جموں ،
جموں و کشمیر کے اسکول کے طلبا کو جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2019 آئندہ تعلیمی سال پڑھنا لازمی ہے۔
بی جے پی حکومت کی جانب سے گزشتہ برس 5 اگست کو جموں و کشمیر تنظیم نو قانون2019 کا اطلاق کیا گیا
جس سے جموں و کشمیر کو دفعہ370 کے تحت حاصل خصوصی آئینی حیثیت منسوخ ہونے کے علاوہ ریاست کو دو زیر انتظام خطوں، جموں و کشمیر اور لداخ، میں منقسم کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق نصابی کتابوں میں ریاست لفظ کو ہٹا کر یونین ٹیریٹری کر دیا گیا ہے۔
القمرآن لائن کے مطابق بورڈ آف اسکول ایجوکیشن افسران کے مطابق جموں و کشمیر کی جغرافیائی اور سیاسی تبدیلی کے بعد نصابی کتابوں میں تبدیلی ناگزیر تھی تاکہ کشمیری طلبا نئے قانون اور تبدیلی سے پوری طرح با خبر رہیں۔
اے وی پڑھو
پاک بھارت آبی تنازعات پر بات چیت کے لیے پاکستانی وفد بھارت روانہ
لتا منگیشکر بلبل ہند
بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کا ایمرجنسی الرٹ جاری