صنف نازک پر جنسی تشدد کا خاتمہ نہ ہو پایا، دو ہزار اکیس کے دوران صرف لاہور میں خواتین سے زیادتی اور گینگ ریپ کے پانچ سو سڑسٹھ واقعات رپورٹ ہوئے
کم عمر بچیاں بھی جنسی تشدد کا نشانہ بنیں
جنسی زیادتی کے واقعات کی روک تھام ناممکن ٹھہری،، دو ہزار اکیس کے دوران لاہور میں خواتین سے زیادتی کے پانچ سو اکتالیس جبکہ اجتماعی زیادتی کے چھبیس کیسز رجسٹرڈ ہوئے
پولیس ریکارڈ کے مطابق صدر ڈویژن میں خواتین سے زیادتی کے سب سے زیادہ ایک سو انتالیس کیس رپورٹ ہوئے
کینٹ ڈویژن میں ایک سو چھبیس، ماڈل ٹاون ڈویژن میں ایک سو سات، سٹی ڈویژن میں پچاسی، اقبال ٹاون ڈویژن میں ساتھ جبکہ سول لائن ڈویژن میں چوبیس کیسز سامنے آئے
شہر میں گذشتہ سال کے دوران کم عمر بچیوں سے زیادتی کے سترہ کیس رپورٹ ہوئے
خواتین کیخلاف جنسی تشدد کے خاتمے کیلئے شہری قوانین پر سختی سے عملدرآمد پر زور دیتے ہیں
شہری، ملزمان کو جب تک سزائیں نہیں ملیں گی، یہ واقعات رک نہیں سکتے
خواتین سے زیادتی کے مقدمات میں پانچ سو چوہتر ملزمان نامزد اور تین سو پانچ گرفتار ہوئے
اجتماعی زیادتی کے کیسز میں پچاس نامزد اور چھبیس گرفتار جبکہ بچیوں سے زیادتی کے مقدمات میں انتیس ملزمان نامزد اور پچیس گرفتار کئے جا سکے
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،