گلزاراحمد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پارو ۔
میری نئی کتاب ”پارو“ آخر کار طویل انتظار کے بعد شائع ہو گئی ۔
اس سے قبل اس سال یکم جنوری کو ہماری پہلی کتاب ” دامان رنگ“ کے نام سے مارکیٹ میں آ چکی ہے۔
63 سال پرانی رومانوی داستان پارو کو ناولٹ کی شکل دینے میں تاخیر اس لیے ہوئی کہ مجھے تاریخ کی کتابوں کو کنگھالنا پڑا اور ان مقامات کو تلاش کرنا پڑا جہاں یہ کردار پلے بڑھے کیونکہ ڈیرہ شھر اب آبادیوں کے دباٶ کی وجہ سے بالکل بدل چکا ہے اور پرانے نقشے مٹ چکے ہیں۔
نئی کتاب ” پارو “ ایک ناولٹ ہے جسمیں ڈیرہ اسماعیل کے قریب دریاے سندھ کے باسی نوجوانوں کی رومانوی زندگی کی جھلک دکھائی گئی ہے۔ اس ناولٹ کی کہانی دراصل دریا کی لہروں سے کھیلنے والوں کی حقیقی داستان کو فرضی کرداروں کے ذریعے پیش کیا گیا ہے۔ دریا سندھ کے کنارے پنپنے والی تہزیب و ثقافت اور زبان و ادب سیکڑوں سالوں پر محیط ہے۔اس ناولٹ میں اس ثقافت کی نمایاں جھلکیاں واضع کی گئی ہیں جس کے نقوش اب مٹتےجا رہے ہیں۔اس کہانی کی ہیروئین پارو ایک نوخیز خوبرو لڑکی ہے جس کا گھر بار سیلاب نے تباہ کر دیا اور اس کا خاندان بے گھر ہو کر خیمہ بستی میں رہنے پر مجبور ہو گیا۔ان حالات میں شھر کا ایک نوعمر لڑکا پارو کو دل دے بیٹھا اور یہ رومانس ایک یادگار داستان کی شکل اختیار کر گیا۔ پارو کی داستان والی کتاب یونائیٹڈ بک سنٹر بالمقابل حقنواز شھید پارک ڈیرہ اسماعیل خان فروخت کے لیے رکھ دی گئی ہے۔
پہلا سٹوڈنٹ ایڈیشن 250 روپے پر دستیاب ہے۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر