ڈاکٹر سید مزمل حسین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سخی سرور تا رونگھن:
اگر ڈیرہ غازی خان سے براستہ قومی شاہراہ این 70 کوہ سلیمان کی جانب سفر کیا جاۓ تو ڈیرہ غازی خان سے تقریبا 35 کلومیٹر کے فاصلے پر سخی سرور کا قصبہ واقع ہے جو مذہبی، سیاحتی اور صنعتی اعتبار سے کافی اہمیت کا حامل ہے۔ حضرت سید احمد سلطان المعروف سخی سرور رحمتہ اللہ علیہ سے نسبت کی وجہ سے یہ خطہ سخی سرور کے نام سے مشہور ہے۔ دربار شریف اور یہاں منعقد ہونے والے میلے کی تصاویر ہم پہلے کئ بار وسیب ایکسپلورر پر اپلوڈ کر چکے ہیں آج ہم سخی سرور کی سیاحتی اہمیت کی بات کریں گے۔
این 70 پر یہ مقام کوہ سلیمان کا دروازہ یا بیس کیمپ سمجھا جاتا ہے۔ آج سے چار پانچ سال قبل سخی سرور سے گزر کر صرف فورٹ منرو ہی جایا جاسکتا تھا جو کہ کئ دہائیوں بلکہ تقسیم پاکستان سے قبل برطانوی عہد حکومت سے ہی ایک ہل اسٹیشن اور پھر سیاحتی مقام کی حیثیت سے مشہور و معروف ہے۔ جنوبی پنجاب کا مری تو نجانے کب سے کہا جاتا تھا، سٹیل پل بننے اور راستے آسان ہونے کے بعد فورٹ منرو کی مقبولیت میں کئ گنا اضافہ ہوا ہے۔
اگر آپ سخی سرور شہر سے ایک کلومیٹر قبل سخی سرور رودکوہی کے پل سے کچھ پہلے اپنی رفتار آہستہ کر لیں اور دائیں بائیں نظر دوڑائیں تو آپکے دائیں جانب ایک سڑک سخی سرور کے پہاڑوں کی جانب مڑتی دکھائ دیگی جو کہ سخی سرور شہر کو بائ پاس کرتے ہوئے اندرون کوہ سلیمان کی جانب گامزن ہے۔ یہ سڑک مختلف آبادیوں رونگھن، رحیم کوٹھی، مٹ چانڈیہ، سرتھوخ، گٹہ ریخ، ٹھیکر، بارتھی اور زین سے گزرتی ہوئ تونسہ کے قریب چوکیوالا کے مقام پر انڈس ہائ وے این 55 پر آ نکلتی ہے۔
اس سڑک سے مختلف لنک روڈز کوہ سلیمان کے مختلف سیاحتی مقامات اور بلند چوٹیوں کو جاتے ہیں جن میں یکبئ، مٹ چانڈیہ، مبارکی، بیل بتھر وغیرہ شامل ہیں۔ سخی سرور تا چوکیوالا تک کم بیش ڈیڑھ سو کلومیٹر کا سفر بھی ایڈوینچر اور خوبصورت لینڈ سکیپ سے بھرپور ہے۔ رونگھن کی جانب مڑنے سے قبل قومی شاہراہ پر ٹی ڈی سی پی کی جانب سے سیاحتی مقامات کی مسافت بیان کرتا بورڈ نصب ہے جسکے مطابق سخی سرور سے رونگھن 31 کلومیٹر، ۔یکبئ ٹاپ 51 کلومیٹر، فورٹ منرو 52 کلومیٹر، مٹ چانڈیہ 56 کلومیٹر جبکہ مبارکی 57 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ یکبئ سطح سمندر سے تقریباً 7400 فٹ بلند ہے جبکہ مبارکی کی بلندی 6800 فٹ ہے۔ مٹ چانڈیہ سخی سرور بارتھی روڈ پر ایک خوبصورت نخلستان ہے۔
