دسمبر 30, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بہاولپورکی خبریں

بہاولپور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

بہاول پور

(راشد ہاشمی)

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی کال پر ملک بھر کی طرح بہاول پور میں بھی عالمی یوم صحافت بھرپور طریقے سے منایا گیا

،بہاول پور یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے پریس کلب سے یونیورسٹی چوک تک ریلی نکالی گئی ریلی کی قیادت صدر بی ایچ یو جے اے مجید گل،جنرل سیکرٹری راشد ہاشمی،ممبر ایف ای سی محمد امین عباسی نے کی۔

ریلی میں جماعت اسلامی بہاول پور کے رہنماؤں نصراللہ ناصر،عبدالحئی،پیپلز پارٹی سٹی کے صدر ملک امتیاز چنڑ،ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات جنوبی پنجاب محمد علی احسن،نائب صدر جنوبی پنجاب (اقلیتی ونگ)پیٹر جان مٹو سمیت صحافیوں سول سوسائٹی کے ممبر ان نے شرکت کی۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ

آج کا عالمی صحافت کے دن کو ہم ارشد شریف شہید کے نام کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ارشد شریف سمیت دیگر شہید ہونے والے صحافیوں کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔مقررین نے کہا کہ

پاکستان میں سیاسی عدم استحکام اور پولرائزیشن آزادی صحافت اور میڈیا کے تحفظ پر حملوں کا باعث بن رہا ہے۔ صحافیوں پر تشدد اور ظلم وجبر کسی صورت قابل قبول نہیں۔صحت مند معاشرے کے لیے صحافی اور صحافت کی مکمل آزادی ناگزیر ہے

آزادی صحافت انسانی حقوق کے تحفظ کی ضمانت فراہم کرنے میں بنیادی اہمیت رکھتی ہیں۔مقررین نے کہا کہ

آج کا صحافی تنخواہوں کی عدم ادائیگی،جبری برطرفیوں کی وجہ شدید سے معاشی مشکلات کا شکار ہے

پی ایف یو جے ملک بھر کے عامل صحافیوں کی مشکلات کے خاتمہ کے لیے موثر لائحہ عمل اختیار کرئے۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

بہاول پور

(راشد ہاشمی )

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا ہے کہ اب چاکلیٹ جنرل کا دور چلا گیا ہے،2 سے 3 جنرل ابھی باقی ہیں

انکے بعدواضع تبدیلی نظر آئے گی، پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ سپہ سالار سمیت نئے آنے والے جرنیلز وار جنرل ہیں،سیکنڈ لیفٹیننٹ بھرتی ہوکر جنرل بننے تک یہ

تمام بھرپور جنگوں اور آپریشن میں حصہ لے چکے ہیں ہمارے سپہ سالار نے مورچوں میں بیٹھ کر اور افغانستان جیسے ملک میں جنگ لڑ چکے ہیں

،جہاں دنیا کے 8 ممالک کو شکست ہوئی وہاں ہماری افواج نے کامیابی حاصل کی سوات آپریشن میں ہماری افواج نے تاریخی کامیابی حاصل کی دنیا بھر میں اسوقت شور برپا تھا کہ طالبان اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق میاں ریاض حسین پیرزادہ بہاول پور پریس کلب میں ” میٹ دی پریس ” میں خطاب کر رہے تھے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سپہ سالار نے حالیہ بریفننگ میں بتایا کہ ہمیں اندرونی خطرات کا سامنا ہے

،بیرونی خطرات کو ختم کرکے ہماری افواج نے سرحدوں کو محفوظ کرلیا ہے بریفنگ میں سپہ سالار نے بتایا کہ ہماری افواج اور ایجنسیز سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتی ہیں۔سپہ سالار نیاپنی بریفنگ میں ہمیں بتایا کہ میں ترجیح دیتا ہوں

آئین پاکستان عوام اور پارلیمنٹ کو ہمیں مل کر دوبارہ پاکستان کو کھڑا کرنا پڑے گا۔ایک سوال کے جواب میں میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ الیکشن کے حوالے سے جو عدالت کا حکم ہوگا اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ والد نے جس طرح میری تربیت کی اسی تربیت کی وجہ سے آج میں سیاست میں اس مقام پر ہوں بہاول پور اور میرے حلقہ کی عوام نے مجھے ہمیشہ محبتوں سے نوازہ اور مجھ پر اعتماد کیا خواہ میں کسی بھی پارٹی سے الیکشن لڑا عوام نے

مجھے ہمیشہ کامیاب کرایا۔انہوں نے مذید کہا کہ عدالت کے انصاف پر یقین نہ ہونے کی وجہ سے میں نے اپنے والد کے قتل کے مقدمہ کی پیروی نہ کی۔

وفاقی وزیر نے آخر میں صدر پریس کلب اور جنرل سیکرٹری سمیت دیفر صحافیوں کے ہمراہ عید کا کیک بھی کاٹا اور تحریک بحالی صوبہ بہاول پور کے شہداء کے کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

بہاول پور

(راشد ہاشمی)

بہاولپور کے چڑیا گھر کی انتظامیہ کا شہریوں کے لئے عید کا خوبصورت تحفہ، گزشتہ ہفتے پیدا ہونے والے رانی ٹائیگر کے 4 بچوں کو رونمائی کے لئے پیش کردیا

جن کو دیکھنے کے لئے بڑی تعداد میں شہری چڑیا گھر پہنچ گئے۔تفصیل کے مطابق چند روز قبل بہاولپور چڑیا گھر میں رانی نامی شیرنی نے 4 بچوں کو جنم دیا تھا

جبکہ اس عید پر بہاولپور چڑیا گھر انتظامیہ شیرنی کے بچوں کو عوام کے سامنے لی آئی ہے جن کو دیکھنے کیلئے بچوں اور بڑوں کا رش لگ گیا ہے

انتظامیہ کے مطابق چاروں بچے مادہ ہیں اور شیرنی کے بچوں کے نام ببلی، مکسی، روزی اور جینی رکھے گئے ہیں،

چاروں بچوں کو گھومنے پھرنے کے لیے اوپن پنجرے میں چھوڑ دیا گیا جن کو دیکھنے کے لیے شہریوں کی ؓری تعداد نے چڑیا گھر کا رخ کر لیا۔

About The Author