جام پور
ضلع راجن پورمیں موجود عظیم تاریخی قلعہ ہڑند تخت لہور کی عدم توجہی کا شکار
اس لئے بھی ھے کہ یہ گوجرانوالہ ڈویژن میں نہیں آتا
اور جس انتظامی ڈویژن ( ڈیرہ غازی خان ) کا حصہ ھے یہاں کے جبری منتخب نمائندوں کو حصول اقتدار اور ذاتی مفادات کے علاوہ انسانی زندگی کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی سے کوئی سروکار نہیں
تو وہ ایسے تاریخی ورثہ کے بارے کیا سوچیں گئے؟
قدرتی حسن اور دلفریب نظاروں سے آراستہ وادی پچادھ (جام پور) کی ترقی علاقے کی معیشت کو بہتر بنا سکتی ھے
میڈیا اور سول سوسائیٹی اس کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں
مگر حکومتی سطح پر کسی قسم کی پیش رفت نہ ہونے سے یہ قلعہ مٹی کے ڈھیر میں تبدیل ہو رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔المیہ
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