پاکستان کے دریاوں میں 12 اقسام کی مختلف مچھلیاں وافرمقدار میں پائی جاتی ہیں۔۔
بھرے پڑے ہیں۔۔ جن میں چند صرف یہاں پائی جاتی ہیں
لیکن موسمیاتی تبدیلی اور دریاوں میں گندگی کی وجہ سے مچھلیوں کی افزائش کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں ۔۔۔۔
پاکستان آبی وسائل سے مالامال ہے ۔۔۔ یہاں آبشاروں، جھیلوں کے علاوہ دریاوں کا جال بھی موجود ہے
ماہرین کے مطابق ابی حیات سے مالامال یہاں دریاوں میں 12 اقسام کی مچھلیاں پائی جاتی۔۔
جن میں آٹھ گرم پانی میں ملتی ہیں۔ پشاور اور چارسدہ کے سنگم پر سردریاب میں پائی جانے والی رہو، گلفام، شیر ماہی اور گربہ (کیٹ فِش) جیسی مچھلیاں منفرد مانی جاتی ہیں
…صدام حسین (اسسٹنٹ ڈائریکٹر، فشری)
حکام کےمطابق دستیاب مچھلی کی بہتر افزائش کرکے اچھا روزگاراور بہتر زر مبادلہ پیدا کیا جا سکتا ہے
لیکن دریاوں کے کنارے پکنک سپاٹس،آلودگی اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے ان مچھلیوں کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
صدام حسین (اسسٹنٹ ڈائیریکٹر، فشری)
اب حیا ت کو بچانے اور دریاوں کوصاف رکھنے کے لئے پشاور ہائی کورٹ نے
سردریاب کے ارد تجاوزات اور گندگی پھلانے والے ہوٹلوں پر پابندی بھی عائد کر دی ہیں
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،