاز نے ایک ٹیسٹ، 38ایک روزہ اور 9 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچوں بالترتیب 2، 36 اور6وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے 2004 سے 2010 تک پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی۔ وہ آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ 2009 میں پاکستان کی قیادت بھی کرچکی ہیں۔
علی نقوی:
علی نقوی نے5 ٹیسٹ اور 115 فرسٹ کلاس میچوں میں بالترتیب 242 اور 5881رنز بنائے۔ انہوں نے اپنے ٹیسٹ ڈیبیو میں جنوبی افریقہ کے خلاف سنچری اسکور کی تھی۔ علی نقوی اس وقت پی سی بی میچ ریفری کے ایلیٹ پینل کا حصہ ہیں۔
اے وی پڑھو
بھارت کو فائنل میں عبرتناک شکست، پاکستان نے ایشیا ایمرجنگ کپ جیت لیا
لاہور میں پاکستان کا سب سے اونچا پرچم نصب کیا جائے گا
برلن میں جاری اسپیشل اولمپیکس میں قومی سائیکلسٹ کی نمایاں کارکردگی