محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے یو ایس ایڈ کے تعاون سے نیشنل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا
وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے اعتراف کیا کہ
ہم 30 لاکھ سے زائد بچوں کو معیاری تعلیم فراہم نہیں کرپارہے،، بحیثیت پارٹی رکن جو فیصلہ پیپلزپارٹی کرے گی منظور ہوگا۔۔
سندھ میں تعلیم کے معیار، اساتذہ کی صلاحیتوں میں بہتری ، اسکول گورننس اینڈ موجود اور دیگر مسائل کے حل کے لیے کراچی میں یو ایس ایڈ کے تعاون سے نیشنل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا
وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ کا کہنا تھا کہ مفت تعلیم دینا آئین کا حصہ ہے۔ہمارے پاس سیکنڈری اسکولوں کی کمی ہے۔یو ایس ایڈ کے تحت جن اسکولوں کا افتتاح کیا وہ جلد فعال ہوجائیں گے۔
سردار شاہ۔۔۔وزیرتعلیم سندہ
(ہم نے اسکول کا افتتاح کیا جو بلڈنگ تھی وہاں میں نے خیال میں بہت جلد ریونیو کمپوننینٹ میں ساری چیزین آگئی ہیں وہ ایک دومہینےمیں ہوجائےگا)
سیاسی صورتحال پر موقف دیا کہ ایم کیو ایم ہمارے ساتھ ہے۔،،پارٹی کا جو فیصلہ ہے وہ منظور ہے۔۔
سردار شاہ۔۔۔وزیرتعلیم سندہ
(
میری منسٹری لیڈرشپ کی امانت ہے منسٹری کا جو فیصلہ ہوگا وہ منظور ہے میں اپنا کام سچائی کےساتھ کروں گا)
وزیر تعلیم سندھ نے اعتراف کیا کہ 30 لاکھ سے زائد بچوں کومعیاری تعلیم نہیں دے پارہے۔
صوبے میں 45 ہزار اسکول ہیں۔ بہت سے اسکول ایک کمرے پر مشتمل ہیں۔ ایک کمرے کے مزید اسکول نہیں کھولنا چاہتے۔
اے وی پڑھو
ضلع کورنگی میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو مشکلات کا سامنا ہے،مرتضی وہاب
سندھ حکومت کا سیلاب متاثرہ کسانوں کو سبسڈی دینے کا فیصلہ
خیبر پختونخوا: نو مئی کے واقعات میں ملوث 18 اساتذہ معطل کردئے گئے