دسمبر 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مارکس اور اینگلز نے عورتوں کی آزادی کے لیے کیسے کام کیا؟||عامر حسینی

عامر حسینی سینئر صحافی اور کئی کتابوں‌کے مصنف ہیں. روزنامہ بیٹھک ملتان کے ایڈیٹوریل پیج کے ایڈیٹر ہیں،۔۔مختلف اشاعتی اداروں کے لئے مختلف موضوعات پر لکھتے رہے ہیں۔

عامرحسینی 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

19 ویں صدی کی انقلابی سوچ میں خواتین کے لئے بہتر تعلیم کا مطالبہ ایک مستقل موضوع تھا۔ مارکس کی بیٹیوں کو ان موضوعات کا مطالعہ کرنے کی ترغیب دی جاتی تھی جو خواتین کے لیے نامناسب سمجھے جاتے تھے، جیسے تاریخ اور سیاست، اور مارکس اکثر انہیں برٹش لائبریری کے ریڈنگ روم میں لے جاتے تھے، جہاں بہت کم خواتین جاتی تھیں۔ انہیں ان سیاسی مباحثوں میں حصہ لینے کی بھی ترغیب دی گئی جو مارکس کے گھر کے مرکز میں ہوا کرتے تھے۔ اس طرح مارکس کی بیٹیاں اپنے وقت کے سرکردہ سوشلسٹوں میں سے ایک بن گئی تھیں ۔ جینیچن واحد مارکسی ہونے کا دعویٰ کر سکتی ہے جس نے براہ راست حکومتی پالیسی کو متاثر کیا۔ جینی مارکس نے ایک فرانسیسی ریپبلکن اخبار ‘دی مارسیلائیز’ کے لیے مضامین کی ایک سیریز میں گلیڈ سٹون کی لبرل حکومت کی جانب سے یرمیاہ او ڈونووان روسا اور دیگر آئرش ریپبلکن مہم چلانے والوں کی گرفتاری، قید اور تشدد کے بارے میں لکھا ۔ اپنی انتخابی مہم کے دوران ، گلیڈ سٹون نے آئرش قیدیوں کے لئے معافی کا وعدہ کیا تھا اور جینی کے مضامین کے چند ہفتوں کے اندر ، روسا اور دیگر کو رہا کردیا گیا تھا۔
لورا اور پال لافرگ دونوں فرانسیسی سوشلسٹ تحریک میں سرگرم تھے اور انہوں نے یورپی سوشلسٹ میگزین میں حصہ لیا۔ 1889 کی لندن ڈاک اسٹرائیک کے دوران اینگلز کی جانب سے لورا کو لکھے گئے ایک خط سے ظاہر ہوتا ہے کہ لورا ہڑتال کی تحریک میں ہونے والی پیش رفت پر کتنی قریب سے نظر رکھے ہوئے تھی۔ 18
1904 میں پال لافارگ نے ایک پمفلٹ شائع کیا، جس میں انہوں نے خواتین کے افرادی قوت میں داخل ہونے اور گھریلو نظریے کے درمیان تضاد کا تجزیہ کیا:
"چونکہ سرمایہ دارانہ نظام نے عورت کو گھریلو چولہے سے نجات نہیں دلوائی ہے اور اسے آزاد کرنے کے لئے سماجی پیداوار میں شامل نہیں کیا ہے۔ مگر اس کا مرد محنت کشوں سے کہیں زیادہ وحشیانہ استحصال کرنے کا راستا ہموار کردیا ہے، لہذا اس بات کا خیال رکھا گیا ہے کہ معاشی، قانونی سیاسی اور اخلاقی رکاوٹوں کو ختم نہ کیا جائے جو اسے ازدواجی رہائش گاہ میں الگ تھلگ کرنے کے لئے کھڑی کی گئی تھیں”۔19
اس جوڑے کو بین الاقوامی سوشلسٹ تحریک نے بہت عزت دی اور لینن نے 1911 میں ان کی آخری رسومات ادا کیں۔
ایلینور مارکس، جسے تسی کے نام سے جانا جاتا ہے، لندن کے مشرقی سرے کے استحصال زدہ مزدوروں میں ایک غیر معمولی مؤثر سیاسی کارکن اور "نیو یونین ازم” کی سب سے قابل خاتون ٹریڈ یونین آرگنائزر تھی۔ 1891 میں، اینگلز نے لورا لافارگ کو لکھا کہ تسی کو "گیس ورکرز اور جنرل مزدوروں کی یونین کے رہنما کی حیثیت سے شہرت حاصل تھی”۔ خواتین کی آزادی کے بارے میں انگریزوں اور بین الاقوامی سوشلسٹ تحریک کے رویے پر تبادلہ خیال کیا اور سرکردہ مہم چلانے والوں کے ساتھ گھل مل گئے۔ الزبتھ گیریٹ اینڈرسن ، سفراگسٹ ملیسینٹ گیریٹ فوسیٹ کی بہن ، ٹاسی کی ڈاکٹر تھیں اور مارکس کے گھر کا باقاعدگی سے دورہ کرتی تھیں۔
ایک واقعہ کارل اور جینی مارکس کے اپنی بیٹیوں کے ساتھ تعلقات کا احاطہ کرتا ہے۔ جب پیرس کمیون کا آغاز ہوا تو جینیچن اور 16 سالہ ایلینور نے اپنی بیمار بہن لورا کی عیادت کرنے پر اصرار کیا، جس کا حال ہی میں ایک بچہ ہوا تھا اور وہ بورڈو میں رہ رہی تھی۔ حکام ان تمام افراد کو گرفتار کر رہے تھے جنہوں نے کمیون والوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور لورا کے شوہر کو گرفتار کرنے کی کوشش کی، لیکن جوڑا فرار ہو کر اسپین چلا گیا۔ جینیچن اور ایلینور کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب جینیچن کے پاس معروف کمیونارڈ اور خاندانی دوست گستاو فلورینز کا ایک خط تھا۔ اگر اس خط کا پتہ چل جاتا تو ان خواتین کو ایک تعزیری کالونی میں لے جایا جاتا، لیکن جینیچن اسے پولیس آفس میں ایک پرانی کتاب میں چھپانے میں کامیاب ہو گئیں۔ 23 بہت سے ٹیلی گرام بھیجنے کے بعد، نوجوان خواتین کو بالآخر رہا کر دیا گیا۔(جاری ہے)

یہ بھی پڑھیے:

ایک بلوچ سیاسی و سماجی کارکن سے گفتگو ۔۔۔عامر حسینی

کیا معاہدہ تاشقند کا ڈرافٹ بھٹو نے تیار کیا تھا؟۔۔۔عامر حسینی

مظلوم مقتول انکل بدرعباس عابدی کے نام پس مرگ لکھا گیا ایک خط۔۔۔عامر حسینی

اور پھر کبھی مارکس نے مذہب کے لیے افیون کا استعارہ استعمال نہ کیا۔۔۔عامر حسینی

عامر حسینی کی مزید تحریریں پڑھیے

(عامر حسینی سینئر صحافی اور کئی کتابوں‌کے مصنف ہیں. یہ تحریر مصنف کی ذاتی رائے ہے ادارہ کا اس سے متفق ہونا ضروری نہیں)

About The Author