لاہور میں لیگی ایم پی اے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کا معاملہ
،،، تفتیشی ٹیموں نے کرائم سین سے شاہدرہ تک ساٹھ پرائیویٹ جگہوں سے سی سی ٹی وی
فوٹیجز حاصل کر لیں،، فوٹیجز کی مدد سے ملزمان کو بیک ٹریک کیا جائے گا۔۔
پولیس ذرائع کے مطابق حاصل کردہ تمام فوٹیجز سے ملزمان کی شناخت میں مدد لی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق بلال یاسین حملے میں استعمال ہونے والا پستول غیر ملکی کمپنی کا تھا
جو نیلا گنبد اسلحہ مارکیٹ سے خریدا گیا،، تفتیشی ٹیموں کی حراست میں لئے جانے والے تینوں ڈیلرز سے تفتیش کر رہی ہے
جبکہ مزید ڈیلرز کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
پولیس ذرائع کے مطابق پستول پر ملزمان کے فنگر پرنٹس ضائع ہونے کا شبہ ہے
کیونکہ اہل علاقہ نے گرنے والے پستول کو پکڑ کو پولیس کے حوالے کیاتھا۔۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،