گلزاراحمد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں بجلی کے سو سال ۔۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے لوگ خوش قسمت ہیں کہ ان کو جدید بجلی کی سھولتیں استعمال کرتے ہوئے پورے سو سال ہو گئے۔ڈیرہ کا پہلا بجلی گھر 1921ء میں راۓ صاحب روچی رام کٹھڑ نے۔۔کٹھڑ الیکٹرک انجبیرنگ اینڈ جنرل سپلائ کمپنی ڈیرہ۔۔۔ کے نام سے فورٹ اکال گڑھ روڈ پر بنایا۔جس سے شھر اور چھاونی کے علاقوں کو بجلی سپلائی کی جاتی تھی۔یہ بجلی گھر ایک انگریز انجینیر مسٹر پوکاک چلایا کرتے تھے۔ہندو مالکان کی ہندوستان نقل مکانی کے بعد حکومت صوبہ سرحد نے 2 لاکھ 45 ھزار 887روپے کلیم کے ادا کیے اور اس کا انتظام سنبھالا۔ واپڈا کا دفتر اور گرڈ سٹیشن آجکل اسی جگہ واقع ھے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ1947 ء تک جب انگریزوں کی حکومت تھی لوگوں نے لوڈ شیڈنگ کا نام تک نہیں سنا تھا۔ آج آذادی کے 75 سال بعد ہم نے اتنی ترقی کر لی کہ لوڈشیڈنگ نے ڈیرہ والوں کا ناک میں دم کر رکھا ہے۔ 1947 ء میں جتنے بجلی گھر کی قیمت تھی اتنا بجلی کا جرمانہ تو واپڈا آجکل ایک ایک گھر پر ڈال دیتا ہے۔
حکمرانوں نے تقریروں پر زور لگایا ہوا ہے عوام کچلے جا رہے ہیں۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر