کراچی میں جاری چوتھے ادب فیسٹیول کے آخری روز پاکستان ٹیلی ویژن ڈراموں کے ارتقاء پر گفتگو کی گئی۔ سلطانہ صدیقی کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد ڈراموں کے ذریعے مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنا ہے۔
ریہرسلز کے ذریعے ڈراموں کو مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ ڈرامہ نگار بی گل اور سمیرا نے ڈائیلاگ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
پاکستانی ڈراموں کو لیکر تنوع یا مماثلت کا موضوع بھی ادب فیسٹیول میں زیر بحث رہا۔
معروف لکھاری نورالہدی شاہ نے نشست کی نظامت کی۔
ڈرامہ نگار بی گل کا کہنا تھا کہ لوگوں تک اپنا پیغام پہنچانے کے لیے اپنا انداز بیان بھی بدلنا پڑتا ہے۔
اداکار و ہدایتکار سیفی حسن کا کہنا تھا کہ ڈرامے کے فریم کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ڈائیلاگز پر کام کرنا بھی ڈائریکٹر کی ذمہ داری ہوتی ہے۔
صدر ہم نیٹ ورک سلطانہ صدیقی نے کہا کہ ڈرامہ بہتری کی طرف جارہا ہے۔ اپنے ڈراموں کےذریعےسوچ کا زاویہ تبدیل کرنا چاہ رہے ہیں۔۔
موجودہ دور میں نوجوانوں کو ریہرسلز پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
ڈراموں میں زبان کے استعمال سے متعلق ڈرامہ نگار سمیرا کا کہنا تھا کہ اداکار بعض مرتبہ ڈائیلاگز کی ادائیگی درست انداز میں نہیں کرپاتے۔
شاعرہ اور لکھاری زہرہ نگاہ کا کہنا تھا کہ ڈرامہ رائٹر اور ڈائریکٹر کو آپس میں ملکر کام کرنا چاہیے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،