مئی 14, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

لاہور کتاب میلہ کا پہلا دن||محمد عامر خاکوانی

ان کے خیال میں غیر جانبدار صحافی شائد گونگا، بہرا، اندھا ہوتا ہے

محمد عامر خاکوانی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ایکسپو سنٹر لاہور میں کتاب میلہ شروع ہوچکا ہے۔ جمعہ کی شام چکر لگایا ، سات سے نو سوا نو بجے تک وہیں رہا۔
پہلا دن رش خاصا کم رہا۔ سٹالز ہر سال فروری میں ہونے والے کتاب میلہ کے مقابلے میں قدرے کم تھے، آج زیادہ تر سٹالز فنکشنل ہوتے رہے ۔اصل تیاری کل اور پرسوں کے دنوں کے لئے تھی۔
اس کتاب میلہ کی پبلسٹی افسوسناک حد تک کم کی گئی ہے، شہر میں لوگوں کو علم ہی نہیں۔ سٹالز بھی کچھ کم ہیں، مگر بہرحال اہم پبلشرز موجود ہیں۔
ٹاپ پبلشرز جیسے سنگ میل، بک کارنر جہلم، ریڈنگز، علم وعرفان، کتاب سرائے، عکس، جہانگیر،فکشن ہائوس، قاسم علی شاہ فائونڈیشن وغیرہ موجود ہیں۔ یاد رہے کہ سب سے زیادہ کتابیں یعنی ٹائٹلز ان چار پانچ بڑے پبلشرز کی ہیں، سنگ میل، بک کارنر، علم وعرفان، کتاب سرائے، عکس، ریڈنگز کے پاس ہزاروں کتابیں موجود ہیں۔
کئی ایسے سٹالز نظر آئے جن کے پاس مختلف پبلشرز کی مکس کتابیں تھیں، ان کے نام البتہ غیر معروف تھے۔ سرکاری اداروں میں اقبال اکیڈمی اور مقتدرہ قومی زبان کے سٹالز دیکھے، نیشنل بک فائونڈیشن کا سٹال نظر نہیں آیا، انجمن ترقی اردو کے لوگ کراچی سے آیا کرتے تھے، وہ بھی نہیں ہیں۔

جمہوری پبلشرز نے الگ سٹال نہیں لیا، البتہ انکی کتابیں جنگ پبلشرز کے پاس موجود ہیں۔ ترک ناول نگار اورحان پاموک کے تمام ناول وہاں سے مل سکتے ہیں۔
مجموعی طو پر بہت اچھی، عمدہ اور شاندار کتابیں اچھے خاصے ڈسکائونٹ پر دستیاب ہیں۔ پچھلے دو برسوں کے دوران چھپنے والی ہر اہم کتاب اس کتاب میلہ میں موجود تھی۔

بک کارنر جہلم کے سٹال پرعلی اکبر ناطق سے ملاقات ہوئی، ’’چاند کو گل کریں تو جانیں‘‘ ناول کے مصنف اسامہ صدیق بھی موجود تھے، معروف مصنف اور مترجم یاسر جواد بھی ملے۔
بک کارنر کے گگن شاہد نے ان تین دنوں میں میٹ دا رائٹر کے نام سے مختلف سیشنز رکھے ہیں۔ آج علی اکبر ناطق کی شعری کلیات ’’سفیر لیلیٰ‘‘ کی اوپننگ تھی، اس میں ناطق کی سات نظموں اور غزلوں کی کتابیں اکھٹی کی گئی ہیں۔ بہت خوبصورت کتاب ہے۔ ڈاکٹرامجد ثاقب صاحب کی کتاب چار لوگ بھی اس بار شائع ہوئی، سلمی اعوان کی نئی کتاب بھی بک کارنر نے شائع کی ہے۔
کل رش بڑھنے کا امکان ہے۔ اس کا عروج اتوار کو ہوگا۔ پہلے ہر سال پانچ دنوں کے لئے ہوتا تھا، اس سال صرف تین دن کے لئے ہے۔
پہلے رات دس بجے تک ہوتا تھا، اب پونے نو بجے سے اعلان شروع ہوگئے کہ نو بجے لائٹس بجھا دی جائیں گی۔ مگر کیوں؟ بھائی پہلا دن ہے لوگ دیر سے آ رہے ہیں تو دس بجے تک چلائو۔ خیر اگلے دو دن بھی صبح دس سے رات نو بجے تک ہی ہوگا۔ یاد رکھیے گا۔
صفائی کے انتظامات درمیانے لگے ، ممکن ہے کل بہتر ہوجائیں۔ فوڈ سٹالز پچھلی بار نیچے تھے، اس بار اوپر کی منزل پر بنائے گئے ہیں، ویسے چند سال پہلے اوپر ہی ہوتے تھے۔
اور ہاں ایکسپو سنٹر کے گیٹ نمبر پانچ سے انٹری ہے، گیٹ نمبر 1 ایمپوریم کے ساتھ ہے جبکہ نمبر5 آخر میں مین روڈ کے قریب ہی ہے۔ کتاب میلہ ہال نمبر تین میں ہے۔

اور ہاں خاکسار کی کتاب زنگار بک کارنر جہلم پر ڈسکائونٹ کے ساتھ دستیاب ہے۔

میں نے ان شااللہ کل بروز ہفتہ تین بجے ایکسپو سنٹر جانا ہے، وہاں برادرم فرخ سہیل گوئندی کی کتاب میں ہوں جہاں گرد پر گفتگو ہوگی۔ تین سے ساڑھے پانچ سہہ پہر تک ان شااللہ توقع ہے کہ ایکسپو سنٹر رہوں گا۔ اتوار کی دوپہر کو بھی اللہ نے چاہا تو چکر لگے گا۔
بعض کتابوں کی تصویریں بنائی ہیں، مگر ان کی پوسٹ الگ سے کروں گا

یہ بھی پڑھیے:

عمر سعید شیخ ۔ پراسرار کردار کی ڈرامائی کہانی۔۔۔محمد عامر خاکوانی

سیاسی اجتماعات کا اب کوئی جواز نہیں ۔۔۔محمد عامر خاکوانی

چندر اوراق ان لکھی ڈائری کے ۔۔۔محمد عامر خاکوانی

آسٹریلیا بمقابلہ چین ۔۔۔محمد عامر خاکوانی

بیانئے کی غلطی۔۔۔محمد عامر خاکوانی

محمد عامر خاکوانی کے مزید کالم پڑھیں

%d bloggers like this: