وفاقی حکومت کی جانب سے تینتیس لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی عائد کر دی گئی،، حکومتی فیصلے پر شہری ملے جلے رد عمل کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں جبکہ تاجر برادری کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے کاروبار متاثر ہو گا
روپے کی مسلسل گرتی ہوئی قدر کو سہارا دینے کیلئے حکومت کی جانب سے ہوم اپلائینسز، موبائل فونز، گاڑیوں، چاکلیٹس، فروزن میٹ، فروزن سی فوڈ، ساسز، کیچپ، نجی اسلحہ، سپیکرز، ہیڈ فونز، باتھ روم ویئرز، سمیت تینیس پرتعیش اشیا کی درامد پر پابندی عائد کر دی
حکومت کی جانب سے کیئے گئے فیصلے پر تاجر برادری تحفظات کا اظہار کر رہی ہے، الیکٹرونکس اور دیگر اشیا سے جڑے کاروباری حضرات کے مطابق یہ فیصلہ انکے
کاروباروں کے لیئے تباہ کن ثابت ہو گا
یہ تمام چیزیں آتی ہیں باہر سے ہیں جن کا ہم کام کرتے ہیں، اگر یہ آنا بند ہو جائیں گی تو جو
مارکیٹ میں موجود مال ہے وہ مزید مہنگا ہو جائے گا، ہماری دوکانوں کے لرائے کیسے نکلیں گے
عام شہری حکومتی فیصلے پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں
روپیہ مسلسل گر رہا ہے اگر ایسے فیصلے کیئے جائیں اور معیثیت بہتر ہو جائے تو یہ اچھا فیصلہ ہو گا
تاجر کہتے ہیں کہ حکومت اشیا کے درامد پر پابندی لگانے سے پہلے ان اشیا کو اپنے ملک میں تیار کرنے کا انتظام کرے تاکہ
صارفین متاثر نہ ہوں
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،