نومبر 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

حکمران قیمتی زرمبادلہ ضائع کرکے گندم ہرگز درآمد نہ کریں،پاکستان کسان اتحاد

صوبہ سرائیکستان کا قیام عمل میں لا کر صوبوں کو متوازن کرنا وقت کی اشد ضرورت ہے

رحیم یار خان

پاکستان سرائیکی قومی اتحاد کے مرکزی جنرل سیکرٹری میر حاجی نذیر احمد کٹپال اور پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا کی

سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین رانا محمد فراز نون سے مرکزی سیکرٹریٹ جھوک سرائیکستان میں ملاقات. صوبہ سرائیکستان تحریک اور زراعت و کسانوں کے مسائل کے حوالے تبادلہ خیال.

سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین رانا محمد فراز نون اور حاجی نذیر احمد کٹپال نے کہا کہ صوبہ سرائیکستان کا قیام استحکام پاکستان کا منصوبہ ہے.

ملک کے اندر سیاسی استحکام اور متوازن ترقی و متوازن خوشحالی کے لیے صوبہ سرائیکستان کا قیام عمل میں لا کر صوبوں کو متوازن کرنا وقت کی اشد ضرورت ہے.

اپنا صوبہ اپنا اختیار کا نعرہ لگاکر حکومت میں آنے والے حکمران اپنا وعدہ پورا کریں. بصورت دیگر نااہل ہونے کے لیے تیار ہو جائیں. عوامی ردعمل کو کوئی نہیں روک سکے گا. صوبہ نہ بنایا گیا

تو ووٹوں کی بجائے جوتے پڑیں گے. رانا فراز نون نے کہا کہ ملک کے اندر گندم کی کوئی کمی نہیں ہے. آٹا بحران مصنوعی اور سیاسی کھیل ہے. جو حکمرانوں کی نا اہلیت کی وجہ سے ہے.

اس بحران میں حکومت کے اندر بیٹھے ہوئے مخصوص مافیاز کا بڑا کردار ہے. جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ سیاستدانوں اور بیورو کریسی کے اندر موجود کمیشن خور گروہ وزیر اعظم عمران خان کو گندم درآمد کرنے کا زراعت اور کسان دشمن مشورے دے رہے ہیں.

ملک میں سرمایہ داروں کے گندم سے گودام بھرے پڑے ہیں. شوگر مافیا نے جس طرح ٹیکسٹائل مافیا کو نوازنے کے لیے بیرون ممالک سے ڈیوٹی فری روئی درآمد کرکے کپاس کے ریٹس کو کم کروا کسانوں کا معاشی قتل کی ہے.

اب یہی مافیا گندم درآمد کرکے تین مہینے بعد آنے والی نئی گندم کی فصل کو کوڑیوں کے بھائی لوٹنے کے لیے ابھی سے یہ ڈرامے بازیاں اور سازشیں شروع کر دی ہیں.

آٹا مافیا اور ذخیروں اندوزوں کو نوازنے کے لیے گندم کی درآمد کے فیصلے پر ہم کسان حکومت سے نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں.حکمران قیمتی زرمبادلہ ضائع کرکے گندم ہرگز درآمد نہ کریں.

قانون کو حرکت میں لائیں. لاتوں کے بھوتوں کو ان کی زبان میں ہی سمجھا کر مصنوعی بحران کو باسانی حل کیا جا سکتا ہے.

حاجی نذیر احمد کٹپال نے کہا کہ حکومت کا کھادوں کے ریٹ کم کرنے کا فیصلہ یقینا اچھا اور وقت کی ضرورت ہے.

کسانوں کے پیداواری اخراجات کو کم سے کم کرنے کے لیے حکومت ایسے مزید اقدامات اٹھائے. مارکیٹ میں بھی فوری طور پر کھادوں کے ریٹ کم کروائے جائیں.

اس موقع پرمحمداعظم خان پتافی، عبدالستار تھہیم، اختر گیلانی، محمداسلم مغل، رضوان قلندری وغیرہ بھی موجود تھے.

About The Author