عالمی اردو کانفرنس میں آخری روز نئے میڈیا کے نئے تقاضوں پر گفتگو ہوئی۔۔ اکیسویں صدی میں فنون کی صورتحال پر بھی نشست لگی۔
اختتامی اجلاس میں انور مقصود نے اکیسویں صدی کے پاکستان کا قصہ چھیڑا۔۔ رقص کی محفل بھی سجی۔
سندھی کلچر ڈے کی مناسبت سے ثقافتی موسیقی بھی پیش کی گئی۔۔
عالمی اردو کانفرنس کے اختتامی روز نئے میڈیا کے نئے تقاضوں کا ذکر ہوا۔ صحافی اویس توحید کا کہنا تھا کہ صحافت میں غیر جانبدارانہ رائے ہونی چاہئے۔
اکیسویں صدی میں فنون کی صورتحال پر ریڈیو، تھیٹر، ٹیلی ویژن فلم اور موسیقی کے موضوعات زیر بحث رہے۔
معروف ادیب انور مقصود نے اختتامی اجلاس میں مزاحیہ انداز میں مقالہ پیش کیا۔
قراردادیں بھی پیش کی گئیں۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے شعر پڑھ کر سنایا۔۔
سندھی ثقافتی دن کی مناسبت سے ثقافتی رنگوں سے مزین موسیقی کی محفل بھی سجائی گئی۔
رقص کے سفر میں مانی چاؤگروپ، وہاب شاہ گروپ، خرم تال گروپ اور عبدالغنی گروپ نے ڈانس پرفارمنس پیش کیں۔۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،