رات ایک پروگرام میں اسد عمر آدھا تیتر آدھا بٹیر کا راگ الاپتے دکھائ دیۓ۔
وہ ایک ایسے رویۓ کا دفاع کر رہے تھے جو ناقابل دفاع ہے۔
اگر وہ چیرمین یا پارٹی کے بیانیۓ سے متفق نہیں تھے تو انہیں اُسی وقت استعفی دینے کی جُرات کرنی چاہیۓ تھی نہ کہ
اب جب پارٹی ایک منظم حملے کی زد میں ہے۔
افسوس رسوائ ہی ایسے لوگوں کا سرمایہ ہوتی ہے اور اسی پر ان کا یقین بھی۔
یہ بھی پڑھیے
نام ور سرائیکی شاعر مشتاق سبقت انتقال کر گئے
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،