پنجاب کی جیلوں میں مقررہ تعداد سے چودہ ہزار زائد قیدی موجود،صوبے کی تینتالیس جیلوں میں چھتیس ہزار نو سو چھ قیدیوں کی گنجائس ہے
،، جبکہ، ریکارڈ کے مطابق اس وقت جیلوں اکیاون ہزار سے زائد قیدی پابند سلاسل ہیں
پنجاب کی جیلوں میں مقررہ تعداد سے زائد قیدی موجود،،پولیس کے مطابق پنجاب کی تینتالیس جیلوں میں گنجائش سے چودہ ہزار زائد قیدی ہیں
،،مختلف شہروں کی جیلوں میں چھتیس ہزار نو سو چھ قیدیوں کی گنجائش ہےجبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی تینتالیس جیلوں میں اکیاون ہزار قیدی موجود ہیں
صوبے بھر کی تینتالیس جیلوں میں نو سو سے زائد خواتین اور پچاس ہزار سے زائد مرد قید ہیں
،،، مختلف جرائم میں پنجاب کی جیلوں میں اس وقت چھ سو اسی سے زائد بچے اسیر ہیں
،، سنٹرل جیل راولپنڈی میں گنجائش اکیس سو ستر قیدیوں کی ہے جبکہ وہاں پانچ ہزار چھ سو سے زائد قیدی موجود ہیں
ڈسٹرکٹ جیل لاہور میں گنجائش دوہزارجبکہ اس وقت چھتیس سو اسی قیدی موجود ہیں،سنٹرل جیل گوجرانوالہ میں گنجائش چودہ سو پچیس جبکہ
انتیس سو سے زائد قیدی موجود، ڈسٹرکٹ جیل جھنگ میں گنجائش ایک ہزار جبکہ چودہ سو سے زائد قیدی موجود ہیں
پولیس ریکارڈ کے مطابق سنٹرل جیل کوٹ لکھپت لاہور میں گنجائش تئیس سو ساٹھ جبکہ چونتیس سو سے زائد قیدی موجود ہیں۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،