عید قربان پر جانوروں کی خیریداری کے بعد باری آتی ہے چاقو سمیت ان اوقزاروں کی جن کی مدد سے قربانی دی جاتی ہے ۔۔
خام مال مہنگا ہونے باعث قربانی کے اوزار بنانے اور بیچنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے
شہری بھی پرانے چاقو چھری پر دھار لگوا کر کام چلانے پر مجبور ہو گئے ہیں ۔۔
(بھٹی پر لوہا کوٹنے کی آواز)
بتیس سالہ مبین جدی پشتی لوہار ہیں اور نیو کراچی میں واقع اپنی بھٹی پر کچے لوہے کو کوٹ کر مختلف اوزار بنا کر فروخت کرنے کا کام کرتے ہیں
مبین نے بتایا کہ پہلے کمانی کے لوہے کو کوئلے سے چلنے والی بھٹی میں گرم کرکے نرم کیا جاتا ہے اور پھر اسے ہتھوڑے کی مدد سے کوٹ کر بغدے یا چھرے کی شکل دی جاتی ہے ۔۔
پھر اسے مشین سے دھار لگائی جاتی ہے ۔۔ رواں سال خام مال مہنگا ہوا تو عید پر اوزار بنانے کے آڈر بھی آنا کم ہو گئے
مبین ، لوہار
عید کے مال پر بہت فرق پڑا ہے ۔۔ کام ہے ہی نہیں ۔۔ ان دنوں پہلے بہت رش ہوتا تھا ۔۔بہت فرق ہے ۔۔مال کم ہی بنایا ہے ورنہ تو روز کا پانچ سو چھ نکلتا تھا
دکانداروں کا کہنا ہے کہ چین سے آنے والے مشینی چھریوں پاکستان میں بننے والے چھریوں سے نستبا سستی ہیں ۔۔ لیکن اپنی دھار کے مشہور وزیر آباد کی چھریوں کی مانگ ہمیشہ سے رہی ہے
طارق ، دکاندار
پاکستان کی کوالئی زیادہ بہتر ہوتی ہے ، اپنے ہاتھ کی بنی ہوئی ہوتی ہے ، چیز اچھی ہوتی ہے لیکن اس کے مقابلے میں اچھی نہیں
نئے اوزار مہنگے ہوئے تو پرانے اوزاروں پر دھار لگانے کی اجرت میں بھی اضافہ ہو گیا
فہیم ، دکاندار
پرانے مال پر دھار لگوانے آتے ہیں ، نیا مال تھوڑا بہے جا رہا ہے
کاشف ، دکاندار
لوہا مہنگا ہے، بجلی مہنگی ہے ، کوئلہ مہنگا ہے لیبر مہنگی ہے ، ہر چیز مہنگی ہے
صرف چھوٹی بڑی چھریوں ہی نہیں لکٹری کی مڈیوں کی فی کلو قیمت میں بھی دوسو روپے کا اضافہ ہو گیا ہے
بڑھتی ہوئی مہنگائی نے نہ صرف قربانی کے جانوروں کی قیمت پر اثر ڈالا ہے بلکہ قربانی کے لئے استعمال ہونے والے اوزاروں کی قیمتوں میں بھی کئی
گنا اضافہ کردیا ہے ۔۔ شہری پرانے اوزاروں پر ہی دھار لگوا کر کام چلانے کو ترجیح دے رہے ہیں
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،