سورج آگ برسا رہا ہو ،،،، تو ایسے میں گھنے درخت کی چھاوں کسی نعمت سےکم نہیں۔ کراچی میں بھی درجہ حرارت بڑھا
تو شہری درختوں کی ٹھنڈی چھاوں کی تلاش میں نظر آتے ہیں۔ کہتے ہیں سخت گرمی میں کچھ دیر کے لئے درختوں کے سائے میں بیٹھنا راحت پہنچاتا ہے
اور سکون کا سانس لےکرپھراپنےکام کاج کوچل پڑتے ہیں۔
موسم گرما کی دستک ۔
سورج پھر جوبن پر آگیا۔ پارہ اوپر کی جانب گامزن ہوا،،، شہریوں کے پسینے چھوٹ گئے۔
خاص کر دن بھر
روزی روٹی کمانے کے لئے گھروں سےباہرکام کاج کرنے والوں کا امتحان شروع ہوگیا۔
چائےکی آوازیں دینےوالا ۔۔
بہادر۔۔ دن بھرہوائی روزی کماتا ہے۔۔
چائےکی آوازیں دینےوالا ۔۔
بہادر شدید گرمی اوردھوپ میں سڑکوں،،، پارکوں اوردفاترمیں چائےفروخت کرتا ہے۔
کہتا ہے
موسم اللہ کی دین ہے،، لیکن درختوں کا سایہ گرمی میں کسی نعمت سےکم نہیں۔۔
بہادر۔۔ چائےفروش
((میں صبح گھرسےروزی کیلئےنکلتا ہوں ،،،دوتھرماس میں جتنی چائےہےبیچ کرگھرچلاجاتا ہوں۔
کبھی گرمی ہوتی ہےتودرختوں کےنیچےآرام بھی کرلیتےہیں حالات جوبھی ہوں ہمیں اللہ کا شکراداکرنا چاہئیے))
وہ کہتےہیں ناں ایک پودا،،،،گھنا درخت بن کرسینکڑوں کوفائدہ پہنچاتا۔۔
گرمی اورلوڈشیڈنگ کے ستائے طلبہ بھی درختوں کے سائے تلے امتحان کی تیاری کررہے
ہیں۔
ساگرکہتا ہے درخت اللہ کی ایک نعمت ہے۔اس سےاچھا اورپرسکون ماحول تیاری کیلئےہونہیں سکتا۔
ساگررحمان ۔۔ طالب علم
((میراآئی بی اےکا ٹیسٹ ہے،، گھروں میں بھی گرمی ہےاورلائبریری بھی گھرسےدورہے
یہاں آیا ہوں سخت گرم موسم میں درختوں کی ٹھنڈک سے امتحان کی تیاری کا مزہ دوبال ہورہا ہے))
ماحولیاتی تبدیلی نے موسموں کی شدت کو معمول سے کئی گنا بڑھا دیا ہے ۔
موسم گرما کا دورانیہ ہی طول نہیں پکڑ رہا،،
گرمی کی تمازت بھی بڑھتی جارہی ہے۔
ایسے میں کنکریٹ کے جنگل کراچی میں گھنے سایہ دار درخت گوشہ عافیت سے کم نہیں ہیں۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،