رؤف قیصرانی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوازالدین صدیقی واجبی شکل و صورت کے مالک بالی وڈ فلم انڈسٹری کے زبردست فن کار ہیں۔ انہوں نے ہر فلم میں اپنی محنت اور لگن سے فن کاری کے کمال جوہر دکھائے ہیں۔ بالی وڈ کی ڈرامہ فلم "مانجھی دی ماونٹین مین” نواز الدین صدیقی کی یادگار فلموں میں سے ایک ہے۔ یہ بائیوگرافیکل فلم بیہار میں واقع ایک چھوٹے سے گاوں کے ایک مزدور "دشارتھ مانجھی” جسے انڈیا میں "ماونٹین مین” کہا جاتا ہے، کی دلچسپ کہانی ہے۔ دشارتھ مانجھی نے اپنے ہتھوڑے سے پہاڑ کاٹ کر راستہ بنایا۔ اور اسی نسبت سے اسے ماوئنٹین مین کہا جاتا ہے۔
دشارتھ مانجھی کا یہ کارنامہ ایک طرف اپنی مٹی سے زبردست محبت کی داستان ہے تو دوسری طرف محنت، ہمت، اور جذبے کی انمٹ مثال بھی ہے۔ اور وہاں ان کے اس جذبے کا آنر بالی وڈ نے کلاسیکل فلم بنا کر کیا اور دشارتھ مانجھی کو امر کر دیا۔
کوہ سلیمان تونسہ کو انگیریز کالونیل اپروچ نے آج بھی پتھر کے دور میں مقید رکھا ہوا ہے۔ زیادہ تر کوہ سلیمان میں آج بھی راستے نہیں ہیں۔ اور اس ڈیجیٹل دور میں بھی اس عظیم سلیمان پہاڑ کے باسی کمیونیکیشن کے روایتی ذرائع سے بھی محروم ہیں۔ جیپ ایبل روڈز کے نام پر دہائیوں سے انگریز کلونیل ذہنیت رکھنے والے مقتدر حلقوں نے فنڈز کی کاغذی خانہ پوری تو کی لیکن خاطر خواہ روڈز نا بن سکے۔
اس تکلیف دہ صورتحال میں بھی کچھ بہار کی تازگی کے جیسے احساسات بھی کوہ سلیمان کی داستانوں میں خوشبو بکھیر رہے ہیں۔
کوہ سلیمان کے فرزند اشرف آزتانی نے کمیونیکیشن کی اہمیت کا ادراک کرتے ہوئے، بجائے اندھیر نگری کو قسمت سمجھنے کے، مزاحمت کا فیصلہ کیا۔ جبر کی اندھی تقلیدی تلوار کے سامنے اپنے جوش اور جذبے سے اپنی بساط سے بڑھ کر ہمت کی ڈھال لیے ڈٹ گیا۔
اس نے پہلے منڈا کھنڈغ جیپ ایبل روڈ اپنی مدد آپ کے تحت بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ، اور کچھ عرصہ قبل پہاڑ کاٹ کر ہرن بوڑ سے ڈیوانی تک روڈ بنانے کا اعلان کر دیا۔ کوہ سلیمان اور ہرن بوڑ کی جیوگرافیکل پوزیشننگ سے واقف ہر شخص جانتا ہے کہ یہ بظاہر ایک ناممکن بات تھی۔ جس کو شروع شروع میں عوام نے دیوانے کا خواب سمجھا۔ لیکن اشرف خان آزتانی نے اس دھندلے خواب کو حقیقت کا روپ دینے کیلیے، سب سے پہلے بذات خود دشارتھ مانجھی جیسا جذبہ لیے پہاڑ سے ٹکرا گیا۔ اور پھر عوام بھی اس عظیم تر مشن میں اس انقلابی انسان کے ساتھ جڑ گئے۔ اور پھر سیلاب سے قبل یہ محسوس ہونے لگا کہ وہ کام جو انگریز اور اس کی باقیات اور پچھتر سال سے ریاست نا کر سکی وہ کوہ سلیمان کا فرزند اشرف آزتانی ضرور کر جائے گا۔ اشرف آزتانی نے اپنے کنڈکٹ سے ثابت کیا ہے کہ وہ کوہ سلیمان کا "ماونٹین مین” ہے۔ کوہ سلیمان کے ماونٹین مین کی اس لازوال جہد کو عظیم سلیمان کا ذرہ ذرہ سلام پیش کرتا ہے۔
کل سے کوہ سلیمان کے ماونٹین مین اشرف آزتانی کی ہسپتال میں بستر علالت کی تصویریں سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔ ظرف کا تقاضہ ہے کہ بیماری میں مبتلاء مریض چاہے دشمن بھی کیوں نا ہو، کو بھی دعا کی جانے چاہیے۔ لیکن یہ تو ہمارا عظیم جہد کار "ماونٹین مین” اشرف آزتانی ہے، جس کی جلد صحت یابی کیلئے ڈھیروں دعائیں اور نیک خواہشات۔ ماونٹین مین کا بلوچی متبادل "رہنغی ورنا” بنتا ہے۔ اور تاریخ اشرف آزتانی کو "رہنغی ورنا” کے نام سے یاد کرے گی۔ امید کرتے ہیں کہ کوہ سلیمان کے "رہنغی ورنا” اپنی ہمت، حوصلے اور قوت ارادی سے بیماری کو شکست دے کر اپنے مشن کو پایہ تکمیل تک ضرور پہنچائیں گے۔
"جی منی راہنغی ورنا, ہردمے جیواثئے”
یہ بھی پڑھیے:
2مارچ سرکاری بلوچ کلچر ڈے،او وی سرائیکی وسیب وچ||اکبر ملکانی
سرائیکی لوک سانجھ شادن لُنڈ دے کٹھ دا مشترکہ تے متفقہ اعلامیہ
سرائیکی نیشنلزم پس منظر اور بیانیہ۔۔۔۔ ذلفی
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر