انسانی فطرت کے متنازعہ پہلووں پر جرات مندانہ اظہار کرنے والے،، افسانہ نگاری کی دنیا کے بے تاج بادشاہ،، سعادت حسن منٹو کی چھیاسٹھ ویں برسی آج منائی جا رہی ہے
اردو افسانے کو نئی راہ دکھانے والے صاحب طرز نثر نگار کی زندگی پر دیکھتے ہیں
معاشرے کی تلخ تصویر کشی جس کا اطوار
روایات سے بغاوت جس کا شعار،، لازوال افسانہ نگار سعادت حسن منٹو گیارہ مئی انیس سو بارہ کو لدھیانہ کے نواحی گاؤں سمرالہ میں پیدا ہوئے
قیام پاکستان کے بعد لاہور میں بسیرا کرنے والے منٹو نے اپنے افسانوں، مضامین اور خاکوں میں ہر چیز کو گھڑی ساز کی طرح درست جگہ پر جمایا
ان کی تحریروں نے ہمیشہ جانی پہچانی دنیا کی تعفن زدہ حقیقتوں سے پردہ اٹھایا،، اپنے لکھے الفاظ کے باعث منٹو کو تین مرتبہ عدالتی سزاؤں کا سامنا بھی کرنا پڑا
سعادت حسن منٹو اپنے بارے میں کہتے تھے کہ افسانہ مجھے لکھتا ہے،، حقیقت شناس لکھاری کی مشہور تخلیقات میں ٹوبہ ٹیک سنگھ، ٹھنڈا گوشت، نیا قانون
نمرود کی خدائی، سڑک کے کنارے اور دھواں نمایاں ہیں،، عظیم افسانہ نگار کی زندگی اور تحریروں پر کئی کھیل بھی پیش کیے گئے
منٹو نے منفرد موضوعات پر قلم اٹھا کر نہ صرف اپنے عہد میں ہلچل مچائی، بلکہ ہمیشہ کے لیے ایک انمول خزانہ بھی چھوڑ گئے
سعادت حسن تو اٹھارہ جنوری انیس سو پچپن کو بیالیس سال کی عمر میں دنیا سے رخصت ہو گئے ،، مگر منٹو آج بھی زندہ ہے
اے وی پڑھو
لاہور : فیض امن میلے میں ملکی اور غیرملکی نامور شخصیات کی شرکت
معروف شاعر، ادیب اور ڈرامہ نویس امجد اسلام امجد لاہور میں انتقال کر گئے
عالمی اردو کانفرنس میں آخری روز نئے میڈیا کے نئے تقاضوں پر گفتگو ہوئی