نذیر ڈھوکی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
واشنگٹن میں مقیم دوستوں نے وزیر خارجہ جناب بلاول بھٹو زرداری کے دورے کے حوالے سے اپنا نقطہ نظر بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جناب بلاول بھٹو زرداری دنیا کے سامنے ایک ذہین اور باصلاحیت وزیر خارجہ کے طور پر سامنے آئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ نوجوان بھٹو نے یہاں اپنی قابلیت کا لوہا منوا کر اپنے نانا شہید اور والدہ شہید کی یاد تازہ کردی ہے ۔
اقوام متحدہ کے اجلاس میں بھی وہ عالمی رہنماؤں کی توجہ کا مرکز رہا یہ الگ بات ہے کہ ہمارے ملک کی دانستہ طور پر اس امر کو نوٹ کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بطور وزیراعظم عمران خان بھی یہاں آئے تھے مگر سفارتی استثناء کی پناہ میں یہ ہی وجہہ ہے کہ وہ پاکستانی سفارتخانے میں چھپے رہے۔ ان کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کے دورے کے دوران عمران خان کو اپنے منصب کا لحاظ کم ان کے اعصاب پر سیتا وائیٹ مقدمہ زیادہ حاوی تھا کیونکہ عمران خان یہاں کی عدالت کو مذکورہ مقدمہ میں مطلوب ہیں۔
واشنگٹن میں مقیم پاکستانی دوستوں کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ جناب بلاول بھٹو زرداری نے یہاں کا دورہ ایسے وقت کیا جب پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان پاکستانی عوام کو امریکا اور یورپ کے خلاف اکسانے کی مہم جوئی کر رہے ہیں ایسے وقت جناب بلاول بھٹو کا امریکہ اور یورپ سے بہترین باہمی تعلقات برقرار رکھنا جناب بلاول بھٹو زرداری کی صلاحیت کا کمال ہے، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ کا موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے بیانیہ طاقت پکڑ رہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان میں ہونے والی تباہی کا دنیا ازالہ کرے ہمیں امداد یا خیرات نہیں انصاف چاہیے۔ واشنگٹن میں مقیم دوستوں کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل جس طرح بارش اور سیلاب کے متاثرین کے حوالے سے پاکستان کی مدد کیلئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں ایسے لگ رہا ہے جیسے وہ پاکستانی ہیں حق بات یہ ہے کہ بھی جناب بلاول بھٹو زرداری کی بطور وزیر خارجہ بہت بڑی کامیابی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جناب بلاول بھٹو زرداری نے وزیر خارجہ کی حیثیت سے کامیابیاں حاصل کی ہیں مستقبل میں وزیر آعظم بنیں گے تو اپنے نانا شہید اور والدہ شہید کی طرح پاکستان بہت آگے لے جائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ ان کا بھارتیوں کے ساتھ بھی میل جول رہتا ہے وہ کہتے ہیں کہ پاکستان میں عمران اور بھارت میں مودی کا اقتدار میں آنا ہی ہمارے خطے کی بہت بڑی بدقسمتی ہے کیونکہ دونوں نجی زندگی میں ناکام اور شدت پسند ہیں اگر بھارت میں راہول گاندھی اور پاکستان میں بلاول بھٹو زرداری اقتدار میں آ جائیں تو ہمارا خطہ امن کا گہوارہ ، معاشی طور پر مضبوط بن جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ مودی بھارت کے سیکولر معاشرے پر سیاہ داغ ہے مگر عمران خان نے مودی کی جارحیت کی کیوں نہیں مزاحمت کی تھی کیونکہ دونوں آپس میں ملے ہوئے تھے ۔ واشنگٹن میں مقیم پاکستانی دوستوں کا کہنا ہے کہ آج وزیر خارجہ جناب بلاول بھٹو زرداری کی آواز واشنگٹن میں گونج رہی ہے ان کہنا ہے کہ وزیر خارجہ جناب بلاول بھٹو زرداری جس طرح سرگرم ہیں کم سے کم ایک دہائی میں پاکستان کا ایسا وزیر خارجہ نہیں آیا ۔ اس لیئے تو تاریخ کے ایک طالب علم کے ناطے میں کہتا ہوں کہ لیڈر جنم لیتا ہے تاریخ ان کی رہنمائی کرتی ہے ۔
۔
۔یہ بھی پڑھیں:
لیڈر جنم لیتے ہیں ۔۔۔ نذیر ڈھوکی
شاعر اور انقلابی کا جنم۔۔۔ نذیر ڈھوکی
نیب یا اغوا برائے تاوان کا گینگ ۔۔۔ نذیر ڈھوکی
ڈر گئے، ہل گئے، رُل گئے، جعلی کپتان ۔۔۔نذیر ڈھوکی
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر