ڈاکٹر سید مزمل حسین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مبارکی ٹاپ پر برفباری
مبارکی ٹاپ کوہ سلیمان ضلع ڈیرہ غازی خان کی بلند چوٹیوں میں سے ایک ہے۔ سطح سمندر سے اسکی بلندی تقریباً 6800 فٹ ہے۔ گوگل میپ پر اسکی لوکیشن درج ذیل ہے
مبارکی سخی سرور سے شمال کی سمت میں براستہ رونگھن، رحیم کوٹھی تقریبا ساٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ مبارکی ٹاپ جانے کے لیے راستے کی تفصیلات ہم نے گزشتہ اقساط میں بیان کی تھیں جو ان لنکس پر دیکھی جا سکتی ہیں۔
7 جنوری 2022 کو تقریباً تمام دن مبارکی ٹاپ پر برفباری جاری رہی۔ مبارکی پاس کے بعد ٹاپ سے چند کلومیٹر پہلے برفباری کے آثار دکھنا شروع ہوگۓ جنہیں دیکھ کر ہمسفر سیاحوں کی جان میں جان آئ اور انہیں یہ ٹور کامیاب ہوتا نظر آیا۔ جیسے ہی برفباری کی حدود میں پہنچے، صبح سے برفباری کے منتظر سیاح گاڑیوں سے باہر کوڈ پڑے اور جذباتی ہو کر برف سے کھیلنے لگے۔ بمشکل ہم نے سب کو واپس گاڑی میں بٹھایا کہ جلد از جلد اپنی منزل پر پہنچا جاۓ تاکہ وہاں پہنچ کر کوہ سلیمان کی اس نایاب برفباری سے محظوظ ہوا جاسکے۔ صبح سے ہمیں طعنے دینے والے سیاح اب پر امید و مطمئن تھے ملتان سے صرف 200 کلومیٹر کے فاصلے پر سنوفال دیکھ کر حیران بھی تھے۔
اسی روز ہمارے قریبی سیاح دوستوں اور سینکڑوں کی تعداد میں سیاحوں نے برفباری سے محظوظ ہونے کے لیے قریبی معروف ہل اسٹیشن فورٹ منرو کا دورہ بھی کیا لیکن وہاں برفباری مختصر دورانیہ کے لیے ہوئ لہذا اکثر سیاح اس سے محروم رہ گۓ جبکہ بے پناہ رش میں پھنسنے، رہائش اور قیام کے مسائل سے الگ دوچار ہوۓ۔ الحمد اللہ اس معاملے میں ٹیم وسیب ایکسپلورر کا انتخاب درست رہا۔ برفباری سے بھی محظوظ ہوۓ اور مبارکی ٹاپ کو ایک بار پھر متعارف کرانے کا موقع بھی میسر آیا۔
اس سے قبل ہم یوم پاکستان 23 مارچ 2018، وسیب ایکسپلورر کی تیسری سالگرہ 28 اکتوبر 2019، یومِ آزادی 14 اگست 2021 اور دیگر کئ مواقع پر مبارکی ٹاپ کا دورہ کر چکے ہیں اور مختلف موسموں میں مبارکی کے مختلف لینڈ سکیپ مناظر سے محظوظ ہوۓ۔ مبارکی میں کبھی بہار میں سرسبز خود رو جھاڑیوں، گھاس پھوس، جنگلی درختوں کو لہراتے دیکھا۔ کبھی خزاں میں چاکلیٹی پتھروں کے درمیاں خس و خاشاک کو دیکھا لیکن اس بار برف کی سفید ردا اوڑھے مبارکی کی بلند چوٹی ایک طلسم کدہ کا منظر پیش کر رہی تھی۔ چند کلومیٹر کے فاصلے پر تمام سماں بدل چکا تھا۔ آسمان سے روئ کے گالوں کی مانند گرتی برف، ارد گرد تا حد دھندلا سا ماحول، ہوا میں خنکی اور قدموں میں بچھی اجلی اجلی ٹھنڈی یخ بستہ برف ایک الگ جہاں کا منظر معلوم ہوتا تھا۔
اس سحر انگیز برفانی ماحول میں ہمارے چار درجن کے قریب سیاح دیوانہ وار ارد گرد پھیل گۓ۔ بچوں کے ساتھ بڑے بھی بچپنے کا مظاہرہ کرنے لگے۔ کوئ برف کے گولے بنا کر ایکدوسرے پر اچھالنے لگا تو کوئ جمی ہوئ برف کی تہہ پر سلائیڈ کرنے لگا۔ کسی نے برف کے مجسمے بناۓ تو کسی نے برف پر تحریر رقم کی۔ بچپن سے پچپن تک ہر عمر کے فرد نے خوب انجوائے کیا۔ چاچا عبد الرؤف شجرا صاحب بھی برف میں لوٹ پوٹ ہوگۓ۔ مبارکی ٹاپ کی برف کی ٹھنڈک جب چاچا جی کے ہائپوتھیلیمس تک جا پہنچی تو آپ دیوانہ وار پکار اٹھے، او بھائ مارو مجھے مارو۔ چاچا جی کا بس یہ کہنا ہی تھا کہ آناً فاناً سب منچلوں نے برفانی گولوں سے چاچا جی پر حملہ کر دیا جیسے پرانے بدلے چکانے کے لیے اس سنہری موقع کا مدت سے انتظار کر رہے ہوں۔ یہ تو ہوگا کا نعرہ لگاتے ہوۓ ہم بھی اس کولڈ وار میں کود پڑے اور اپنے ہاتھ کو منجنیق بنا کر ایک بڑا سا گولا چاچا جی کی طرف داغا، نشانہ خطا ہوا اور چاچا جی کی جگہ انکے کزن محبوب ایوب کو جا لگا۔
ہمارے علاوہ بھی چند ایک گاڑیوں میں قریبی آبادیوں اور سخی سرور سے کچھ سیاح وہاں موجود تھے۔ اچانک ایک صاحب ہمیں دیکھ کر بولے ” اوۓ، سکوٹر آلا ڈاکٹر آیا ودا ہے” موصوف نے وسیب ایکسپلورر کے فالور کے طور پر اپنا تعارف کرایا اور ہمارے ساتھ سیلفی بھی بنائی۔ تقریباً ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ برفباری میں تفریح کے بعد موو موو موو کی صدا بلند کی اور اپنے ہمسفر سیاحوں کو واپسی کی تیاری کا پیغام دیا۔ پارکنگ میں پہنچے تو ڈرائیور حضرات نے گانے چلاۓ ہوۓ تھے جن کی آواز کانوں میں پڑتے ہی خالد انصاری صاحب کا ذوقِ قلعکاری جاگ اٹھا اور اپنے مخصوص انداز میں رقص کرنے لگے، آپکو دیکھ کر دیگر ساتھی بھی شامل ہوگۓ۔ بہت مشکل سے انہیں روکا اور گاڑی میں بٹھا کر واپس سخی سرور کے لیے روانہ ہوۓ۔
الحمد اللہ پہاڑوں سے واپسی کا سفر بھی بخیریت مکمل ہوا۔ سخی سرور میں چاۓ کا وقفہ کیا۔ تازہ دم ہو کر ملتان کی جانب روانہ ہوۓ اور بخیر و عافیت رات 11:30 ملتان پہنچ گۓ۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ ایک دن میں اپنی قدرت کا نظارہ کرنے کا موقع دیا۔
تمام شرکا کے تعاون اور کاوش سے کم وقت اور کم خرچ میں کامیاب و یادگار ٹور کا انعقاد ممکن ہوا۔ ان شاءاللہ کوہ سلیمان میں فروغِ سیاحت کے لیے وسیب ایکسپلورر، کراس روٹ کلب کی کاوشیں جاری رہیں گی۔ ان شاءاللہ کوہ سلیمان کا اگلا۔سیاحتی دورہ 5 فروری 2022 کو یومِ یکجہتی کشمیر کے موقع پر کیا جائیگا جس میں صوبہ بھر سے موٹر بائیک ٹورسٹس تمن بزدار کوہ سلیمان کی ایک خوبصورت تفریح گاہ نوروز آبشار کا دورہ کریں گے۔ ایونٹ کی تفصیلات اس لنک میں ملاحظہ فرمائیں۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو آمین ثم آمین
پاکستان زندہ باد
کوہ سلیمان پائندہ باد
طالب دعا
ڈاکٹر سید مزمل حسین
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر