اپریل 19, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

لیما ایوارڈ تقریب ۔اور خواب|| محمد صابر عطا

رائل میرج گارڈن کا ہال ضلع بھر کے تمام مکاتب فکر کے افراد سے بھرا ہوا تھا ۔فرسودہ اور جامد روائیتوں کے بتوں کو پاش پاش کیا جا رہا تھا اس تقریب میں نئی روائیتوں کی بنیاد رکھی جا رہی تھی ۔اللہ کی نعمتوں سے نوازے لوگوں کی صلاحیتوں کا اعتراف کیا جا رہا تھا ۔لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز تقسیم ہورہے تھے ڈاکو مینٹری پر ان خوش نصیبوں کی کارکردگی کو پیش کیا جا رہا تھا ۔اور میری آنکھیں خوشی سے نم ہو رہی تھیں۔

محمد صابر عطا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔

وہ لمحے انسان کے لیے کس قدر اہم اور مسرورکن ہوتے جن میں انسان کے خواب شرمندہ تعبیر ہو رہے ہوتے ہیں آج کی لیما ایوارڈ تقریب انہی لمحوں کا میرے لیے تسلسل تھی ۔
بطور صحافی صحافت کے دشت میں صحرانوردی کرتے ہوئے آج 25سال سے زائد کا عرصہ بیت گیا ہے ۔
جاگتی آنکھوں کے بہت سے خواب تھے جو اپنی تعبیروں کے لیے ترس گئے تھے ۔سوچا کرتا تھا کہ کب ہماری کمیونٹی ایسا کام کرے گی کہ لوگوں میں اس کمیونٹی کی عزت و وقار میں اضافہ ہوگا۔ہم ایک دوسرے کی عزت و وقار اور ایک دوسرے کی فلاح کے ساتھ ساتھ سماجی قدروں کے فروغ کے لیے کب کام کریں گے۔
رضاکارانہ کام کرنے والے قلم کاروں کے مسائل کے لیے صحافتی تنظیمیں کب کام کریں گی ۔انہی خوابوں کی تعبیر پانے کے لیے ہم نے چوک اعظم پریس کلب کی بنیاد رکھی مگر وہاں خوابوں کی تعبیریں ہی الٹ گئیں وہاں گنگا ایسی الٹا بہی کہ پریس کلب مسالک کی جنگ کا سبب بن گیا اور وہاں انسان اور کام کرنے والوں کی قدر نہ ہوئ ۔آج وہاں بغاوت کے نتیجہ میں نئے نوجوان آن پہنچے ہیں اور ان سے امیدیں وابستہ ہیں۔
آج بہت سارے خواب شرمندہ تعبیر ہورہے تھے میں داخلی دروازے کے ساتھ دیوار سے ٹیک لگائے اطمینان سے ایمرا(الیکٹرانک میڈیا رپورٹرز ایسوسی ایشن لیہ)
کی لیما ایوارڈز کی تقریب کی کاروائ کو دیکھ رہا تھا ۔
رائل میرج گارڈن کا ہال ضلع بھر کے تمام مکاتب فکر کے افراد سے بھرا ہوا تھا ۔فرسودہ اور جامد روائیتوں کے بتوں کو پاش پاش کیا جا رہا تھا اس تقریب میں نئی روائیتوں کی بنیاد رکھی جا رہی تھی ۔اللہ کی نعمتوں سے نوازے لوگوں کی صلاحیتوں کا اعتراف کیا جا رہا تھا ۔لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز تقسیم ہورہے تھے ڈاکو مینٹری پر ان خوش نصیبوں کی کارکردگی کو پیش کیا جا رہا تھا ۔اور میری آنکھیں خوشی سے نم ہو رہی تھیں۔
وہ لمحہ میری زندگی کا خوش نصیب لمحہ تھا ۔میری جاگتی آنکھوں کے خواب شرمندہ تعبیر ہو رہے تھے ۔
سینئر اور جونیئر صحافی فرق کو ختم کرکے تقریب کو کامیاب بنانے کے لیے شاندار میزبانی کر رہے تھے۔
اور تقریب لیہ کی تاریخ میں ایک شاندار باب رقم کر رہی تھی ۔
میرے لیے اس سے بڑا اعزاز کیا ہوگا جب سکرین پر ڈاکو مینٹری میں میرا نام استاد محترم رانا اعجاز محمود مرحوم کے شاگردوں میں شمار کیا گیا۔میرا سر فخر سے بلند ہو گیا۔
لیہ کی تاریخ میں ایمرا نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ ضلع بھر کے ٹی وی رپورٹرز کی فعال اور مضبوط ترین تنظیم ہے۔
اس تنظیم کے پلیٹ فارم سے عہدوں کا حصول کبھی نہیں رہا بلکہ ہر سال باقاعدہ الیکشن اور عہدوں کی ذمہ داری کو نبھانا نصب العین رہا ہے۔
ضلعی صدر محسن عدیل چوہدری ،جنرل سیکرٹری ناصر حیات،چیئرمین فرید اللہ چوہدری ،ضلعی کوآرڈی نیٹر رضوان بیگ سمیت تمام سابقہ اور موجودہ عہدے داران شاندار تقریب کے انعقاد پر مبارک باد کے مستحق ہیں ۔
ایمرا کے تمام ممبران و عہدے داران کو کامیاب تقریب کے انعقاد پر دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں

یہ بھی پڑھیں:

ذوالفقار علی بھٹو کا بیٹی کے نام خط ۔۔۔ظہور دھریجہ

سندھ پولیس کے ہاتھوں 5 افراد کی ہلاکت۔۔۔ظہور دھریجہ

ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ۔۔۔ظہور دھریجہ

میرشیرباز خان مزاری اور رئیس عدیم کی وفات ۔۔۔ظہور دھریجہ

محمد صابر عطا کی مزید تحریریں پڑھیں

%d bloggers like this: