موجودہ معاشی اورسیاسی صورتحال میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا ہنگامی اقدام۔
شرح سود میں 250بیسززپوائنٹس کا اضافہ کردیا۔ شرح سود 12.25فیصد پر پہنچ گئی۔۔
مسلسل غیر یقینی سیاسی صورتحال اور اس کے معیشت پر پڑتے اثرات ۔۔
گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقرکی سربراہی میں مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔۔
اسٹیٹ بینک نےصورتحال کا جائزہ لینے کے بعد نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا۔شرح سود کو250بیسززپوائنٹس تک بڑھاکر 12.25فیصد مقرر کردیا گیا۔۔
ڈاکٹر رضا باقر،گورنر اسٹیٹ بینک
ملک میں مہنگائی کم کرنے کے لیے اور مالی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے مانیٹری کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ
پالیسی ریٹ کو 250پوائنٹس بڑھاکر سوا12 فیصد کردیا جائے
اسٹیٹ بینک اعلامئے کے مطابق پہلے ہی اس بات کی نشاندہی کردی گئی تھی کہ حالات کا جائزہ لیا جا ئے گا
اور ضرورت پڑنےپر شرح سود میں ردو بدل کیا جائے گا۔ مارچ کے مہینے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا،
جبکہ رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 11فیصد سےاوپر رہنےکا امکان ہے۔
اسٹیٹ بینک نےواضح کیا کہ جی ڈی پی کی شرح مالی سال میں 4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
شرح سود میں اضافے سے قیمتوں کے استحکام کو محفوظ رکھنے میں مدد ملےگی ۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،