نومبر 6, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

پاکستانی ڈرامےبھی ادب فیسٹیول میں زیر بحث رہے

ڈرامہ نگار بی گل کا کہنا تھا کہ لوگوں تک اپنا پیغام پہنچانے کے لیے اپنا انداز بیان بھی بدلنا پڑتا ہے

کراچی میں جاری چوتھے ادب فیسٹیول کے آخری روز پاکستان ٹیلی ویژن ڈراموں کے ارتقاء پر گفتگو کی گئی۔  سلطانہ صدیقی کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد ڈراموں کے ذریعے مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنا ہے۔

ریہرسلز کے ذریعے ڈراموں کو مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ ڈرامہ نگار بی گل اور سمیرا نے ڈائیلاگ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

پاکستانی ڈراموں کو لیکر تنوع یا مماثلت کا موضوع بھی ادب فیسٹیول میں زیر بحث رہا۔
معروف لکھاری نورالہدی شاہ نے نشست کی نظامت کی۔

ڈرامہ نگار بی گل کا کہنا تھا کہ لوگوں تک اپنا پیغام پہنچانے کے لیے اپنا انداز بیان بھی بدلنا پڑتا ہے۔

اداکار و ہدایتکار سیفی حسن کا کہنا تھا کہ ڈرامے کے فریم کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ڈائیلاگز پر کام کرنا بھی ڈائریکٹر کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

صدر ہم نیٹ ورک سلطانہ صدیقی نے کہا کہ ڈرامہ بہتری کی طرف جارہا ہے۔ اپنے ڈراموں کےذریعےسوچ کا زاویہ تبدیل کرنا چاہ رہے ہیں۔۔

موجودہ دور میں نوجوانوں کو ریہرسلز پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

ڈراموں میں زبان کے استعمال سے متعلق ڈرامہ نگار سمیرا کا کہنا تھا کہ اداکار بعض مرتبہ ڈائیلاگز کی ادائیگی درست انداز میں نہیں کرپاتے۔

شاعرہ اور لکھاری زہرہ نگاہ کا کہنا تھا کہ ڈرامہ رائٹر اور ڈائریکٹر کو آپس میں ملکر کام کرنا چاہیے۔

About The Author