گلزاراحمد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمارے مسائل اور ان کا بہترین حل ۔۔۔
ڈیرہ میں اس وقت بھی شدید گرمی ہے اور ہیٹ انڈیکس 53 چل رہا ہے مگر رمضان شریف میں جب بعض علاقوں میں بجلی کا بحران تھا تو لوگوں نے واپڈا کے خلاف خوب شور مچایا کہ روزے ہیں بجلی بند ہے ۔واپڈا کے ایک اہلکار نے ان کو خوب جواب دیا۔اس نے مظائیرین کو کہا کہ۔۔
روزے تو چودہ سو سال سے فرض ہیں اور مسلمان اس وقت بھی روزے رکھتے تھے جب واپڈا نہیں بنا تھا اور بجلی بھی نہیں تھی۔تم لوگ زیادہ ٹر ٹر مت کرو اور روزے رکھو۔۔۔
میری پشاور میں پوسٹنگ تھی ایک غریب آدمی میٹرک پاس آیا کہ میں کسی افسر سے کہ کر اس کی کلاس فور نوکری لگوا دوں ۔اس وقت کلاس فور کے آرڈر افسر کرتے تھے اب یہ پوسٹیں وزیروں میں تقسیم ہوتی ہیں اور وہی آرڈر دیتے ہیں۔ خیر ایک محترم افسر کے پاس درخواست لے کر گیا اور انہوں نے کمال مہربانی سے آرڈر کر دئے اور میں دعائیں سمیٹ کے واپس آ گیا۔
ایک ہفتے بعد میرے پڑوس میں ایک جاننے والا شخص ایک لڑکے کو لے کر میرے پاس آیا کہ اس کو فلاں محکمے سے نوکری سے نکال دیا گیا ہے میں افسر سے سفارش کر کے اس کو بحال کرا دوں۔ اتفاق سے یہ کام بھی پہلے والے افسر سے تھا میں ان کو ملنے چلا گیا۔ جب مدعا بیان کیا تو افسر صاحب نے فرمایا کہ پچھلے ہفتے آپ ایک لڑکے کی سفارش کرنے آے تھے اس کو آرڈر دیے تو اِس کو نکالنا پڑا کیونکہ آسامی خالی نہیں تھی۔
ملتان پوسٹنگ کے دوران پتہ چلا ہمارے ایک سٹاف ممبر نے ایک بڑے افسر سے شکایت کی کہ فلاں مشین ہمارے دفتر نہیں دی گئی اور حیدر آباد دی گئی ہے ہمیں بھی عنایت کی جائے۔ بڑے افسر نے اسی وقت حیدر آباد فون کر کے پوچھا آپ لوگوں کے پاس فلاں مشین ہے؟ انہوں نے ہاں میں جواب دیا۔ بڑے افسر نے حکم دیا کہ کل سے اس کو حیدر آباد بند کر دو اور ملتان والے سے کہا جاٶ تمھارا مسئلہ حل ہو گیا۔اور۔ حیدر آباد کی مشین بند کر دی گئ۔ ۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر