نومبر 15, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

وزیراعظم عمران خا ن فوری طور پر استعفیٰ د یں ،اکبر ایس بابر

کیونکہ فارن فنڈنگ کیس میں ناقابل تردید شوہد سامنے آچکے ہیں

اسلام آباد

پی ٹی آئی کے بانی راہنماء اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خا ن فوری طور پر استعفیٰ د یں کیونکہ فارن فنڈنگ کیس میں ناقابل تردید شوہد سامنے آچکے ہیں،

پی ٹی آئی نےایک آئینی ادارے کے سامنے اپنی سینئر لیڈرشپ پر باضابطہ فرد جرم عائد کر دی ہےجس کے بعد ان ملوث افراد کا آئینی عہدوں پر رہنا بلاجواز ہے، فارن فنڈنگ کیس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سمیت پارٹی کی سینئر قیادت کو قربانی کا بکرا بنا دیا ہے

الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کی جانب سےجمع کروائے جانے والے تحریری جواب میں کئی سینئر پارٹی راہنماؤں اور ایم این ایز کو غیر قانونی طور پر پی ٹی آئی اکاؤنٹس کھولنے

اور چلانے کا موردالزام ٹھہرایا گیا ہے،ایک طرف پی ٹی آئی اپنے گیارہ اکاؤنٹس سے لاتعلقی کا اظہار کر رہی ہے جبکہ دوسری جانب الیکشن کمیشن میں جمع کروائے جانے جواب میں یہ اعتراف بھی کر رہی ہے کہ دو کروڑ بتیس لاکھ روپے سے زائد کی رقم پی ٹی آئی کے مرکزی اکاؤنٹس سے ان گیارہ اکاؤنٹس میں منتقل کی گئی،

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اکبر ایس بابر کا کہنا تھاکہ فا رن فنڈنگ کیس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سمیت پارٹی کی سینئر قیادت کو قربانی کا بکرا بنا دیا ہے

سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کی جانب سےجمع کروائے جانے والے تحریری جواب میں کئی سینئر پارٹی راہنماؤں اور ایم این ایز کو غیر قانونی طور پر پی ٹی آئی اکاؤنٹس کھولنے اور چلانے کا موردالزام ٹھہرایا گیا ہے،

، ان گیارہ اکاؤنٹس کو غیر قانونی طور پر چلانے والوں میں موجودہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، گورنر سندھ عمران اسماعیل،گورنر کے پی شاہ فرمان، پنجاب کے سینئر وزیر میاں محمود الرشید، سندھ سے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی انجینئر نجیب ہارون

رکن سندھ اسمبلی ثمر علی خان، سابق ایم پی اے سیما ضیاء کے پی سے پارٹی راہنماء ظفراللہ خٹک ، سابق صدر پی ٹی آئی سندھ جہانگیر رحمٰن، سابق سیکرٹری پی ٹی آئی کے پی کے خالد مسعود ، وزیراعظم عمران خان کے دو قریبی ساتھی نعیم الحق (مرحوم) اور احسن رشید شامل ہیں

پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن میں جمع کروائے جانے والے جواب میں لکھا ہے کہ یہ تمام افراد پی ٹی آئی کے نام پر اکاؤنٹس کھولنے ، چلانے اور چندہ وصول کرنے کے مجاز نہیں تھے، جبکہ دلچسپ امر یہ ہے کہ

گذشتہ چار سال کے دوران الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی میں اپنی جمع کرائی جانے والی دستاویزات میں پی ٹی آئی نے ان تمام گیارہ اکاؤنٹس کو اپنے اکاؤنٹس کے طور پر تسلیم کیا تھا

اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ ایک طرف پی ٹی آئی اپنے ہی گیارہ اکاؤنٹس سے لاتعلقی کا اظہار کر رہی ہے جبکہ دوسری جانب پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے اپنے جواب میں یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ

دو کروڑ بتیس لاکھ سے زائد کی رقم پی ٹی آئی کے مرکزی اکاؤنٹس سے ان گیارہ اکاؤنٹس میں منتقل کی گئی ہے،پی ٹی آئی نے یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ پانچ کروڑ ستر لاکھ کی رقم مقامی ذرائع سے ان گیارہ اکاؤنٹس میں جمع کی گئی

جسکا اسکے پاس کوئی حساب کتاب موجود نہیں ہے،انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن میں استدعا کی تھی کہ اکبر ایس بابر کو اس مقدمے سے الگ کیا جائے

اور کوئی دستاویزات انکو نہ دی جائےجسے الیکشن کمیشن نے مسترد کر دیا تھا،اکبر ایس بابر نےمزید کہا کہ میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ

یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سےبڑا فنڈنگ گھپلا ہے جس میں تحریک انصاف کے چیئرمین سمیت تمام سینئر قیادت ملوث ہے،پی ٹی آئی نےایک آئینی ادارے کے سامنے اپنی سینئر لیڈرشپ پر باضابطہ فرد جرم عائد کر دی ہے

جس کے بعد ان ملوث افراد کا آئینی عہدوں پر رہنا بلاجواز ہے، اب جبکہ پی ٹی آئی نے یہ تسلیم کر لیا ہے کہ

اہم ترین آئینی عہدوں پر فائز اس کی سینئر قیادت ایک غیر قانونی عمل کا حصہ ہے

لہذاٰ الیکشن کمیشن اس بات کا نوٹس لے اور تمام عہدیداروں سے جواب طلبی کرے

اور وزیراعظم عمران خان اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں

کیونکہ فارن فنڈنگ کیس میں ناقابل تردید شواہد سامنے آچکے ہیں جن کا اعتراف خود پی ٹی آئی بھی کر چکی ہے۔

About The Author