نومبر 23, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

پاکستان پیپلز پارٹی نے 2019 معاشی بدحالی اور مطلق العنانیت کا سال قرار دے دیا

سال 2019 منتخب حکومت کی وعدہ خلافیوں نالائقیوں نااہلیوں ناتجربہ کاریوں کے ساتھ ختم ہوا ہے

اسلام آباد

پاکستان پیپلز پارٹی نے 2019 معاشی بدحالی اور مطلق العنانیت کا سال قرار دے دیا منتخب حکومت نے آیینی انسانی معاشی حقوق پر ڈاکے ڈالے ہیں پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سیدنیر حسین بخاری نے کہا ہے کہ

سال 2019 منتخب حکومت کی وعدہ خلافیوں نالائقیوں نااہلیوں ناتجربہ کاریوں کے ساتھ ختم ہوا ہے نیر بخاری نے کہا کہ چھین لی روٹی گرا دیا مکان یہ ہے نیا پاکستان کا نعرہ زبان زد عام ہو چکا ہے
عمران خان قومی معاملات سے مکمل لاتعلق اور کابینہ کی توجہ زاتی. ملازمت پر رہی نیر بخاری نے کہا کہ

آئی ایم ایف ملازمین نےملکی خزانہ کی کنجیاں آئی ایم ایف کے حوالے کیں انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ پر حملہ آور پارلیمنٹ کی بے توقیری جاری رکھے ہو ئے ہیں اظہار رائے آزادی پر قدغنوں اور دھونس دباؤ کے ہتھکنڈے استعمال کئے گئے اور کئے جا رہے ہیں

نیر بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور قیادت نے جمہوریت کے قیام مظبوطی اور تسلسل کیلئے جدوجہد کی اور قربانیاں دی ہیں یہ بات باعث افسوس ہے کہ حکمرانوں نے اشرافیہ کیلئے ریلیف اور عوام کی تکالیف میں اضافہ کیا

پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ ناقابل برداشت مہنگائی کے علاوہ کوئی تبدیلی نہیں آئی عوام الناس پر مہنگی گیس بجلی بم گرائے گئے بے حس حکمرانوں نےروٹی نان عوام اور دوائی مریض کی پہنچ سے دور کر دی ہے

نیر بخاری نے کہا کہ سال 2019میں کردار کشی الزام تراشی بد زبانی بد اخلاقی کوسرکاری سرپرستی میں پروان چڑھایا گیاسرکاری حکومتی اختیار اور وسائل سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کئے جاتے رہے. نیر بخاری نے کہا کہ حریت پسند کشمیریوں کو بے سہارا اور بے آسرا کر دیا گیا ہے۔

ناکام خارجہ پالیسی سے ملک عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہو گیا ہے نیر بخاری نے مزید کہا کہ احتساب کے نام پر آصف زرداری اور پارٹی قیادت کو زاتی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔

لیکن پیپلز پارٹی کو عوامی معاملات ؤ مسائل پر آواز حق بلند کرنے والے مت بھولیں ہی پی پی کا عوام الناس کے ساتھ نہ ٹوٹنے والا رشتہ ہے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی قیادت میں آیین کی بالادستی اور جمہوریت کی مضبوطی کا کردار جاری رکھے گی۔

About The Author