ایم کیو ایم پاکستان کے اپوزیشن اتحاد کا ساتھ دینے کے فیصلے پر کراچی کے عوام نے ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
کوئی فیصلے پر خوش تو کوئی مایوس دکھائی دیا۔ ضلع وسطی کے عوام نے حکومت سے انفراسٹرکچر کی بحالی کا مطالبہ بھی دہرایا۔۔
ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی سے نا ماضی میں کچھ پایا، نا مستقبل میں کچھ پائیں گے،
کراچی والوں کا حال ایسا ہی رہے گا، کراچی کے عوام نے ایم کیو ایم پاکستان کے اپوزیشن اتحاد میں شمولیت پر ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا۔۔
(پیپلزپارٹی ہمیشہ وعدے کرکے پیچھے ہٹ جاتی ہے ایم کیوایم وعدوں میں آجاتی ہے بیچاری)
(کوئی فرق نہیں پڑھ رہا عوام کے بارے میں کوئی نہیں سوچتاعوم کو پسنا ہےمہنگائی بڑھنی ہے)
(حکمت سے کوئی فائدہ نہیں ہوا مہنگائی بڑھ رہی ہے)
شہری کہتے ہیں کوئی بھی اقتدار میں آئے عوام کے مسائل حل ہونے چاہییں۔
(کسی سے بھی الحاق کریں عوام کے مفاد میں ہونا چاہئے)
(ہر بندہ اپنے مفاد میں سوچ رہاہے کراچی کے لوگوں کے بار میں کوئی نہیں سوچ رہا)
شہری عمران خان کی حکومت کے پانچ سال مکمل کیے جانے کے خواہشمند بھی نظر آئے۔
(پہلی بار حکومت دی ہے اس کو پانچ سال کا موقع ملنا چاہئے تھا کچھ اچھے کام کئے ہیں)
(پی ٹی آئی کی حکومت جائے گی تو کون ذمہ دار ہوگا مہنگائی اور کرپشن کو کون کنٹرول کرے گا)
ضلع وسطی کے عوام گزشتہ کئی سال سے اپنے علاقوں کی بدحالی کا نوحہ سناتے دکھائی دئیے۔ شہریوں نے بڑھتی مہنگائی اور انفرااسٹرکچر کی بدحالی پر مایوسی کا اظہار بھی کیا۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،