اگر آپ نے رونگھن روڈ کی جانب جانا ہے اور یکبئ، مبارکی، مٹ چانڈیہ یا بارتھی جانا چاہتے ہیں تو سخی سرور سے قبل شاہراہ پر واقع کسی ریسٹورنٹ پر وقفہ ضرور کریں کیوں کہ آگے آپکو کوئ ریسٹ ایریا نہیں ملنے والا۔ یہاں آپ بھوک بھی مٹائیں، واش روم سے بھی فارغ ہو لیں اور حسب ضرورت زادِ راہ (پانی، اشیاء طعام) بھی ضرور خرید فرما لیں۔ سخی سرور تا مبارکی کارپٹ روڈ ہے سواۓ رونگھن نالہ کے لیکن وہاں بھی اب راستے کو ہموار کردیا گیا ہے۔ سخی سرور اور رونگھن کے درمیان بیریاں، گلو ٹاپ، ٹاہلیاں کے مقامات آتے ہیں جہاں اکثر سخی سرور کے زائرین اور سیاح آتے جاتے دکھائ دیتے ہیں۔ گلو ٹاپ کے مقام پر چاۓ کا سٹال بھی ہے راستے میں چند ایک جھونپڑیوں میں پنکچر شاپ بھی قائم ہیں۔ مقامی آبادی کے افراد موٹر سائیکل، ٹویوٹا ڈالے اور دیگر سواریوں پر نظر آتے ہیں۔ ایک بہت اچھی بات جو دیکھنے کو ملتی ہے وہ یہ کہ لوکل ٹرانسپورٹ کے ڈرائیور مقامیوں کے گھر کا سودا سلف آبادی کے باہر سڑک کنارے چھوڑ جاتے ہیں۔ جن صاحب کا سامان ہوتا ہے وہ کچھ دیر میں اٹھا لے جاتے ہیں، کوئ اسے چوری نہیں کرتا۔ ایسی پیاری روایت ہمیں صرف کوہ سلیمان میں ہی دیکھنے کو ملی۔
ویسے تو یہ راہ خوبصورت مناظر سے بھرپور ہے لیکن برفباری ٹور 7 جنوری 2022 کے دوران بارش اور گہرے بادلوں کی چادر کی بدولت بہت خوب صورت مناظر دکھائ دہے۔ بادلوں کی اوٹ میں پہاڑوں کی چوٹیاں اور بارش سے دھلا سبزہ بہت روح پرور منظر پیش کر رہا تھا۔ اگرچہ ہم چھے سات بار اس راستے سے گزر چکے ہیں لیکن اس روز یہاں کی دنیا ہی الگ تھی۔ یوں محسوس ہوتا تھا کہ ہم کوہ سلیمان میں نہیں بلکہ شمالی علاقہ جات کی کسی وادی سے گزر رہے ہوں۔ کہیں ہمیں پسو کونز کی شکل نظر آتی تو کہیں سوست سے خنجراب تک کے مناظر یاد آجاتے۔ بہرحال بہت ہی دل افروز مناظر تھے، سبحان اللہ۔ رونگھن سے قبل ایک مقام پر وقفہ کیا اور دوستوں نے کچھ فوٹوز بناۓ۔
رونگھن سے بائیں جانب یکب ٹاپ کا راستہ مڑتا ہے جو ابھی ٹاپ کے قریب زیر تعمیر ہے، وک مکمل ہو جاۓ تو یکبئ سے اتر کر پینتیس چالیس کلومیٹر بعد فورٹ منرو کے قریب کھر کے نزدیک جا نکلتے ہیں۔
ہماری منزل مبارکی تھی لہذا ہم آگ اس بار رونگھن چیک پوسٹ پر نہ رک سکے بلکہ کچھ آگے چل کر رحیم کوٹھی کے مقام پر نماز اور چاۓ کا وقفہ کیا۔
(جاری ہے)
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر