دسمبر 23, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

کیا آپ ایک سال میں سوا ارب روپے کما سکتے ہیں؟||ڈاکٹر مجاہد مرزا

ایک بار ایک ہندوستانی کاروباری کمپنی ایک کریم اس دعوٰی سے مارکیٹ میں لائی تھی کہ چہرے کی جھریاں دور کرتی ہے۔ تجربہ کرنے کو بیس روپے کریم کی قیمت دو سو روپے رکھی تو ممبئی کی غریب ترین عورتوں نے پیسے جمع کر کر کے سب سے زیادہ خریدی کہ چہرے کی بے کسی دور کر سکیں جو نہ ہونی تھی اور نہ ہوئی۔

ڈاکٹر مجاہد مرزا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

نہیں نا۔۔۔ مگر جنہیں تحریک انصاف کے حامی چور لٹیرے کہتے ہیں اور دنیا کاروباری وہ کما سکتے ہیں اور کماتے ہیں۔
جیسے یہاں روس میں ایک موبائل کمپنی ہے ایم تے ایس جن سے میں نے کریڈٹ میں فون خریدا۔ اصل قیمت 9000 کی جگہ 1200 ماہوار دینے ہونگے یعنی 14400۔۔ اوپر سے ان کے ہی بینک کارڈ کے زریعہ جس میں اطلاع دینے کے ایس ایم ایس کے 59 روبل ماہانہ علیحدہ۔
اب فرض کریں یہ کمپنی سال میں 100000 فون کریڈٹ پہ بیچتی ہے۔ ہر شخص کو مثال کے طور پر 5000 اضافی دینا پڑتے ہیں تو ایک سال میں ایک لاکھ لوگ اس کمپنی کو پچاس کروڑ روبل دے دیتے ہیں یعنی سوا ارب روپے۔ جو فون وہ بیچ رہی ہے وہ اس نے سات ہزار فی پیس لیے ہوتے ہیں یوں تیس کروڑ روبل مزید کما لیے یعنی پچھتر کروڑ روپے۔ ایس ایم ایس کی مد میں چھ کروڑ روبل یعنی پندرہ کروڑ روپے مزید کما لیے۔۔ یہ آخری نوے کروڑ اگر اخراجات پہ لگا دیں تب بھی سوا ارب خالص منافع کما لیا۔۔۔ فون ایک لاکھ نہیں بلکہ کئی لاکھ ہو سکتے ہیں اور منافع اسی حساب سے۔ فون بیلنس سے کمانا اس کے علاوہ۔
مگر یہ سوچیں کہ کن لوگوں سے کمائے؟ امراء یا خوشحال لوگوں سے، نہیں بلکہ معاشی طور پر مجبور اور کم آمدنی والے لوگوں سے جو نقد خریدنے سے لاچار ہیں اور ماہوار دگنا دینے پر مجبور۔
یہ کوئی چور لٹیرے نہیں, نظام سرمایہ داری کے کاروباری لوگ ہیں اور قانونی طور پر ہر شخص سے معاہدہ پر دستخط لے کے کما رہے ہیں۔
ایک بار ایک ہندوستانی کاروباری کمپنی ایک کریم اس دعوٰی سے مارکیٹ میں لائی تھی کہ چہرے کی جھریاں دور کرتی ہے۔ تجربہ کرنے کو بیس روپے کریم کی قیمت دو سو روپے رکھی تو ممبئی کی غریب ترین عورتوں نے پیسے جمع کر کر کے سب سے زیادہ خریدی کہ چہرے کی بے کسی دور کر سکیں جو نہ ہونی تھی اور نہ ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے:

آج 10 ستمبر ہے۔۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

سرائیکی صوبہ تحریک،تاریخ دا ہک پناں۔۔۔ مجاہد جتوئی

خواجہ فریدؒ دی کافی اچ ’’تخت لہور‘‘ دی بحث ۔۔۔مجاہد جتوئی

ڈاکٹر اظہر علی! تمہارے لیے نوحہ نہ قصیدہ۔۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

ڈاکٹر مجاہد مرزا کی مزید تحریریں پڑھیے

About The Author